پیرا ولمپک میں بھارت کی شاندار پر فارمینس!

ٹوکیو اولمپک میں جاری پیرا اولمپک میں بھارت نے تاریخ رقم کر دی ہے ۔ اولمپک ایونٹ میں بھارت نے اب تک کل سات میڈل حاصل کئے ہیں جو پیرا اولمپک میں ہماری شاندار پر فارمینس ہے اس سے پہلے 1984اور 2016میں سب سے زیادہ چار میڈل جیتے تھے 53سال میں بھارت نے کل 19میڈل جیت چکے ہیں اس میں چھ گولڈ ہیں خاص بات یہ ہے کہ ٹوکیو پیرا اولمپک کے اختتام میں ابھی کچھ دن بچے ہوئے ہیں اس لئے میڈل بڑھنے کی امید ہے ٹوکیو میں اونی نے گولڈ جیتنے کے لئے ورلڈ ریکارڈ کی برابری کی ہے دوسری طرف سمت انتل نے بھالا تھرو میں دو بار نیا ورلڈ ریکارڈ بنایا ۔پھر اگلے تھرو میں 68.55میٹر کے ساتھ پھینک کر گولڈ میڈل جیتا 19سالہ اونی جہاں پیرا اولمپک میں ایسا کمال دکھانے والی پہلی ہندوستانی ایتھلیٹ ہیں وہیں سمت نے 68.55میٹر بھالا پھینک کر نیا ورلڈ ریکارڈ بنایا ہے بارہ سال کی عمر میں ایک کار حادثے میں ریڈھ کی ہڈی کی چوٹ نے ان کے لئے چیلنج کھڑ اکر دیا تھا لیکن اس لڑکی اونی نے ہار نہیں مانی اور آج اس کارنامے کے ساتھ کروڑوں نوجوانوں کے لئے تلقین کا ذریعہ بن گئی ہیں ۔ دسکس تھرو میں سلور میڈل جیتنے والے یوگیش بکونیا یا پھر اونچی چھلانگ میں سولر میڈل جیتنے والے نشاد کمار یا بھالا پھینکنے میں تانبے کا میڈل جیتنے والے سندر سنگھ گوجر ہوں ان سب کے کارنامے بتاتے ہیں کہ محنت اور لگن کے ذریعے کتنی بھی بڑی چنوتیوں سے مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔ ٹوکیو پیرا اولمپک میں بھارت اب تک کا سفر بہت شاندار رہا کیونکہ سات میڈل جھولی میں اچکے ہیں ان کارناموں کا جشن منانے کے ساتھ یہ بھی غو ر کیا جا نا چاہئے کہ اپنے دیش میں معذروں کو آج بھی زندگی ہر میدان میں کیسی مشکلوں کا سامنہ کرنا پڑتا ہے۔ اس شاندار مظاہرے سے اور بھی معذور ایتھلیٹ اونچائی چھو سکتے ہیں ۔ہمیں ایسے ایتھلیٹس کو پوری سہولیات دینی چاہئے تاکہ مستقبل میں اور بہتر شاندار پر فارمنس دے سکیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟