انکت شرما کے کنبے نے لگایا طاہر حسین پر قتل کا الزام

چاند باغ پلیا پر بنے نالے سے فائر برگیڈ عملے نے ایک لاش نکالی جس کی پہچان کھجوری خاص کے باشندے انکت شرما 26سال کے طورپر ہوئی میرا تو شروع سے ہی خیال تھا انکت شرما کا قتل نشانہ بنا کر کیا گیا ہے نہ کہ اچانک ۔یعنی دنگے میں مارا جانا انکت شرما انٹلی جنیٹ بیورو میں سیکورٹی اسسٹنٹ تھے ۔قتل کے بعد ان کی لاش کو نالے میں پھینک دیا گیا تھا ۔منگلوار کی شام سے ہی وہ لاپتہ تھے ۔انکت کے پتا نے مقامی کونسلر کے گھر میں چھپے شر پسندوں پر انکت کو کھینچ کر لے جانے اور پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کا الزام لگایا ۔انہیں آس پاس کے لوگوں سے معلوم ہو اکہ وہ منگل کی شام پانچ بجے انکت تشدد پر آمادہ لوگوں کو سمجھا رہے تھے اسی دوران طاہر کے گھر سے نکلے شر پسند وں نے گھیر لیا ۔اور گھسیٹ کر گھر میں لے گئے ۔اور پھر اس کے بعد نالے میں لاش پھینک دی ۔لاش کو دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ قتل کس بے رحمی سے کیا گیا ۔پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹر بھی حیران تھے کہ اس کے ساتھ ہی یہ بھی پتہ چلا کہ چاقو سے درجنوں بار حملہ کرنے کے بعد ان کے اوپر تیزاب ڈال دیا گیا تھا ۔ان کا پیٹ بری طرح پھٹ گیا تھا جس سے ان کی آنتیں باہر آگئی تھیں تیزاب ڈالنے سے کھال نرم پڑ گئی ۔ان کے قتل کی کہانی کو جس نے بھی سنا وہ یہی کہہ رہا تھا کہ آخر انکت سے کسی کی کیا دشمنی ہو گئی تھی ۔کہ اس کو اتنی بے رحمی سے مار ڈالا گیا ۔قتل کے ان انکشافات کے بعد اندیشہ جتایا جا رہا ہے کہ فسادیوں نے انکت شرما کو قتل کے بعد نالے میں پھینک دیا اور ان کے قتل میں درجن بھر ملزم شامل ہو سکتے ہیں ۔دنگے میں مارے گئے آئی بی افسر کے قتل اور فساد کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کے کونسلر طاہر حسین پر مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔دیر رات پارٹی نے جانچ پوری ہونے تک طاہر حسین کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے ۔پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ طاہر حسین کے خلاف انکت کے والد رویندر شرما نے جو خود بھی آئی بی کے ریٹائرڈ افسر رہ چکے ہیں دیال پور تھانے میں شکایت کی تھی ایف آئی آر کے مطابق طاہر پر قتل کے علاوہ دنکا فسا د بھڑکانے کا بھی الزام ہے ۔کونسلر پر الزام سامنے آنے کے بعد وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کہا کہ اگر کوئی بھی ورکر قصوروار ثابت ہوتا ہے تو اسے دوگنی سزا ملنی چاہیے ۔طاہر حسین نے دعوی کیا تھا کہ ان کا یا ان کے خاندا ن کا انکت شرما کے قتل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔اور معاملے کی منصفانہ جانچ ہونی چاہیے انکت شرما کے قاتل کو قتل کا الزام ثابت ہونے پر پھانسی کی سزا سے کم نہیں ہونی چاہیے ۔جس طرح سے انکت شرما کو نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا گیا وہ کوئی جانور ہی کر سکتا ہے اور دشمنی کا نتیجہ ہو سکتا ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!