لوک سبھا ،اسمبلیوں کے ایک ساتھ چناو ¿ ؟
لوک سبھا اور اسمبلیوں کے چناو¿ ایک ساتھ کرانے کے لئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو الگ 30 لاکھ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کی ضرورت ہوگی ۔اور اس کے لئے ڈیڑھ سال کا وقت لگے گا۔ذرائع نے یہ جانکاری دی ہے کہ دیش میں ایک ساتھ چناو¿ کرانے پر غور و خوض تیز ہونے کے درمیان الیکشن کمیشن نے کچھ مہینوں پہلے لاءکمیشن کو مطلع کیا تھا کہ اسے ای وی ایم کو رکھنے کے لئے درکار اسٹور سہولیات کی ضرورت ہوگی ۔ایک ساتھ لوک سبھا اور اسمبلیوں کے چناو¿ کرائے جانے پر ایک طریقہ پر کام کررہے آئینی کمیشن نے الیکن کمیشن کے ساتھ اس کی ضرورتوں اور چیلنجوں پر بات کی تھی ۔اس بات چیت میں واقف ذرائع نے کہا کہ بہت کچھ اس بات پر منحصر کرے گا ۔کہ اس طرح کی قواعد کب ہوگی۔ایک ملک ،ایک چناو¿ پر سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی میں بنائی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی آئین کے تحت موجود ڈھانچے اور دیگر آئینی تقاضوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے لوک سبھا ریاستی اسمبلیوں اور میونسپل کارپوریشنوں اور پنچایتوں کے چناو¿ ایک ساتھ کرانے پر غور کررہی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ ایک ای وی ایم میں ایک کنٹرول یونٹ کم سے کم ایک بیلٹ (یونٹ)ایک ووٹر ویریول پیپر آڈٹ ٹریل (ریویپیٹ یونٹ ) ہوتا ہے ۔کمیشن کو ایک ساتھ چناو¿ کرانے کے لئے قریب 30 لاکھ کنٹرول یونٹ یعنی تقریباً 43 لاکھ بیلٹ یونٹ اور تقریباً 32 لاکھ وی وی پیڈ کی ضرورت ہوگی۔لوک سبھا اور اسمبلیوں کے چناو¿ ایک ساتھ کرانے کے لئے 35 لاکھ ووٹنگ یونٹ ، بیلٹ یونٹ اور وی وی پیٹ یونٹ کی کمی ہے ۔جب کچھ ریاستوں میں لوک سبھا اور اسمبلی ایک ساتھ ہوتے ہیں تو ووٹر دو الگ الگ ای وی ایم میں اپنا ووٹ ڈالتے ہیں ۔فی الحال لوک سبھا چناو¿ میں 12.50 لاکھ پولنگ مرکز تھے ۔کمیشن کو اب اتنے پولنگ مرکز بوتھ کے لئے تقریباً 15 لاکھ کنٹرول یونٹ ،15 لاکھ وی وی پیٹ یونٹ اور 18 لاکھ بیلٹ یونٹ کی ضروت ہے ۔الیکشن کمیشن نے ایک پروگرام میں اداکار راج کمار راو¿ کو اپنا قوامی آئیکون مقرر کیا ہے ۔عام آدمی کو پولنگ کے لئے وہ راغب کریں گے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں