پی ایم عہدے کی پیشکش ٹھکرائی !

بی جے پی نیتا راو¿ اندرجیت سنگھ ،انل وج اور نتن گڈکری ان تینوں کے بیان آج کل سرخیوں میں بنے ہوئے ہیں ۔راو¿ اندر جیت سنگھ اور انل وج نے تو کھل کر ہریانہ کے وزیراعلیٰ کی عہدیداری پر اپنا دعویٰ پیش کر دیا ہے وہیں نتن گڈکری کے ایک بیان کو بھی اپوزیشن کے کچھ لیڈر اسی انداز میں دیکھ رہے ہیں ۔پچھلے ہفتے مرکزی قومی شہری و ٹرانسپورٹ وزیر نتن گڈکری نے دعویٰ کیا مجھ سے کسی نیتا نے کہا کہ اگر آپ پردھان منتری بنتے ہیں تو ہم لوگ آپ کی حمایت کریں گے ۔کئی بار اپوزیشن لیڈر نتن گڈکری کو ایک بی جے پی کے ایسے لیڈر کی شکل میں پیش کرتے رہے ہیں جن کے پی ایم نریندر مودی اور مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ سے تعلقات اچھے نہیں ہیں ۔ایسی قیاس آرائیوں کو ہوا کئی بار گڈکری کے کچھ بیانوں سے بھی ملی ۔اسی کڑی میں گڈکری کا تازہ بیان بھی شامل ہے ۔14 ستمبر 2024 کو مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ناگپورمیں ایک پروگرام میں شامل ہو کر کہا کہ میں کسی کانام نہیں لینا چاہتا لیکن ایک بار کسی نے کہا تھا کہ اگر آپ پردھان منتری بننے جارہے ہو تو ہم آپ کی حمایت کریں گے ۔گڈکری نے کہا میں نے پوچھا آپ میری حمایت کیو ں کریں گے اور میںآپ کی حمایت کیوں لوں ؟ وزیراعظم بننا میری زندگی کا مقصد نہیں ہے ۔میں اپنی تنظیم اور ا پنے کام کے تئیں ایماندارہوں میں کسی عہدے کے لئے سمجھوتہ نہیں کروں گا ۔میرے لئے عزم بالاتر ہے گڈکری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپوزیشن پارٹیوں میں بھی اچھی پکڑرکھتے ہیں ۔حال ہی میں انڈین ایکسپریس کے ایک پروگرام انڈیا ایکسچنج میں گڈکری سے اسے لے کر سوال پوچھا گیا تھا ۔سوال: آپ ان کچھ بی جے پی لیڈروںمیں سے ہیں جو اپوزیشن کو دشمن یا دیش مخالف نہیں مانتے ہیں ؟ تو انہوں نے جوا ب دیا ہم دنیا کے سب سے بڑی جمہوریت ہیں ۔جمہوریت میں حکمراں اور اپوزیشن پارٹیاں ہوتی ہیں یہ کار یا ٹرین کے پہیوں کی طرح ہم ہوتے ہیں اور توازن ضروری ہے ۔سب کا وکاس ،سب کا پریاس ہمارا وعدہ یہی ہونا چاہیے۔گڈکری کے بیان پر شیو سینا ایم پی پرینکا چترویدی نے شوشل میڈیا پر لکھا کہ گڈکری جو بڑی کرسی کے لئے اپنی دلی خواہش ظاہر کررہے ہیں وہ اس کے لئے اپوزیشن پارٹیوںکے بہانے مودی جی کو سندیش بھیج رہے ہیں ۔آر جے ڈی نیتا منوج جھا نے کہا بی جے پی میں وزیراعظم کے عہدے کے لئے لڑائی شروع ہو چکی ہے آنے والے مہینوں میں آپ کو اس کے نتیجے دکھائی دینے لگیں گے ۔کیا اس بار بی جے پی نے نریندر مودی کوپردھان منتری چنا تھا انہیںاین ڈی اے نے چنا تھا ۔دراصل 2024 کے نتیجوں کے بعد بھاجپا کی پارلیمانی میٹنگ نہیں ہوئی ہے ۔کیوں نہیں ہوئی ؟ کیا مودی جی کو ڈر تھا کہ میٹنگ میں ان کی لیڈرشپ پر سوال اٹھیں گے اور ہوسکتا ہے کہ بغاوت کے حالات پیدا ہو جائیں ۔راجیہ سبھا کے سابق ایم پی اور سیاسی تجزیہ نگار کمار کو لے کیلکر سے پوچھاگیا کہ کیاگڈکری بی جے پی میں نریندر مودی کی جگہ لے سکتے ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ اگر یہ اعتماد کا ووٹ ہارتے ہیں تودوسرے امیدوار کی مانگ ہوگی ۔ایسے میں نتن گڈکری جانشین کے طور پر ابھر سکتے ہیں ۔گڈکری بی جے پی میں بھی اور سنگھ میں بھی پسندکئے جاتے ہیں ۔لوگوں کا تو کہنا ہے کہ گڈکری کے پیچھے سنگھ پوری طرح کھڑا ہے ۔اگر بی جے پی آنے والی چار ریاستوں کے چناو¿ میں اچھی پرفارمنس نہیں دے پاتی تو ممکن ہے گجرات لابی کو چنوتی ملے ۔اس پر صورت میں نتن گڈکری پہلی پسند ہوسکتے ہیں ۔گڈکری بہت سوچ سمجھ کر بیان دیتے ہیں ان کے بیانوں کے کئی مطلب نکالے جاسکتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!