شیئر بازار جعلسازی اور مادھوی بچ!
شیئر بازار میں جعلسازی اور قوائد خلاف ورزی کے الزامات میں آخر کار قانونی کارروائی شروع ہو گئی ہے ۔مادھوی بچ پر پچھلے کافی عرثے سے الزام لگتے رہے ہیں لیکن جب تک وہ عہدے پر تھیں تب کسی طرح کی نہ کوئی جانچ ہوئی نہ کوئی قانونی کارروائی۔بھارت کی پہلی خاتون سےبی چیف بچ پر امریکہ و امریکہ کی بڑی ریسرچ اینڈ انویسٹ منٹ کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے بھی مفادات کے ٹکراﺅ کے الزامات لگائے ہنڈن برگ ریسرچ میں بچ اور ان کے پتی دھول بچ پر آفشور اٹیٹیز میں سرمایہ لگانے کے الزام لگائے تھے جو مبینہ طور پر ایک فنڈ ایڈکیئر کا حصہ تھی اڈانی گروپ کا چیئر مین گوتم اڈانی کے بڑے بھائی ونود اڈانی نے بھی سرمایہ لگایا بچ میاں بیوی نے سارے الزامات کو مسترد کر دیا تھا ۔تازہ معاملہ ایک اسپیشل عدالت نے کرپشن ایس سی بی کو شیئر بازار میں مبینہ جعلسازی اور انویسمنٹ قانون کی خلاف ورزی کے سلسلہ میں شیئر بازار ریگولیٹری سیبی کی سابق چیئرمین مادھوی بچ اور دیگر حکام کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے ۔ممبئی میں واقعہ ایس ایس بی عدالت کے جج شکتی کانت ایکناتھ راﺅ بانگر نے سنیچر کو پاس حکم میں کہا کے پہلی نظر میں قوائدی چوک اور مالی ملی بھگت کے ثبوت ہیں جنکی جانچ کی ضرورت ہے حکم میں کہا گیا ہے ۔کے قانون اسفورمنٹ ایجنسیوں اور سیبی کی لاپرواہی کے سبب مجرمانہ دفعات کے تقازوں کے تحت جوڈیشیئل مداخلت کی ضرورت ہے ۔عدالت نے کہا کے وہ اس جانچ کی نگرانی کرے گی اور 30 دنوں میں پوزیشن ریپورٹ بھی مانگی گئی ہے۔بچ کی میعاد 28 فروری کو ختم ہو گئی سیبی نے کہا ہے کی سیبی کے سرکاری آئینی فرائض کی تعمیل کرنے میں ناکام رہے بچ کو جعلسازی کی سہولت دی اور زابطوں کو پورا نہیں کرنے والی کمپنی کو انداراج کی اجازت دے کر کارپوریٹ کو دھوکا دھڑی ہونے دی۔شکایت کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔عدالت کے حکم کے بعد سیبی نے بیان جاری کر کہا جن حکام کا ذکر ہے وہ کمپنی کی اندراج کے وقت اپنے عہدوں پر نہیں تھے پھر بھی انہوںنے بنا نوٹس جاری کیا یا سیبی کو ثبوتوں کو ریکارڈ پر رکھنے کا موقع دیا بغیر شکایت کے منظوری دے دی ۔سیبی نے کہا جواب دے ایک تلف اور عادتن لاپرواہ کی شکل میں جانا جاتا ہے ۔اس کی پچھلی اپیلوں کو عدالت نے خارچ کر دیا اور کچھ معاملوں میں جرمانہ بھی لگایا ان حکام پر بھی مقدمہ درج ہوگا ۔ڈایئرکٹر چیف ایکزیگٹیو سندر رمن رام مورتی ،بی ایس ای کے اس وقت کے چیئرمین و پبلک ڈائریکٹرپرمود اگروال ،سیبی کے تین مستقل ممبر اشونی بھاٹیہ ،اننت نارائن ،کملیش چندر،وارنیہ ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کے کیس آگے بڑھتا ؟ کیا سچائی سامنے آ پائے گی یا ہر بار کی طرح لیپا پوتی ہو جائے گی۔ببئی اسٹاک ایکس جینج برا حال ہے پچھلے 28 سال میں سب سے نچلی ستح پر اسٹاک مارکیٹ ڈاﺅن ہوئی ہے اب تک لاکھوں کروڑوں کا نقصان ہو چکا ہے۔چھوٹے سرمایہ کار تبح ہو گئے ہیں کیاانہیں انصاف ملے گا ؟ امید کی جاتی ہے کے سخت اقدامات سے اسٹاک مارکیٹ سدھرے گی۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں