جنتر منتر پر دنگل جاری!

سپریم کورٹ نے احتجاجی پہلوانوں کی عرضی پر سماعت یہ کہتے ہوئے بند کردی کہ انہیں سیکورٹی دے دی گئی ہے جنہوںنے برج بھوشن کے خلاف جنسی اذیت کے الزامات لگائے ہیں۔ عدالت نے آگے کہا کہ اس پر ایک ایف آئی آر درج بھی ہو چکی ہے ۔ عرضی گزاروں کو اس پر آگے کی کاروائی کیلئے ہائی کورٹ یا نچلی عدالت میں جانا چاہئے ۔ جمعرات کو جب یہ فیصلہ آیا اسی رات کو پہلوانوں کے ساتھ دہلی پولیس کی جھڑپیں بھی ہوئیں اس میں کئی پہلوانوںکو چوٹیں بھی آئیں دہلی پولیس کا دعویٰ ہے کہ پہلوانوں نے الزامات سے متعلق کوئی ثبوت نہیں دیا ہے ۔ لیکن انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنی ایک رپورٹ میں انڈین کشتی فیڈریشن کے صدر برج بھوشن سنگھ پر لگے جنسی اذیتوں کے الزامات کی تفصیل شائع کی ہے ۔ روپورٹ کے مطابق برج بھوشن شرن سنگھ پر الزامات لگانے والی سات میں سے دو خاتون پہلوانوں نے پولیس کودی گئی شکایت میں کئی بار جنسی استحصال کئے جانے کا بھی ذکر کیا ہے ۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ شکایتیں 21اپریل کو دہلی کے کناٹ پلیس پولیس اسٹیشن میں دی گئی تھیں ۔ ان میں سے کم سے کم آٹھ واقعات کا ذکر ہے ۔ شکایت کنندگان نے دعویٰ کیا ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے ان کی سانس پرکھنے کے بہانے انہیں غلط طریقے سے چھوا اور جنسی اذیت پہچائی ۔ شکایت کنندگان کا کہنا ہے کہ ان واقعات کی وجہ ان جنسی و ذہنی استحصال ہوا ۔ اپنی شکایت میں ایک خاتون پہلوان نے بھوشن سنگھ پر کم سے کم پانچ الگ الگ موقعوںپر جنسی چھیڑ چھاڑ کے الزامات لگائے ہیں۔ ایک واقعہ 2016کے ایک ٹورنامنٹ کے دوران کا ہے جب ایک ریستو راں میں مبینہ طور پر برج بھوشن سنگھ نے ایک لیڈی پہلوان کو بلاکر غلط طریقے سے اس کی چھاتی اور پیٹ کو چھوا تھا ۔اپنی شکایت میں لیڈی پہلوان نے کہا کہ وہ اس حرکت کے بعد دو دن تک کھانا نہیں کھا پائی اور اس کی وجہ سے اس نیند خراب ہوئی تھی اور وہ ٹینشن میں آ گئی ۔خاتون پہلوان کا الزام ہے کہ بھوشن سنگھ نے 21اشوک روڈ پر اپنے بنگلے پر بلایا اور اسے غلط طریقے سے چھوا اسی برج بھوشن سنگھ کی پارلیمنٹری رہائش گاہ میں انڈین ریسلنگ فیڈریشن کا دفتر بھی ہے خاتون پہلوانوں نے الزام لگایا کہ پہلے دن برج بھوشن سنگھ نے اس کی رانوں اور کندھوں کو چھوا اور دوسرے دن اس کی چھاتی پیٹ تو وہ یہ کہتے ہوئے غلط طریقے سے چھوا کہ وہ اس کی سانس کی جانچ کر رہے ہیں۔ ایسے الزام کئی پہلوانوں نے بھی لگائے ۔سوال اب یہ ہے کہ اگر ان خاتون پہلوانوںنے ایسے سنگین الزام لگائے ہیں تو پولیس کو ان کی بلاتاخیر جانچ کرے اگر الزامات میں سچائی ہے تو برج بھوشن شرن سنگھ کو فوراً گرفتار کرکے مناسب کاروائی کرنی ہوگی۔ آج جنتر منتر پر بیٹھے پہلوانوں کو ہر طبقے سے حمایت ملتی جا رہی ہے ۔ اس سے پہلے کوئی اور ناگزیں واقعہ رونما ہو مسئلے کا حل نکالنا چاہیے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!