حافظ سعید پر دکھاوے کی کاروائی !
پاکستان کے ایک دہشت گردی انسداد عدالت نے جمعہ کو 2611ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ اور جماعة الدعوة کے سرغنہ حافظ سعید کو ٹیرر فنڈنگ کے دو اور معاملوں میں 32سال کی سزا سنائی اس سے پہلے ایسے پانچ معاملوں میں ا س کو پہلے ہی 36سال کی قید کی سزا سنائی جا چکی ہے کل 68سال قید کی سزا چلے گی ۔عدالت نے سعید پر 3.41لاکھ پاکستانی روپے کا جرمانہ بھی ادا کیا ۔عدالت کے ایک افسر نے بتایا دہشت گردی انسداد عدالت کے جج اعجاز احمد مخمور نے سعید کو 32سال قید کی سزا سنائی ۔پنجاب پولیس کے دہشت گردی انسداد محکمہ کے زریعے درج دو ایف آئی آر کی بنیاد پر اسے یہ سزا سنائی گئی ۔بتاتے چلیں کہ مالی کاروائی ٹاسک فورس کے ذریعے پاکستان پر مسلسل اس بات کےلئے دباو¿ ڈالا جارہا ہے کہ یہ اپنے یہاں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرے اس کے علاوہ بھارت سرکار بھی بین الاقوامی اسٹیج پر پاکستان حمایتی دہشت گردی کا اشو اٹھاتی رہی ہے ۔حافظ سعید کو لاہور کی کورٹ لکھپت جیل سے عدالت لایا گیا ۔جہاں وہ 2019سے سخت حفاظت مین قید میں ہے ۔سعید کو اقوام متحد ہ آتنکی ڈکلیئر کر چکا ہے ۔امریکہ کا محکمہ خارجہ بھی اسے عالمی آتنکی ڈکلیئر کر چکا ہے ۔اس کا جولائی 2019میں ٹیررفنڈنگ کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا ۔اس کی تنظیم جماعة الدعوة اصل میں لشکر طیبہ کا ایک چہرہ ہے جو سال 2008میں ممئی حملے کو انجام دینے کے لئے ذمہ دارہ ے اس میں چھ امریکی شہریوں سمیت 166لوگ مارے گئے تھے ۔حافظ سعیدپر عدالتی کاروائی کوئی نئی بات نہٰں ہے اس سمیت دیگر انتہائی مطلوب دہشت گرد پاکستان میں سزا سنائے جانے کے بعد بھی کچھ وقت تک نظر بند رہنے کے بعد آزاد گھومتے ہیں ۔بی ایس ایف کے سابق ڈی جی پر پی کے مشرا نے بتایا کہ پاکستان بار بار دکھاوے کی کاروائی کرتا ہے اس سے پہلے بھی اس نے حافظ سعید ، مسعود اظہر لکھوی وغیرہ کے معاملے میں آنکھ میں دھول جھوکنے کا کام کیا ہے ۔آتنکی عدالتی حکم کے باوجود فوج اور آئی ایس آئی کی سرپرستی میں کھلے عام اپنی سرگرمیاں چلاتے ہیں ۔ممبئی حملے کے معاملے میں پاکستان نے کبھی بھارت سے تعاون نہیں کیا اس کا دہرہ چہرہ دنیا کے سامنے ہے ۔واقف کاروں کا کہنا ہے پاک فوج اور آئی ایس آئی کی سرپرستی میں پلنے والے دہشت گردوں پر مجبوری میں دکھاوے کی کاروائی ہوتی ہے ۔پاکستان فائننشیل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے باہر آنے کے لئے زور لگارہا ہے ۔کچھ پاکستانی فوج اپنے دیش کو گرے لسٹ سے باہر نکالنے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہے اس لئے پاکستان دکھاوا کرنے میں لگا ہوا ہے ۔حفاظ سعید پاکستانی آتنکوادی ہے اس کی پیدائش 4جون 1950کی ہے ۔پاکستان میں پنجاب میں ہوئی تھی ۔اس میں پاکستانی آتنکی تنظیم لشکر طیبہ بنائی تھی ۔فی الحال جماعة الدعوة نام کی تنظیم کے وہ چیف ہیں ۔حافظ سعید کو بین الاقوامی سطح پر دہشت گردڈکلیئر کیا جاچکا ہے ۔تازہ کاروئی دکھاوے کے علاوہ کچھ نہیں ہے ۔پاکستان کی یہ نوٹنکی ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں