امریکہ میں 538 غیر قانونی تارکین وطن کو باہر نکالا
ڈونالڈ ٹرمپ کے امریکہ کے 47 وے صدر کی حیثیت سے حلف لینے کے 4 دن بعد ہی غیر قانونی طور پر رہ رہے تارکین وطن کو لیکر اپنے وعدے پر عمل کرنا شروع کر دیا ۔امریکہ نے فوجی جہازوں کے ذریعہ ان تارکین وطن کےلئے جلا وطنی شروع کر دی ہے ایسے میں سوال کھڑا ہوتا ہے ٹرمپ کے اس قدم سے امریکہ میں مکیم ہندوستانی متاثر ہوں گے وائٹ ہاﺅس کے پریس سیکریٹری کیرولن لیوٹ نے بتایا کے ٹرمپ کی سرحدی پالیسیوں کے سبب پہلے ہی 538 ناجائز تارکین وطن کو گرفتار کیا جا جکا ہے اور ان کو جلاع وطن کر دیا ہے ۔ان میں ایک مشتبہ آتنکوادی بھی شامل ہے صدر ٹرمپ نے پوری دنیا کو ایک سخت اور صاف سندیش دے رہے ہیں کے اگر آپ غیر قانونی طور سے امریکہ میں داخل ہوتے ہیں تو آپ کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ٹرمپ کے اس مہم کو وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی حمایت مل رہی ہے ۔سوشل میڈیا پر امریکہ سے غیر قانونی تارکین وطن کو ڈپورٹ کرنے کی تصویر سامنے آنے کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا کے وہ اس ہندوستانیوں کو واپس لائےں گے جو بغیر مناسب دستاویزات امریکہ میں رہ رہے ہیں ۔حالانکہ بھارت نے اس میں ایک شرت بھی لگا دی ہے کے وہ ہندوستانی اب واپس لائیں گے جن کی قومیت کا سبوت ہوگا ۔امریکہ نومبر 2024 تک ٹرمپ انتظامیہ کے جلاع وطنی قدم سے 20000 سے زیادہ بغیر دستاویز والے متاثر ہو سکتے ہیں ۔ہندوستانی یا تو فائنل اخراج حکم کا سامنا کر رہے ہیں جس کا مطلب ہے انہیں ملک چھوڑنا ہوگا یا امکانی حراست یا مستقبل میں پھر ریاستی قانونی نتائج کا سامنا کرنا ہوگا ۔یا حال ہی میں آئی سی ای حراست مرکز میں ہے ان میں سے 17940 بغیر دستاویز والے ہندوستانی حراست میں نہیں ہیں بلکہ فائنل حکم کے تحت ہیں ۔قوائد کے مطابق غیر ملکی کلاسیفکیشن ایک غیر شہری جو ورنہ فوری طور پر اخراج کے تحت آتا ہے جو پناہ کے لئے درخواست دینے کا ارادہ رکھتا ہو یا کسی خاص اذیت رسانی کا ڈر ہے ۔جانے سے پہلے اس دعویٰ کو انظامیہ جائزہ کے حقدار ہے غیر مصدقہ خبروں کے مطابق اس وقت ہندوستانی نزادتارکین وطن کی تعداد 7 لاکھ سے اوپر بتائی جا رہی ہے جو مشکل میں پڑ سکتے ہیں ۔امیگریشن رضاکار اور این جی او کے مطابق 20 جنوری کو ٹرمپ کی حلف برداری تک 6 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن امریکہ کے کیلیفورنیا اور نیویارک جیسی 2 درجن ریاستوں میں بسے ہوئے ہیں ۔اور ناجائز تارکینی وطن ان ریاستوں کو محفوض پناہ گاہ کہتے ہیں۔کیو ں کے یہ کملا ہیرس کی پارٹی ڈیموکریٹک میں شامل ہیں ۔یہ امریکی ریاستیں ان تارکین وطن کے بارے میں سخت رویہ نہیں رکھتی ہیں اور یہاں ان کو ڈرائیونگ لائسنس مل جاتا ہے اس کی بنیاد پر سوشل سکورٹی نمبر لی پاتے ہیں ۔غیر قانونی تاکین وطن ٹرمپ والی ریپبلکن پارٹی کے گڑ والی ریاستوں میں جانے سے بچتے ہیں بارڈر امیگریشن کے مطابق کناڈا بارڈر سے 2.25 لاکھ ہندوستانی امریکہ میں آئے اور امریکہ میں ان تارکین وطن ہندوستانیوں کی ورکفورس میں تقریبا 2 فیصدی کی حصہ داری ہے یہ ہوٹل ریسٹورنٹ اور کپڑے اسٹور اور ڈرائیوری کی نوکری کرتے ہیں ۔اور ان کو اچھی خاصی تنخواہ مل جاتی ہے ملازمت پر رکھنے والے بھی غیر قانونی تارکین وطن کو کم تنخواہ پر رکھواکر دلال خود بھی فائدہ اٹھاتا ہے۔(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں