سریو تٹ پر دیپ اتسوکی نئی تاریخ رقم کی گئی

معجزاتی ...تصوراتی ....چھوٹی دیوالی پر آستھا کے دیپوں سے رام نگری ایسی جگمگائی ....مانو تریتا یگ لوٹ آیا ۔پشپک جہاز سے سیارام لکھن اترے ۔گورنر آنندی بین پٹیل ،سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ اور یو پی کی ڈپٹی اسپیکر وینا بھٹناگر نے ان کا استقبال کیا رام کتھا پارک میں راجا رام چندر کا دربار سجا ،وزیر اعلیٰ نے مہنت نرتیہ گوپال داس کے ساتھ راج ابھیشیک کیا اس کے کچھ دیر بعد سریو ندی کے ساحل پر ہوئی اور پاون نگری ایودھیا کو 5.51لاکھ دیپوں سے روشن کیا گیا ۔رام نگری میں شری رام پوڑی پر دیر شام دیپ جلانے کا پروگرام شروع ہو گیا شری رام پوڑی پر اودھ یونیورسٹی کے چھ ہزار رضا کار دیپ جلانے میں لگے رہے اس کے ساتھ ہی پوڑی پر دیپ جلانے کا ورلڈ ریکارڈ بن گیا ۔اودھ یونیورسٹی نے اپنا پچھلا ریکارڈ توڑتے ہوئے دیپ استو میں آدھی ساجھے داری کی ۔حالانکہ ٹارکیٹ چار لاکھ دیپ جلانے کا تھا لیکن اس نے چار لاکھ دس ہزار دیپوں کو جگمگا دیا ۔پچھلی مرتبہ 3.21لاکھ دیپوں کا ورلڈ ریکارڈ بنا تھا اس مرتبہ تقریب پر نگاہ رکھ رہی گنیس بک آف دی ورلڈ دیکارڈ کی ٹیم اسے ایک نایاب معجزہ بتاتے ہوئے ورلڈ ریکارڈ بنے کا اعلان کرتی ہے ۔دیوالی پر ایودھیا بھگوان رام کے رنگ سے رنگی ہوئی تھی یہاں 3ڈی تکینک سے رام کتھا کا منچن ہوا ۔رام نگری کو رام کے رنگ میں پرونے کے لئے ہزاروں اسکولی بچوںنے بھگوان رام کی زندگی پر مبنی پینٹنگ سے ایودھیا کو ایک عجوبا بنا دیا ۔پچھلے دو سال سے ایودھیا میں تاریخی دیوالی منانے والی یوگی سرکار نے اس مرتبہ ریکارڈ بنایا ۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ایودھیا میں مندر مسجد گزرے زمانے کی بات ہے ۔شری رام ابھیشک و دیپ استو کے ساتھ دھارمک نگری کو نئی پہنچان مل گئی ہے انہوں نے کہا کہ کلیگ میں تریتا یگ دیویہ درشن کرا کر رام نگری کی روحانی پہچان دینے کی جو کوشش کی وہ رنگ لائی ۔رام نگری کو ورلڈ سطح پر سیاحت کے لے مقبول بنانے کے لئے وزیر اعلیٰ یوگی نے کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔مسلم فرقہ کے لوگ بھی اس پروگرام میں شریک ہوئے ۔بابری مسجد کے روح رواں محمد اقبال انصاری نے دھرم کانٹا میں واقع رہائش پر شوبھا یاترا میں شامل شری رام دربار کا استقبال کیا یوگی جی نے ایودھیا کو نئی پہچان دینے کی جو کوشش دو پہلے شروع کی تھی وہ دھارمک نگری کے لئے میل کا پتھر ثابت ہونے لگی ہے سی ایم یوگی نے پچھلی حکومتوںپر ایودھیا کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے کی حکومتیں ایودھیا کے نام سے ڈرتی تھیں اور یہاں آنا نہیں چاہتی تھیں ۔انہوںنے کہا کہ ایودھیا میں وکاس کی گنگا بہانے کی یوجنا ہے اور ایودھیا کو نئی پہچان دلانی ہے ۔جے شری رام ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟