سپرٹیگ کے دو ٹاور گرانے کا حکم!

سپریم کورٹ نے منگل کے روز نوئیڈا میں سپر ٹیگ کی ایم روائڈ کورٹ پروجیکٹ کے منزلہ دو ٹاورں کو قواعد کی خلاف ورزی کر تعمیر کرنے کے سبب انہیں مسمار کرنے کے جو احکامات دیئے وہ افسوس ناک تو ہیں ہی لیکن ساتھ ساتھ ان کے بلڈروں ااور اتھارٹی کے حکام کے لئے ایک سخت پیغام ہے جنہوں نے ملی بھگت کرکے ایسی غیر قانونی طور پر عمارتیں کھڑی کر لیں جن سے عوامی نقصان کے ساتھ ماحولیات کو بھی بھاری نقصان پہونچ سکتا تھا ۔ کورٹ نے کہاکہ ٹاور کو تین ماہ میں گرایا جائے سار اخرچ سپر ٹیگ اٹھائے گا اور سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نگرانی کرے گا بڑی عدالت نے کہا ریکارڈ سے صاف ہے کہ سال2006-2010تک معاملے میں نوئیڈا اتھارٹی کے افسروں کی ملی بھگت رہی ٹاور ٹی 16اور ٹی 17-میں بنانے میں تعمیراتی شرطوں کو خیال نہیں رکھا گیا اس لئے نا جائر تعمیرات سے سختی سے نمٹنا ضروری ہے ناجائز تعمیرات سٹی پلان کے بنیادی اصول پر حملہ ہے وہیں سپر ٹیگ کے مینزگ ڈائریکٹر موہت اروڑا نے کہا کہ ہم نظر ثان پٹیشن دائر کریں گے اتھارٹی نے کہا کہ وہ فیصلے کی تعمیل یقینی کرے گا در اصل اتھارٹی کی منظوری ملنے سے پہلے بلڈروں نے ان ٹاوروں کو بنانا شروع کر دیا تھا جس سے بلڈروں کی نیت سے پتہ چلتا ہے یہی نہیں اتھارٹی کے ناک کے نیچے زیر تعمیر یوپی سپر ٹیگ ایکٹ کے دھجیاں اڑائی جا رہی تھیں اور قانون کو نظر انداز کیا جا رہا تھا یہ معاملہ تکلیف دہ ہے کہ بلڈروں اور حکام کے من مانی کے سبب ہزاروں مالکان کو ایسے تکلیف سے گزرنا پڑ رہا ہے جو بیان کرنے کی ضرورت نہیں سپر ٹیگ کے ساتھ ہی یہ فیصلہ نوئیڈا اتھارٹی کے لئے بھی سبق ہونی چاہئے اور وہ اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!