40 سال میں سب سے زیادہ عورتیں چناوی میدان میں!

اس بار دہلی اسمبلی چناﺅ میں 3 بڑی سیاسی پارٹیوں میں سے بھارتیہ جنتا پارٹی اور عام آدمی پارٹی نے 9-9 عورتوں کو امیدوار میدان میں اتارا ہے ۔جبکہ کانگریس نے 7 عورتوں کو میدان میں اتارہ ہے 5 فروری کو ہونے والے دہلی اسمبلی چناﺅ میں میدان میں اترے ہیں ۔اترے 699 امیدواروں میں سے 96 عورتیں ہیں ۔سبھی پارٹیاں چناﺅ جیتنے کے لئے خواتین ووٹروں کو لبھانے کی کوشش کر رہی ہیں ۔تینوں پارٹیوں نے 2020 کے اسمبلی چناﺅ کے مقابلے میں اس بار زیادہ خواتین امیدواروں کو میدان میں اتاراہے ۔بتا دیں کی اس بار چناﺅ ں میں پچھلی 4 دھیایوں میں سب سے زیادہ خواتین امیدوار ہیں ۔آپ نے خواتین امیدواروں میں آتشی ،پوجا والیان ،پرمیلا ٹوکس اور راکھی برلان کے ساتھ ساتھ دیگر 5 خواتین امیدواروں کو میدان میں اتارہ ہے ۔جس میں سے آتشی ،ٹوکس اور دھنوتی چندیلا اور وندنا کماری اور سریتا سنگھ پھر سے میدان میں اتری ہیں وہیں بھاجپا کی خواتین امیدواروں میں ریکھا گپتا ،شکھر رائے ،پرینکا گوتم ہیں یہ تینوں ایم سی ڈی چناﺅ جیت چکی ہیں اور کانگریس کے ساتھ خواتین امیدواروں میں اہم طور سے الکا لامبا ،عریبہ خان،راگنی نائک ،ارونا کماری شامل ہیں ۔1993 میں 1316 امیدواروں کی فہرست میں صرف 58 خواتین تھیں جو صرف 4 فیصد تھا ان میں صرف 3 روتیں ہی چناﺅ چیت پائیں تھی۔عورتوں کی کامیابی دیکھتے ہوئے 1998 تک عورتوں کی ساجھداری تھوڑا کم ہو گئی تھی ۔لیکن اس کامیابی شرح میں بہتری آئی ہے 5 فیصدی سے بڑھ کر 16 فیصدی تک پہنچ گئی جو کی اب تک کا ریکارڈ بنا ہے اسی طرح 2003 میں خواتین امیدواروں کی تعداد بڑھ کر 78 ہو گئی لیکن صرف 9 فیصد امیدوار ہی چناﺅ جیت پائیں ۔اس لئے 2008 میں یہ بڑھ کر 81 ہوئی گئی لیکن کامیابی شرح گھٹ کر 4 فیصد رہ گئی ۔2013 میں خواتین امیدواروں کی تعداد گھٹ کر 70 ہوئی جبکہ کامیابی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔2015 میں 66 عورتیں میدان میں اتری جس میں 9 فیصدی نے ہی جیت حاصل کی ۔2020 میں 79 عورتوں نے چناﺅ لڑا 8 امیدواروں یعدی 10 فیصد جیت پائیں تھی ۔آپ نے لگاتار خاتون امیدواروں کی تعداد بڑھائی ہے اس کی جیت فیصد کافی اچھا رہا ۔2013 میں 6 عورتوں نے چناﺅ لڑا اور 3 کامیاب ہوئیں وہیں 2015 میں سبھی 6 عورتیں کامیاب رہیں ۔2020 میں پارٹی نے 9 عورتوں کو میدان میں اتارا جس میں سے 8 جیتیں ۔جیت شرح کو دیکھتے ہوئے اس سال پارٹی نے پھر سے 9 عورتوں کو میدان میں اتارا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!