جے ڈی یو کے سرکردہ لیڈر بنام دبنگی کی بیوی !

عام طور پر لوگ گھر بسانے کے لئے شادی کرتے ہیں لیکن چناو¿ لڑنے کے لئے شادی کی جائے تو معاملہ انوکھا ضرور بن جاتا ہے ۔اسی شادی کی وجہ سے موجودہ لوک سبھا چناو¿ میں بہار کی جن سیٹوں کا سب سے زیادہ تذکرہ ہے ان میں منگیر لوک سبھا سیٹ بھی شامل ہے اس سیٹ پر آر جے ڈی نے کچھ مہینے جیل سے ضمانت پر باہر آئے اشوک مہتو کی بیوی انیتا دیوی کو ٹکٹ دے دیا ہے ۔جبکہ جے ڈی یو نے اپنے موجودہ ایم پی راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ کو ایک بار پھر چناو¿ میدان میں اتارا ہے ۔للن سنگھ پچھلے سال تک جنتا دل یونائٹڈ کے صدر تھے بی جے پی نے الزام لگایا تھا کہ آر جے ڈی سے قربت کی وجہ سے للن سنگھ کو صدر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اشوک مہتو کا تعلق سال 2000 کے آس پاس بہار کے نوادہ ، شیخ پورہ ، جموئی اور آس پاس کے علاقوں میں سرگرم اس مہتو گروپ سے رہا ہے جو پسماندہ برادریوں کے درمیان کئی خونی جھگڑے ہوئے تھے ۔بہار میں گینگوار اور ایس پی امت لوڈھا کا وہ سچ جس پر بنی فلم خاکی ہے۔ دی بہار چیپٹر اشوک مہتو کو سال 2001 میں نوادہ جیل بریک کانڈ میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا ۔بہار کی اس لڑائی پر او ٹی ٹی پر ویب سیریر خاکی : دی بہار چیپٹر بھی آچکی ہے ۔اشوک مہتو نوادہ جیل بریک کانڈ میں قریب 17 سال جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں انہوں نے کچھ دن پہلے ہی شادی بھی کر لی جس کے بعد ان کی بیوی چناو¿ میدان میں ہیں ۔اس سیٹ پر این ڈی اے کے امیدوار کے طور پر جے ڈی یو کے موجودہ ایم پی للن سنگھ بھومیار براردی سے تعلق رکھتے ہیں۔منگیر سیٹ پر بھومیار ووٹوں کا بڑا اثر ماناجاتا ہے ۔جے ڈی یو کے للن سنگھ کا دعویٰ ہے کہ منگیر میں ان کا کوئی مقابلہ نہیں ہے اور جنتا وکاس کے نام پر ووٹ کرے گی ۔سال 2014 میں منگیر سیٹ پر باہو ولی لیڈر مانے جانے ولے بھومیار لیڈر سورج بھان سنگھ کی بیوی وینا دیوی نے للن سنگھ کو ہرا دیا تھا ۔یہ بھی ایک اتفاق ہے کہ منگیر لوک سبھا سیٹ پر جن دو امیدواروں کے درمیان سیدھا مقابلہ ہونے کا امکان ہے ان میں سے ایک بھومیار برادری سے بھی ہے جبکہ دوسرے مہتو فرقہ سے ہے ۔للن سنگھ کے مطابق منگیر کے لوگ مانتے ہیں کہ نتیش کمار وکاس کی علامت ہیں اس لئے منگیر میں کوئی لڑائی نہیں ہے ۔4 جون کو چناو¿ نتیجہ بتا دے گا کہ منگیر کی جنتا وکاس کے ساتھ ہے یا نہیں ،جمہوریت میں جنتا مالک ہے جنتا سب دیکھتی ہے اسی کو فیصلہ کرنا ہے ۔للن سنگھ کو نتیش کمار کے کافی قریبی مانا جاتا ہے ۔منگیر سیٹ لوک سبھا چناو¿ کے چوتھے مرحلے میں 13 مئی کو ہونی ہے ۔گنگا کے کنارے بسا یہ علاقہ کسی زمانے میں کانگریس کا گڑھ ہوا کرتا ہے لیکن 1964 میں منگیر سیٹ پر لوک سبھا چناو¿ میں سماج وادی نیتامدھوکر رام سنگھ چندر لیمے تھے کی جیت نے اس سیٹ کو پورے دیش میں سرخیوں میں لادیا تھا منگیر میں ابھی چناو¿ کمپین ٹھنڈی ہے ۔ابھی زور نہیں پکڑا ہے چناو¿ کمپین میں جب تیزی آئے گی تب ماحول کا صحیح پتہ لگ پائے گا ۔اس سیٹ پر بھومیار ووٹوں کا کردار اہم ہو گیا ہے کرمی ، کشواہا ،ویشے ،یادو ،مسلم بھی اچھی تعداد میں ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!