پولیس پر پستول تاننے والا پوسٹر بوائے گرفتار

دہلی دنگوں کے دوران جعفرآباد میں ہیڈ کانسٹبل دیپک داہیا پر پستول تاننے والا اور تین راﺅنڈ گولی چلانے والے محمد شاہ رخ کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی ایس آئی ٹی نے اترپردیش کے شہر شاملی سے گرفتار کر لیا ہے ۔24فروری کو نارتھ ایسٹ دہلی میں دنگے کے دوران شاہ رخ کی تصویر کافی وائرل ہوئی تھی اسے دہلی تشدد کا پوسٹر بوائے کہا جانے لگا۔شاہ رخ کی تلاش میں ایس آئی ٹی کی ٹیمیں اس کے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے ماری کر رہی تھیں اس کے پاس سے پستول برآمد ہوئی ہے ۔ایڈیشنل سی پی کرائم برانچ ڈاکٹر سنگلا نے بتایا کہ شاہ رخ کو یوپی کے شاملی شہر سے گرفتار کیا گیا ہے ۔وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ نارتھ دہلی میں اروند نگر گلی نمبر 5میں رہتا ہے ۔اس کے کنبے میں بھائی ماں باپ ہیں ۔شاہ رخ واردات کے بعد سے گھر والوں کے ساتھ فرار تھا ۔پولیس ذرائع کی مانیں تو شاہ رخ کے والد کا نام شاہ ور پٹھان ہے ۔اس پر ڈرگس سپلائی کے کئی مقدمے درج ہیں دو بار جیل بھی جا چکا ہے ۔ڈاکٹر سنگلا کے مطابق پولیس ملزم شاہ رخ سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے کہ وہ دنگوں میں خود شامل تھا کہ پھر کسی کے کہنے پر پستول لے کر آیا تھا ۔اس کی منشاءکیا تھی ؟اس کے ساتھ او رکون کون لوگ تھے ۔اسے چھپانے کے لئے کس کس نے مدد کی ؟واردات میں استعمال پستول کہاں سے آئی ؟شاہ نے بتایا کہ اس دن وہ اکیلا مظاہرے میں پہنچا تھا اور طیش میں آکر اس نے تین راﺅنڈ فائرنگ کی تھی ۔اس نے کسی سازش کے تحت اس واردات کو انجام دینے کی بات سے انکار کیا ہے ۔ایڈیشنل سی پی کے مطابق جعفرآباد علاقے میں دونوں فرقوں کے لوگ سڑک پر اتر آئے تھے ۔تشدد کے دوران اچانک وہاں پہنچ کر شاہ رخ پٹھان نے گولیاں چلائیں اس دوران للکارنے پر اس نے ہیڈ کانسٹبل دیپک داہیا پر پستول تان دی تھی اور پتھراﺅ اور ہنگامے کے درمیان موقع سے فرار ہو گیا تھا ۔بے خوف ہو کر فائرنگ کر رہا تھا اس سے معاملہ اور سنگین ہوجاتا ہے ۔جس طرح وہ دہلی سے بھاگنے میں کامیاب رہا اس کو لے کر سوال اُٹھ رہا ہے کہ اس کی فراری میں کن لوگوںنے مدد کی ؟اور اس کی کن کن لوگوںسے بات ہوئی اس کی جانچ ایس آئی ٹی کر رہی ہے ۔اس کے موبائل سے بھی کئی راز کھل سکتے ہیں ۔شاہ رخ نے بتایا کہ اس نے جس پستول سے فائرنگ کی وہ کسی واقف کار کے ذریعہ مونگیر سے خریدی گئی تھی وہ آٹومیٹک ہے ۔ایس آئی ٹی اب شاہ رخ کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین سے اس کے ممکنہ کنکشن کو بھی کھنگال رہی ہے ۔پولیس نے شاہ رخ کے خلاف دفعہ 186,353,اور 307کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے ۔دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے شاہ رخ کو گرفتار کر کے جتا دیا ہے کہ اس سے کوئی مجرم بچ نہیں سکتا ۔بھلے ہی تھوڑا وقت لگے۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!