عتیق کے قاتلوں سے ملئے!

خطرناک جرائم پیشہ شخص عتیق کو سب کے سامنے گولی مارنے والے لڑکوں کی خود کی اپنی کرائم ہشٹری ہے ۔ان تینوں قاتلوں نے پولیس ،میڈیا کے سامنے عتیق اور اس کے بھائی اشرف کو گولیوں سے بھون دیا ۔موقع پر پولیس نے تینوں کو دبوچ لیا ۔لولیش تیواری ،موہت عرف سمیع ،ارون موریہ عرف کالیا تینوخ کے خلاف کرائم کے معاملے چل رہے ہیں ۔لولیش تیواری باندا نگر کوتوالی علاقے کے کیوترا کا رہنے والا ہے اور اس کا پریوار کرائے کے مکان میں رہتا ہے اس کے پتا کا نام یگیہ تیواری ہے اور ایک پروائیویٹ اسکول کی بس چلاتے ہیں ۔لولیش کی ماں کا نام آشا تیواری ہے لولیش چار بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہے ۔لکھنو¿ یونیورسٹی میں فرسٹ ایئر میں فیل ہونے کے بعد لولیش نے پڑھائی چھوڑ دی تھی ۔لولیش کے پتا کی مانیں تو لولیش نے دو سال پہلے ہی ایک لڑکی کو بیچ چوراہے پر تھپڑ مار دیا تھا ۔اس پر چار مقدمے درج ہیں۔ہمیر پور ضلع کے کرارہ تھانہ علاقے کے وارڈ نمبر ۱۱ قصبہ کرارہ باشندہ موہیت سنگھ عرف سمیع کی بھی کرائم کی تاریخ ہے ۔وہ لوٹ مار ایکٹ اور اقدام قتل سے بھری پڑی ہے ۔موہت کے خلاف لوٹ اور اقدام قتل کی کوشش سمیت ۴۱ مقدمے رجسٹرڈ ہیں ۔سنی تھانہ میں سال 2016 پہلے لوٹ مار اور حملے کا کیس درج ہوا تھا ۔اور آخری معاملہ 2019 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ۔سمیع سنگھ کے بھائی پنٹو نے بتایا کہ میرا بھائی کچھ کام نہیں کرتا تھا اس پر کچھ کیس ہیں ۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سمیع کے تعلقات لارنش بشنوئی گروہ سے بھی ہیں ۔ارون موریہ عرف کالیا کا گھر سوٹو تھانہ علاقے کے برتھلا پکتا گاو¿ں میں ہے ارون کے پتا کا نام ہیرا لال تھا ارون عرف کالیا ۶ سال سے گھر سے باہر ہے ۔گھر میں دو بڑے بھائی رہتے ہیں دو بہنوں کی شادی ہو چکی ہے ۔ماں باپ پندرہ سال پہلے ہی موت ہو چکی تھی اس کے چاچا نے بتایا ارون کافی پہلے سے گاو¿ں چھوڑ گیا تھا ۔تب سے وہ نہیں لوٹا ۔اس کی کھیتی پڑی ہوئی ہے ارون شاطر بدمعاش ہے اس نے جی آر پی تھانہ کے ایک پولیس ملازم کا مرڈر کر دیا تھا ۔اس کے بعد فرار ہو گیا تھا تب سے ارون گھر نہیں آیاحالانکہ تینوں لڑکے جرائم پیشہ نوعیت کے ہیں ۔لیکن اس میں شبہ ہے کہ انہوں نے عتیق اور اس کے بھائی پر حملہ کیا ان کے پیچھے کون ہے یا کون سی طاقتیں ہیں یہ شاید پتہ چلے ۔بے شک جانچ ہونے پر اصلی سچائی سامنے آئے یہ مشکل لگتا ہے ۔کہانی اصل کیا ہے یہ جانچ کے بعد ہی پتہ چل پائے گا ۔یہ تینوں شاطر بدمعاش ہیں جس کسی نے انہیں چنا ہے وہ یہ جانتا تھا کہ یہ عتیق کے قتل کو انجام دے سکتے ہیں ۔گولی مارنے کے بعد تینوں نے بھاگنے کی کوشش بھی نہیں کی ۔بڑی آسانی سے پولیس کی پکڑ میں آگئے یہ بھی شک پیدا کرتا ہے دیکھیں جانچ میں کیا نتیجہ نکلتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!