چناو کمیشن کو سپریم کورٹ کا نوٹس!

سپریم کورٹ نے چناو¿ میں سبھی وی وی پیڈ پرچیوں کی گنتی کی درخواست کرنے والی عرضی پر الیکشن کمیشن اور مرکزی حکومت سے جواب مانگا ہے ۔حال ہی میں وی وی پیڈ پرچیوں کے ذریعے سے صرف آزمائشی طور سے ای وی ایم الیکٹرونک ووٹنگ مشین کی ویریفکیشن کا قاعدہ ہے ۔عرضی میں سبھی ووٹر ویریفکیشن پیپر ٹریل (وی وی پیڈ) پیپر پرچیوں کی گنتی کی مانگ کی گئی تھی ۔معاملے کی اگلی سماعت 17 مئی کو ہو سکتی ہے ۔جسٹس وی آر گوئی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے اسی طرح کی راحت کی مانگ کرتے ہوئے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارم کی جانب سے دائر ایک دیگر عرضی کے ساتھ اس عرضی کو ٹیگ کرتے ہوئے حکم پاس کیا ۔عرضی میں چناو¿ کمیشن کی گائڈ لائنس کو بھی چیلنج کیا گیا ہے ۔جس میں کہا گیا ہے کہ وی وی پیڈ ویریفکیشن ڈیجیٹل طریقہ سے کیا جائے ۔یعنی ایک کے بعد ایک جس سے غیر ضروری دیری ہوگی ۔عرضی میں دلیل دی گئی ہے کہ اگر ایک ساتھ ویریفکیشن کیا جائے اور ہر ایک اسمبلی حلقہ میں گنتی کے لئے زیادہ تعداد میں افسران کو تعینات کیا جائے تو پانچ چھ گھنٹے میں پورا وی وی پیڈ کا ویریفکیشن کیا جا سکتا ہے ۔عرضی گزاروں نے دلیل دی کہ سرکار تقریباً 24 لاکھ وی وی پیڈ کی خرید پر تقریباً 5 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے ہیں اور حال ہی میں صرف 20 ہزار وی وی پیڈ کی پرچیوں کا ویریفکیشن ہوتا ہے ۔یہ دیکھتے ہوئے وی وی پیڈ اور ای وی ایم کے سلسلے میں ماہرین کے ذریعے کئی سوال اٹھائے جار ہے ہیں اور یہ حقیقت کے ماضی میں ای وی ایم اور وی وی پیڈ ووٹوں کی گنتی کے درمیان بڑی تعداد میں خامیاں سامنے آئی ہیں ۔یہ ضروری ہے کہ سبھی وی وی پیڈ کی گنتی کی جائے اور ووٹرس کو اپنی وی وی پیڈ پرچی کو بیلٹ باکس پر خود گرانے کی اجازت دے کر یہ ٹھیک سے ویریفکیشن کرنے کا موقع دیا جائے ۔بیلٹ باکس میں ڈالا گیا اس کا ووٹ بھی گنا جاتا ہے ۔عرضی گزاروں نے مانگ کی ہے کہ یہ ای ای سی آئی ضروری طور سے سبھی وی وی پیڈ پرچیوں کی گنتی کرکے وی وی پیڈ مشین کے ذریعے سے ووٹر کے زریعے درج کئے گئے ووٹوں کے ساتھ ای وی ایم میں گنتی کو ویریفائی کرتا ہے ۔چناو¿ کمیشن کی جانب سے اگست 2023 کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور وی وی پی اے ٹی پر دستی کے طور پر گائڈ لائنس نمبر 14.7 (M) کو منسوخ کر دیا جانا چاہیے ۔یہ وی وی پیڈ پرچیوں کے صرف ڈیجیٹل ویریفکیشن کی اجازت دیتا ہے جس کے نتیجے میں سبھی وی وی پیڈ پرچیوں کی گنتی میں نامناسب دیری ہوتی ہے ۔3 ۔ یہ الیکشن کمیشن آف انڈیا ووٹر کی وی وی پیڈ کے ذریعے نکلی وی وی پیڈ پرچی کو بیلٹ پیڈ میں ڈالنے کی اجازت دیتا ہے تاکہ یہ یقینی کیا جاسکے کہ ووٹر کا ووٹ ریکڈ کے مطابق گنا گیا ۔آزادانہ اور منصفانہ چناو¿ کے لئے انتہائی ضروری ہے ۔کہ چناو¿ میں شفافیت لائی جائے اور ووٹروں میں اعتماد پیدا کیا جاسکے کہ ان کے ووٹ اسی امیدوار یا پارٹی کو گیا ہے جسے اس نے ووٹ دیا ہے ۔ای وی ایم سے جنتا کا بھروسہ اٹھ چکا ہے ۔دیکھیں چناو¿ کمیشن کیا جواب دیتا ہے اور سپریم کورٹ آگے کی کیا کاروائی کرتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!