پاکستان میں چناو ¿ کی الٹی گنتی شروع!

لمبے طویل انتظار کے بعد آخر کار پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام چناو¿ کا پروگرام جاری کر دیا گیا۔اس کے ساتھ ہی سیاسی پارٹیوں نے راحت کی سانس لی ہے ۔پاکستان الیکشن کمیشن نے جمع کو دیر رات چناو¿ پروگرام جاری کیا ۔اس سے کچھ گھنٹوں پہلے ہی سپریم کورٹ نے عام چناو¿ کیلئے افسروں کو الیکشن افسر کی شکل میں مقرر کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ملتوی کرنے والے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو خارج کر دیا تھا ۔الیکشن کمیشن کی نوٹیفکیشن کے مطابق امیدوار ۰۲دسمبر تک اپنی نامزدگی داخل کرسکتے ہیں اور پرچہ داخل کرنے والے امیدواروں کے نام 23 دسمبر کو شائع کئے جائیں گے ان کے دستاویزوں کی جانچ 24 دسمبر سے 30 دسمبر تک کی جائے گی ۔پرچوں کو مسترد یا منظور کرنے کے الیکشن آفیسر کے پرچہ کے خلاف اپیل دائر کرنے کی تاریخ 3 جنوری ہوگی۔امیدواروں کی ترمیم شدہ فہرست 11 جنوری کو جاری کی جائے گی ۔امیدواری واپس لینے کی آخری تاریخ 12 جنوری ہے ۔اور پولنگ 8فروری کو ہوگی ۔بتادیں کہ پاکستان میں نئی حد بندی کے بعد نیشنل اسمبلی میں کل 336 سیٹیں ہوں گی ۔اس سے پہلے ان کی تعداد 342 ہوا کرتی تھی ۔پاکستا ں میں صوبائی اسمبلی اور پارلیمنٹ کے چناو¿ کرانے کی کاروائی کو پورا کرنے میں 54 دن کا وقت لگے گا ۔حالانکہ پہلے کی طرح پاکستان میں چناوی ماحول ٹھنڈا ہے ۔توشہ خانہ معاملے میں سابق وزیراعظم عمران خان کو اگلے پانچ سال کے لئے چناو¿ لڑنے سے نا اہل قرار دیا گیا ہے ۔پچھلے کچھ مہینوں سے چناو¿ کمیشن نے پی ٹی آئی (تحریک انصاف ) کو اپنے نشانہ پر لے رکھا تھا اور منتر پارٹی چناو¿ کو متنازعہ اعلان کررد کر دیا ہے ۔الیکشن کمیشن نے ملک کی چناو¿ کرانے کے لئے پارٹی کو 20 دن کا وقت دیا اور وہ بھی اس ہدایت کے ساتھ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو وہ اپنا چناو¿ نشان ہی کیٹ بیٹ کھو دے گی ۔مانا جا رہا ہے کہ عمران خان کی پارٹی ٹوٹ چکی ہے اور شاید ہی وہ چناو¿ میں کھڑی ہو پائے ۔پاکستان کی دو پارٹیاں قانونی مورچہ پر اپنے وجود کی جنگ لڑ رہی ہیں۔عمران خان کے علاوہ نواز شریف کو کئی معاملوں میں 2018/19 میں قصوروار قرار دیا جاچکاہے اور وہ اپنی کلین چٹ پانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ۔صرف حالات بدلے ہیں ۔پچھلی بار نواز شریف فوج کے خلاف کھڑے تھے اس بار نشانہ پر عمران خان ہیں ۔فوج کو پاکستانی سیاست کا اصلی ٹیم میکر ماناجاتا ہے ۔سیاسی تجزیہ نگار مانتے ہیں کہ عمران خان کا مستقبل دھندلا ہے جب کہ نواز شریف اگلے وزیراعظم ہو سکتے ہیں ۔اکتوبرمیں جب سے نواز شریف پاکستان لوٹے ہیں کوئی بڑی ریلی نہیں کی ہے ۔چناو¿ سے پہلے وہ اپنے سارے کیس نمٹانے میں لگے ہیں ۔چناو¿ کمیشن لگاتا ر سخت رویہ اپنا رہا ہے ۔اور کہہ رہا ہے کہ چناو¿ طے وقت پر ہی ہوں گے لیکن لگتا ہے کہ لوگوں نے بھروسہ کھو دیا ہے ہم نے پہلے کی پارلیمنٹ معطل ہونے کے 90 دنوں کے اندر چناو¿ کرائے جانے کی میعاد کی خلاف ورزی کی ہے اس لئے لوگوں کو بھروسہ نہیں ہے ۔ایک تجزیہ نگار کا کہنا ہے اپوزیشن اور سرکار سے لوگوں کا دل ٹوٹ گیا ہے ۔ہوسکتا ہے چناو¿ قریب آتے آتے سیاسی ماحول گرم ہو جائے لیکن فی الحال پاکستان میں چناوی ماحول ٹھنڈا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟