اسلامی ممالک سے متحدہونے کی اپیل!

ایران میں حجاب کے خلاف مظاہروں کو لیکر ایک بار پھر اس دیش کے سپریم لیڈر آیةاللہ خامنہ ای نے وارننگ جاری کی ہے ۔ اس بارے میں انہوںنے کہا کہ پیغام دینے کے ساتھ اسلامی ملکوںسے اتحاد دکھانے کی اپیل بھی کی ۔سرکاری ٹی وی چینل پر تقریر میں جہاں انہوں نے کہا کہ ایران ایک طاقتور پیڑ ہے جسے کوئی ہلا نہیں سکتا ہے۔ بڑے عاجزانہ طریقے سے انہوں نے مسلم ملکوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ساتھ آئیں۔نیوز ایجنسی رائٹر کے مطابق خامنہ ای نے کہا کہ جو پیڑ تن کر کھڑا ہوا تھا وہ اب ایک طاقتور پیڑ ہے اور اسے کوئی اکھاڑ نہیں سکتا اور اس بارے میں کوئی سوچنے کی بھی ہمت نہ کرے ۔ ایران میںکردخاتون مہسا امینی کی موت کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔حجاب نہ پہننے کو لیکر مہسا امینی کو پولیس نے حراست میں لیا تھا جس کے بعد انکی موت ہوگئی تھی ۔ایران کے سپریم لیڈر آیةاللہ علی خامنہ ای نے اسلامی ملکوں میں اتحاد کی اپیل کی ہے ۔اور ان میں اتحاد ممکن لیکن اس کے لئے کام کرنی کی ضرورت ہے ۔ ہماری اسلامی ملکوں کے سیاستدانوں اور حکمرانوں میں امید ختم نہیں ہوئی اور لیکن ہماری سب سے بڑی امید خواتین لیڈروں سے ہے جس میں مذہبی اسکالر ،دانشور ،پروفیسر ،سمجھدار نوجوان ،شاعر ،مصنف ،پریس وغیر کے لوگ شامل ہیں ۔انہوںنے آگے کہا کہ مسلم دیش حال ہی میں متاثر ہیں وہ اپنی تقسیم کی وجہ سے ہیں جب ہم بٹے ہوتے ہیں تو ایک دوسرے کی فکر نہیں کرتے اور ہر وقت ایک دوسرے کے دشمن بنے رہتے ہیںتو یہی ہوتا ہے قرآن فرماتا ہے کہ جب آپ منقسم ہوتے ہیں تو آپ کو بے عزت کیا جائے گا۔اس لئے آپ دوسروں کو اپنے اوپر حاوی ہونے میں مد د کرتے ہیں ۔دشمن آج مسلمانوں کے دومیان اتحاد نہیں دیکھنا چاہتا ۔ یہودی حکومت اس خطے میں کینسر کے سیل بنا رہا ہے تاکہ اسلام کے خلاف مغرب کی دشمنی کا اسے ایک مرکز بنایا جائے ۔وہ ہتھیار کٹر یہودیوں کولیکر آئے اور ایک فرضی سرکار بناکر فلسطینیوں کو کچلا ۔ ایران میں حجاب پہننے کولیکر شروع ہوئے مظاہروں میں اب تک تقریباً 200لوگوں کی موت ہوچکی ہے ۔ایران کا کہنا ہے کہ اس کی کاروائی میں کوئی احتجاجی نہیں مارا گیا جبکہ 26سیکورٹی ملازمین کی موت ہوئی ہے ۔یہ بھلا کیسے ممکن ہے کہ جھڑپوں میں سیکورٹی جوان مارے جائیں اور ایک بھی احتجاجی نہ مارا جائے ۔ ایران میں بھاری احتجاجی برادری اقلیتی صوبوںمیں زیادہ دیکھے گئے ہیں۔جہاں مظاہرے ہوئے ہیںان میں کرد اور جبوب مشرق بلوچ شامل ہیں وہ کافی وقت سے ایران کے سامنے اپنی مانگے رکھتے رہے ہیں ۔انسانی حقوق گروپوںکا کہنا ہے کہ مظاہرے کے خلاف کاروائی میں 200سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے ۔ جن میں نابالغ لڑکیاں بھی شامل ہیں ۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مظاہروں میںکم سے کم 23بچوں کی موت ہوئی۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوںمیں مظاہرین نے تانا شاہ مردہ باد کے نعرے لگائے ہیں ۔ ان میں دو لڑکیاں سڑک پر تھیں وہ گھر واپس نہیں لوٹ پائیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟