سمہا کے وزیٹرس پاس پر ہنگامہ !

پرتاپ سمہا کون ہے جن کے پاس سے لوک سبھا میں پہنچے تھے اور رنگین دھنوا چھوڑنے والے ؟بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا کا نام اب بھارت کی پارلیمانی تاریخ میں ہمیشہ کےلئے درج ہو گیا ہے ۔بدھوار کو پارلیمنٹ میں گھسے 2 لڑکوں سے ملے ان کے پاس پر ایم پی کے ہی دسخت تھے ایک صحافی کی شکل میں چھوٹی عمر سے ہی اپنے خیالات اور اس کے بعد سال 2014 میں میسور کوڈاگو سیٹ سے لوک سبھا چناﺅں چیت کر ایم پی بننے تک انہوںنے کئی کارنامے کئے ہیں گزشتہ 9 برسو کی ایم پی شپ میں سمہا نے نا صرف اپوزیشن بلکہ اپنی پارٹی کے لیڈروں سے بھی ٹکر لی ہے جب کے بی جے پی جےسی ڈسیپلن حامی پارٹی میں ایسا ہونا عام بات نہیں ہے مئی میں بی جے پی کے راجیہ سبھا چناﺅ ہارنے پر پرتاپ سمہا نے بی ایس یدی یورپااور باسو راج بومئی کی سرکار پر انگلی اٹھائی تھی انہوںنے کہا کے پارٹی نے کانگریس کے لیڈروں پر کرپشن کے مبینہ الزامات کی جانچ نہیں کی ان کا الزام تھا کے بی جے پی کی ریاستی حکومت نے کسی معاہدہ کے تحت کانگریس لیڈروں کے خلاف کارروائی نہیں کی بدھ کو پارلیمنٹ میں جو ہوا اس نے پارلیمنٹ کی سکورٹی پر سوال کھڑے کر دئے اب ہر ستح پر جائزہ لیا جا رہا ہے اور نئے سرے سے پابندیاں لگائی جا رہی ہےں چاہے سکورٹی کا معاملہ ہو یا پھر وزیٹرس پاس کا ہو حالانکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پارلیمنٹ کی سکورٹی انتظام سوالوں کے گھےرے میں ہے ۔پارلیمنٹ میں جانے کا ویزیٹرس پاس کسی بھی ایم پی کے کوٹے کا بنانے کا قائدہ ہے اسی کا فائدہ اٹھاکر دونوں ویزیٹرس گیلری میں پہنچے تھے جہاں سے دونوں لوک سبھا ہاﺅس میں کود گئے اور گرین رنگ کے دھنوے کا استعمال کیا جانچ میں جو باتے سامنے آئی ہیں ان کے مطابق لوک سبھا میں کودنے والے لڑکوں کے پاس ویزیٹرس پاس تھا جو بی جے پی ایم پی پرتاپ سنہا کے نام سے جاری کیا گیا تھا سمہا نے اس بارے میں اسپیکر سے کہا کے درندازمنورنجن ڈی کے والد اور ان کے واقف کار ہیں اس لئے اسے پاس دے دیا گیا تھا یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کے سبھی ملزم لمبے وقت سے ایم پی میں ہڑدنگ مچانے کا پلان تیار کر رہے تھے سمہا کے دفتر میں بھی یہ اعتراف کیا ہے کے ایک ملزم منورنجن ڈی کے ان کے یہاں ویزیٹرس پاس کے لئے تین مہینے سے چکر لگا رہے تھے اور پاس ویسے لمبے عرصہ سے سوالوں کے گھیرے میں رہا ہے 2001 میں پارلیمنٹ پر آتنکی حملے کے بعد جے پی سی کمیٹی نے بھی ویزیٹرس پاس کو لیکر سوال کھڑے کئے تھے کہا جا رہا تھا کے نیتا جس طرح سے اپنے لوگوں کے لئے پاس جاری کر رہے ہیں وہ خطرناک ہے ہم نے اس کو لیکر سخت قائدے بنانے کی مان کی ہے جے پی سی کی رپورٹ سامنے نہیں لائی گئی ہے لیکن اس وقت ذرائع کے حوالے سے چھپی رپورٹ کے مطابق کمیٹی 3-4 اہم سفارشیں لوک سبھا اسپیکر کو سونپ چکی ہے سوال یہ ہے کے اس پورے معاملے میں پرتاپ سمہا کی کتنی غلطی ہے یا پھر ہے معاملہ لوک سبھا سکورٹی کی کوتاہی کا زیادہ ہے ؟(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!