مہندی پور بالاجی کی اہمیت !

ہنومان جی کو کلیگ کا پردھان دیوتا کہا گیا ہے ۔ رام چرتر مانس کے مطابق ماتا سیتا نے انہیں اجرامر کا وردان دیا ہوا ہے اس بات کی تصدیق مہندی پور دھام کرتا ہے ۔شاشتروں میں بھی ہنومان جی کے امر ہونے کے ثبوت ہیں ۔ راجستھان کے دوسا ضلع میں مہندی پور نام کی ایک وادی ہے وہاں کے بارے میں روایت ہے کہ یہاں پر ہنومان جی بال روپ میں ساکچھاتر ویراج رہے ہیںاور یہاں آنے والے سبھی بھکتوں کے سنکٹ کو پل بھر میں دور کر دیتے ہیں ۔ مہندی پور میں بالاجی مہاراج کی سرکا ر چلتی ہے ۔ یہاں پر آکر جس نے بھی ان کا اشرواد لے لیا اس کی ہر تمنا بالاجی مہاراج پوری کرتے ہیں۔ تبھی تو جو بھکت بالاجی کا درشن کر لیتا ہے وہ باربار مہندی پور جانے کیلئے خواہشمند رہتا ہے ۔روایت ہے کہ سچے دل سے جو بھکت ان کا دھیان کرتا ہے وہ انہیں درشن دیتے ہیں۔ مہندی پور میں بالاجی کے ساتھ ہی شری بھیرو بابا اور پریت راج سرکار کے بھی ساتھ درشن ہوتے ہیں یہاں پر تین دیو موجو د ہیں اس لئے کچھ بھکت اسے تری دیو دھام بھی کہتے ہیں ۔ شری بالاجی دربار کے ٹھیک سامنے سیتا -رام کا دربار ہے دربار آمنے سامنے ہے ایسا لگتا ہے کہ بالاجی مہاراج اپنے پر بھو شری رام اور ماتا سیتا کا درشن کر رہے ہوں ۔ اور پر بھو شری رام اور ماتا انہیں دیکھ کر من میں خوش ہو رہے ہوں ۔ بھوت پریت کے اثرات ہوں یا کسی بھی طرح کا سنکٹ ہوں یہاں آنے سے ہی ٹھیک ہو جا تا ہے ۔مہندی پور سے کھانے پینے کا کچھ بھی سامان گھر نہیں لایا جاتا ہے یہاں تک کہ وہاں کے پرساد بھی گھر نہیں لایا جاتا ۔ کہتے ہیں کہ مہندی پور دھام سے کوئی بھی بھکت خالی ہاتھ نہیں لوٹتا ہے ۔ بالاجی مہاراج سبھی کی دلی خواہشات پوری کرتے ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!