مہاکمبھ میں بھیانک ٹریجڈی کا ذمہ دار کون؟

مہاکمبھ میں ہوئی بھگدڑ نے ایک بار پھر پرانے زخموں کو ہرا کر دیا ہے ۔آزادی کے بعد سے لے کر پریاگ راج کے مہاکمبھ میلوں میں کئی بار بھگدڑ ہو چکی ہیں ۔سینکڑوں شردھالوو¿ں کی موت ہو چکی ہے لیکن ان سبھی حادثوں سے کوئی سبق نہیں لیا گیا ۔بار بار انتظامیہ کے انتظامات پر سوالیہ نشان اٹھ رہا ہے ۔لیکن ہر بار لیپا پوتی کرکے اگلے حادثہ کا انتظار ہوتا ہے ۔اس بار پریاگ راج میں مونی اماوسیہ کے موقع پر ایک نہیں دو جگہوں پر بھگدڑ مچی تھی ۔سرکاری تفصیلات بتارہی ہیں کہ تیس لوگوں کی موت ہو گئی ہے ۔درجنوں زخمی ہوئے تھے ۔اس کے علاوہ اب تک دو بار مہاکمبھ میں آگ لگ چکی ہے ۔مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے ۔سرکار انتظامیہ سچائی چھپانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن شوشل میڈیا میں کئی چینلوں کے نامہ نگاروں نے سچائی سامنے لا دی ہے ۔حادثہ کے کئی اسباب سامنے آئے ہیں ۔مہاکمبھ کو سیکورٹی کا ذمہ سنبھال رہے ذمہ دار لوگوں کو پتہ تھا کہ مونی اماوسیہ پر بڑی تعداد میں لوگ اسنان کے لئے آئیں گے تو اس کا انتظام اس کے مطابق کیوں نہیں کیا گیا ؟ شوشل میڈیا میلہ انتظام کا گڈگان کررہا تھا ۔اور شردھالوو¿ں کی بائٹ چلائی جارہی تھی بتایاجارہا تھا کہ کمبھ میں کتنا بڑھیا انتظام ہے ۔اب سوال اٹھتا ہے کہ جب میلہ انتظامیہ کو پہلے سے اندازہ تھا کہ دس کروڑ سے زیادہ شردھالو مونی اماوسیہ کے دن پریاگ راج آئیں گے تو انہوں نے پورے انتظامات کا جائزہ کیوں نہیں لیا ۔اور بھگدڑ کے کئی وجوہات سامنے آئی ہیں ۔ایک وجہ تھی سنگم کنارے شوبھ مہوت شروع ہونے کے ساتھ ڈبکی لگانے کا پونیہ لینے کے امید سے بڑی تعداد میں جاکر وہاں سو گئے تھے ۔جب بے کنٹرول بھیڑ کا ریلا بیریگیٹ توڑتا ہوا پہلے ڈبکی لگانے کے ارادے سے بڑھا تو وہاں پہلے سے آرام کررہے شردھالو ان کے پیر تلے کچل گئے ۔اور کوئی شبہ نہیں کہ زخمیوں کو فوراً طبی مدد پہنچائی گئی ۔پھر بھی سوال اٹھتا ہے زیادہ کنٹرول بھیڑ سنگم کی جگہ پر تمام انتظامات کے رہتے کیسے پہنچی ؟ اب بیریکیٹ توڑ سکی ۔جب اتنی بھیڑ سنگم استھل پر بڑھ رہی تھی تو پولیس انتظامیہ نے انہیں دور سے روکا کیوں نہیں ؟ واردات کے کچھ وقت بعد کمبھ پھر جوں کے توں چلنے لگا ہو لیکن شردھالوو¿ں کی موت کا داغ اس کمبھ پر لگ گیا ہے ۔کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں نے اس بھگدڑ کو لے کر ریاست کی یوگی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔اور کہا ہے کہ اس واردات کے لئے بدانتظامی آدھا ادھورہ انتظام ذمہ دارہے ۔کانگریس ڈر ملکا ارجن کھڑگے نے شوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ شردھالوو¿ں کے رشتہ داروں کے تئیں ہماری گہر ہمدردی ہے اور زخمیوں کے تئیں جلد صحتیابی کی کامنا کرتے ہیں ۔کھڑگے نے دعویٰ کیا کہ آدھا ادھورہ انتظام سے زیادہ پروپیگنڈہ پر دھیان دینا اور بدانتظامی اس کے لئے کون ذمہ دارہے ؟ لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر نے الزام لگایا کہ اس تکلیف دہ واردات کے لئے آئی پی موومنٹ پر انتظامیہ کی توجہ کو ذمہ دار بتایا ہے ۔انہوں نے کہا کمبھ کا ابھی کافی وقت بچاہوا ہے اور ابھی کئی اور اسنان ہونے ہیں ۔ایسی تکلیف دہ واقعات آگے نا ہون اس کے لئے سرکار کو انتظامی میں بہتری لانی چاہیے۔اور وی آئی پی کلچر پر لگام کسنی چاہیے ۔اور سرکار کو عام شردھالوو¿ں کی ضرورت پورا کرنے کے لئے بہتر انتظام کرنا چاہیے ۔وہیں عام آدمی پارٹی نے مہاکمبھ میں بھگدڑ جیسے حالات کے لئے انتظامیہ کے بد انتظامی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور وی آئی پی کلچر کو ختم کرنے اور بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے کئی انتظامات کرنے کی مانگ کی ہے عآپ کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے پریس کانفرنس کے دوران دھارمک پروگراموں کے مناظر کو ڈھونگ بتایا ۔شیو سینا کے نیتا راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت نے یوگی سرکار پر تنقید کی ہے ۔اور کہا کہ وی آئی پی پہنچتے ہیں تو پورا گھاٹ بند کر دیا جاتا ہے اور میلوں میل ایک طرح کا کرفیو لگ جاتا ہے وزیردفاع اور وزیر داخلہ گئے تو پورے گھاٹ کو بند کر دیا گیا ۔اس سے انتظام پر دباو¿ بڑھا اس نے اس وجہ سے بھی بھگدڑ مچی ۔ایک دوسری وجہ یہ بھی رہی کہ شردھالوو¿ں میں اکھاڑوںکو خاص کر ناگا اور سادھوو¿ں اگھوری کو دیکھنے کے لئے دھکا مکی ہوئی ۔سبھی اکھاڑوں کا امرت اسنان دیکھنے کے لئے سنگم پہنچنا چاہ رہے تھے ایسے میں بھیڑ اکھٹی ہوتی گئی اور حادثہ کا ایک بڑا سبب بنی ۔سنگم میں نوز پر اینٹری ایگزٹ کے راستے الگ الگ نہیں تھے لوگ جس راستے سے آرہے تھے اسی سے واپس جارہے تھے ۔بیریگیٹ سے بھگدڑ مچی تو نکلنے کا موقع نہیں ملا ۔انتظامیہ نے اکھاڑوں کو امرت اسنان کے لئے لگاتار پیپا پل بند کر دئیے اس سے باہر جانے والے شردھالو اسنان کے بعد نکل نہیں پائے اس سے بھی بھگدڑ مچی ۔بہرحال معاملے کی جانچ ہو رہی ہے اور حادثہ سے سبق لیتے ہوئے کچھ قواعد میں بھی تبدیلی کی گئی ہے ۔نئی نئی پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں ۔ہم متوفی لوگوں کے پریواروں کو اپنی شردھانلی ارپت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ انتظامیہ میں ضروری تبدیلی کی جائے تاکہ آنے والے اسنانون میں کوئی ناخوشگوار واقعہ نا ہو پائے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!