3 جرائم قوانین کا سوال!
یکم جولائی سے نافذ ہوئے تین اہم قوانین آئی پی سی 2023 اور ہندوستانی سیکورٹی ایکٹ 2023 اور انڈین پروف ایکٹ 2023 پر کچھ اپوزیشن لیڈروں کو اعتراض ہے انہوں نے انہیں ٹالنے کی بات کہی تھی ۔تملناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن کے بعد اب مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی سرکار کو خط لکھ کر ہڑ بڑی میں پاس کئے گئے تین کرمنل ایکٹ پر عمل کو ٹالنے کی درخواست کی ہے یہ تینوں قوانین ایک جولائی سے لاگو ہو گئے ہیں ۔وہیں کانگریس نے منیش تیواری نے کہاکہ تینوں بلوں کو بغیر کسی اطلاع کے بحث کے بغیر پارلیمنٹ میں جلد بازی میں پاس کیا گیا تھا ۔نئی لوک سبھا میں انہیں لوگو ہونے سے پہلے ان کی جانچ کی اجازت دی جانی چاہیے تھی ۔ممتا بنرجی نے وزیراعظم نریندر مودی کو دئیے گئے خط میں تینوں قوانین کے پیش ہونے کے بعد عمل درآمد کو لیکر گہری تشویش جتائی ہے۔جنتا نے سینئر کانگریس نیتا پی چدمبرم سے بھی ملاقات کی تھی جو بلوں کی جانچ کرنے والی پارلیمانی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور ان سے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا ۔ٹی ایم سی ایم پی ڈیرک اوبرائن خاص کر بڑے نیتا این آر اینگلو وغیرہ نے اپنی رپورٹ پر رضامندی جتائی ۔پی چدمبرم نے تینوں بلوں پر اپنی رپورٹ میں عدم اتفاق ظاہر کیا تھا ۔ممتا نے کہا کہ تینوں بل لوک سبھا میں ا یسے وقت میں پاس ہوئے جب 146 ایم پی پارلیمنٹ سے معطل تھے ۔ممتا نے لکھا کہ آپ کی پچھلی سرکار نے ان تینوں اہم ترین بلوں کو بغیر بحث صوتی ووٹ سے پاس کردیا تھا۔اس دن لوک سبھا کو تقریباً 100 ممبران کو معطل کرایا گیا تھا اور د ونوں ممبران کے کل 146 ممبران کو پارلیمنٹ سے باہر نکال دیا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے اس کالے دور میں بلوں کو تاناشاہی طریقے سے پاس کرایا گیا ۔ممتا نے کہا کہ میں آپ کے دفتر سے درخواست کرتی ہوں کہ کم سے کم قانون پر عمل درآمد کی تاریخ بڑھانے پر غور کریں لیکن تازہ اطلاع کے مطابق اس کو مسترد کردیا۔لیکن سرکار نے لاگو کردیا۔انہوں نے کہا ان اہم ترین آئین سازیہ قانون میں نئے سرے سے غور خوض ہونا چاہیے اور جانچ کے لئے نئی پارلیمنٹ کے سامنے رکھا جانا چاہیے ۔کانگریس نیتا منیش تیواری نے ان تینون بلوں پر عمل درآمد فوری طور پر کیا جانا چاہیے ۔اگر ایسا نہیں ہوتا تو ان تینوں قوانین کے خلاف اپیل دائرکی گئی ۔عرضی گزار نے اس کے عمل پر روک لگانے کی اپیل کی ہے اور درخواست کی ہے اور ماہرین کی کمیٹی کی بنا کر باقاعدہ اس پر غور کیا جاناچاہیے سپریم کورٹ کے وکیل آن ریکارڈ سدھارتھ کی جانب سے عرضی انجلی پٹیل اور چھایا کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئے قانون کا ٹائٹل ٹھیک نہیں ہے ۔نئے قانون کا جو نام رکھا گیا ہے وہ صاف نہیں ہے ساتھ ہی قانون کی دفعات میں تضاد ہے ۔عرضی میں کہا گیا ہے منظم جرائم کی تشیئع میں کہا گیا ہے کہ آپ منظم گروہ کی حرکت سے شہریوں میں عام طور پر یہ نظریہ قائم ہوگا کہ سرکار انہیں عدم تحفظ کا تصور دے رہی ہے ۔تو یہ جرم بنے گا اور عدم سلامتی کے جذبہ والی بات صاف طور سے تشریح نہیں ہے ۔ساتھ میں یہی کہا گیا ہے کہ پولیس کے ہاتھوں میں بہت طاقت آجائے گی جس کا بیجا استعمال ہو سکتا ہے ۔دیکھیں سپریم کورٹ اس معاملے میں دخل دیتا ہے یا نہیں ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں