یوکرین کے بوچا شہر میں قتل عام اور بھارت !

یوکرین کے بوچاشہر سے آئی خبریں ، تصاویر او ر ویڈیوفوٹیج دل دہلا دینے والی ہیں ۔اس قتل عام کے واقعے کی آزادانہ جانچ کی مانگ کی حمایت کر بھارت نے مناسب قدم اٹھایا ہے ۔اقوام متحدہ میں بھارت کے نمائندے نے ان اجتماعی قتل عام کی مذمت کی ہے ۔پچھلے کئی دنوں سے امریکہ اور یوروپی یونین روس پر جنگی جرائم کا الزام لگا رہے ہیں ۔بھارت نے کہا ہے کہ بوچا سے آرہی تمام شہریوں کے قتلوں کی خبریں پریشان کرنے والی ہیں اور ان کی منصفانہ جانچ ہونی چاہیے ۔یوکرین جنگ کے مسئلے پر عالمی امور کے ریگولیٹری ادارے اقوام متحدہ میں اب تک اپنے سب سے بڑے بیان میں بھارت کی سفیر ٹی ایم تریموتی نے کہا کہ ہم بوچا شہر میں ہوئے قتل عام کے بنا کسی لاگ لپیٹ کے مذمت کرتے ہیں اور منصفانہ جانچ کی حمایت کرتے ہیں ۔بھارت ایک بار پھر اپیل کرتا ہے کہ یوکرین تشدد فوراً بند رکھنا چاہے ۔جب قصور لوگوں کی جان داو¿ پر لگی ہو تو سفارتی بات چیت ہی متبادل رہ جاتاہے اس لئے بھارت امن اور جنگ خاتمہ کی اپنی کوشش پرزور طریقہ پر کرتا رہے گا ۔روسی فوج یوکرین کے شہروں میں جس طرح سے بے قصور شہریوں کو موت کی نیند سلا رہی ہے وہ جنگ کی بین الاقوامی قواعد اور معاہدوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اس کے لئے کئی دیش انٹر نیشنل کورٹ کا دروازہ پر بھی دستک دے چکے ہیں لیکن بھارت نے بھی کھل کر روس کے خلاف کوئی ایسا بیان نہیں دیا تھا ۔یوکرین جنگ کے مسئلے پر سیکورٹی کونسل میں جو بھی تجاویز پاس ہوئی ہیں ان پر ووٹنگ سے بھی بھارت بچتا رہا ہے ۔اس سے یہ پیغام جاتا رہا ہے کہ وہ روسی اقدامات کے خلفا ہونے سے بچتا رہا ہے ۔دراصل اس مسئلے پر بھارت شروع سے ہی غیر جانب داری پالیسی پر گامزن ہے لیکن اب پہلی بار ایسا ہوا ہے جب بوچا قتل عام کے واقعہ کے سامنے آنے کے بعدبھارت نے خاموشی توڑی ہے اور اقوام متحد ہ کے اسٹیج سے اس کی منصفانہ جانچ کروانے کی حمایت کی ہے ۔روس اس الزام کوسرے سے یوکرین کے بوچا میں قتل عام کو مسترد کرتا آرہا ہے ۔روس کی دلیل پر دنیا کا کوئی بھی دیش بھروسہ نہیں کررہا ہے ۔جنگ شروع ہونے کے بعد اقوام متحدہ میں اپنے پہلے خطاب میں یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے کہا کہ بوچا میں عام لوگوں کو ٹینکوں کے تلے کچلا جا رہا ہے عورتوں کے ساتھ ان کے بچووں کے سامنے آبرو ریزی کی گئی ۔روسی فوج نے یو این چارٹرڈ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے ۔یوروپی ممالک اور امریکہ نے بوچا میں قتل عام کو خوفناک قرار دیتے ہوئے رو س پر جنگی جرائم کا الزام لگایا ہے ۔روسی صدر پوتن کو ایک جنگی مجرم بتاتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ان پر جنگی جرائم کا مقدمہ چلنا چاہیے ۔روس نے ان الزامات کے تحت دکھائی جا رہی تصاویر کو فرضٰ بتاتے ہوئے دنیا بھر کے لیڈوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بنا سوچے سمجھے الزام نہ لگائیں ۔جنگ ااج اس مقام پرہے جہاں چاروں طر ف یوکرین کی بربادی کی تصویریں نظرآتی ہیں ۔بھارت نے آج تک تو اس جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیا لیکن صرف امن کی کوششوں کی حمایت کی ہے ۔لیکن بوچا قتل عام پر بھارت کا موقف بالکل صحیح ہے ۔پی ایم مودی نے کہا کہ آج بھار ت بنا کسی دباو¿ اور ہر اپنے مفادات میں مضبوطی سے کھڑا ہے ۔جب پوری دنیا دو مخالف خمیوں میں بٹ گئی ہے تب بھارت انسانیت کی بات کر رہا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟