ہیمنت سورین اور جھارکھنڈ ا سمبلی چناو ¿!

جھارکھند کے سابق وزیراعلیٰ ایک بار پھر سے وزیراعلیٰ بن گئے ہیں ہیمنت سورین 148 دن جیل میں رہنے کے بعد باہر آئے تھے ۔رانچی ہائی کورٹ جج جسٹس موگن مکھ اپادھیائے کی سنگل بنچ نے زمین پر قبضہ سے جڑے منی لانڈرنگ معاملے میں ہیمنت سورین کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ حقائق سے لگتا ہے کہ سورین کے خلاف ای ڈی کے سبھی الزام بے بنیاد ہیں ۔بڑگائی شانتی نگر کی جس 8.86 ایکڑ زمین کے معاملے میں ای ڈی نے سورین کو گرفتار کیا تھا اس پر قبضہ میں ان کا کوئی رول نہیں ہے۔ہائی کورٹ نے صاف کہا کہ ہیمنت سورین درپردہ طور سے اس میں کوئی رول دکھائی نہیں پڑتا ۔نا ہی زمین کے بارے میں معلومات چھپا کر رکھنے کے معاملے میں نظیر ملی ۔اور نا ہی کوئی کرائم بنتا اور نا ہی محصو ل ریکار ڈ مین سیدھے طور پر ان کا کوئی رول نظر نہیں ا ٓتا ۔جیل سے باہر آنے کے بعد ہیمنت سورین بولے مجھے جھونٹے الزام میں پھنسایا گیا ۔پانچ مہینے جیل میں کاٹنے پڑے ۔پورے دیش کو پتہ ہے کہ میں جیل کس لئے گیا تھا۔آخر کار کورٹ نے انصاف کیا ہے ۔کورٹ نے کہا مرکزی سرکار کے خلاف آواز اٹھانے والے نیتاو¿ں سماج سیوی اور د انشوروں اور صحافیوں کی آواز کو دبایا جارہا ہے ۔میں نے جو کام شروع کیا ہے جو جنگ میں نے چھیڑی ہے اسے پورا کروں گا ۔ہیمنت سورین کو جھارکھنڈ کے تیرہویں وزیراعلی کے طور پر حلف دلائی گئی تھی ۔پانچ مہینے پہلے اسی راج بھون میں اپنا استعفیٰ سونپنے کے بعد انہیں ای ڈی نے گرفتار کیا تھا ہیمنت سورین نے پیر کو اسمبلی کے اسپیشل اجلاس کے دوران اعتماد کا ووٹ حاصل کر اکثریت ثابت کر دی ان کی حمایت میں 45 ممبران اسمبلی کے ووٹ پڑے جبکہ اکثریت کے لئے 39 ووٹ درکار تھے ۔جھارکھنڈ اسمبلی چناو¿ اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں ممکن ہے ۔دس ستمبر کے بعد کبھی بھی چناو¿ کی تاریخوں کا ا علان ہوسکتا ہے ۔انڈین الیکشن کمیشن نے ریاستی الیکشن آفس کو یہ اشارہ دے دیا ہے کہ ہریانہ ،مہاراشٹر جموں کشمیر کے ساتھ جھارکھنڈ کے بھی اسمبلی چناو¿ کرائے جائیں گے ۔چناو¿ جیت کر ایم پی بننے کے بعد جے ایم این کے جوبھا جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے جوبھا مانجھی نلن سورین بھاجپا کے منیش جیسوال اور ببلو مہتو نے ممبر اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا اور جی ایم این کی ممبر اسمبلی رہی سیتا سورین نے بھی بھاجپا میں شامل ہونے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا ۔ایسے میں اسمبلی میں ممبران اسمبلی کی موجودہ تعداد 76 ہے ہیمنت سورین کے جیل میں رہتے ہوئے لوک سبھا چنا و¿ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی شاندار کارکردگی رہی اس نے آدی واسی ساری سیٹیں جیتی اب جب ہیمنت سورین باہر آکر میدان میں آگئے ہیں تو ان کے اتحاد اور مضبوطی سے لوگ اب تو ہیمنت کیساتھ پورا انڈیا کھڑا ہے ۔ہمدردی کا بھی سیکٹر ان کے حق میں جاتا ہے جیسے بھاجپا بھی جھارکھنڈ میں مضبوط ہے اور مقابلہ کانٹے کا ہونے کے امکان ہیں ۔دیکھنا یہ ہے کہ ہیمنت سورین کے میدان میں آنے سے چناو¿ میں کیا فرق پڑتا ہے ان کے پیچھے بیوی کلپنا نے بھی میدان خوب ا چھے سے سنبھالا تھا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!