ہم دشینت نہیں ہیں جس کے پتا جیل میں ہیں

2014کے پہلے اتحادی حکومتوں کی کھینچ تان ان دنوں مہاراشٹر میں دیکھنے کو مل رہی ہے ۔چناﺅ نتائج آنے کے اتنے دن بعد بھی مہاراشٹر میں حکومت نہیں بن سکی بھاجپا اور شیو سینا ایک دوسرے پر الزام تراشیوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہیں۔شیو سینا کہہ رہی ہے کہ بھاجپا کو یہ تحریری طور پر گارنٹی دینی ہوگی کہ ہم 50-50فارمولے کے مطابق سرکار کی تشکیل کریں گے یعنی ڈھائی سال بھاجپا کا وزیر اعلیٰ اور ڈھائی سال شیو سینا کا اس پر منگلوار کو وزیر اعلیٰ دویندر فڑنیویس نے دو ٹوک کہہ دیا کہ شیو سینا کے ساتھ ڈھائی ڈھائی سال وزیر اعلیٰ کے عہدے پر کوئی بات نہیں ہوئی تھی ۔انہوںنے صاف کیا کہ وزیر اعلیٰ تو پانچ سال کے لئے بی جے پی کا ہی ہوگا اور اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے ۔اس بیان کے بعد شیو سینا نے تلخ تیور دکھانے شروع کر دیئے۔بی جے پی کے ساتھ منگل کو ہونے والی میٹنگ منسوخ کر دی گئی ۔پارٹی نیتا سنجے راوت کے مطابق مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر اور شیو سینا کے سینئر لیڈروں کے درمیان ہونے والی میٹنگ کو منسوخ کر دیا گیا اور یہ ادھو ٹھاکرے کے ہدایت پر ٹل گئی ہے ۔اس سے پہلے سنجے راوت نے بی جے پی پر تلخ نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی دشینت نہیں جس کے پتا جیل میں ہیں ۔یہاں ہم جو دھرم اور سچائی کی سیاست کرتے ہیں 288ممبری اسمبلی میں بی جے پی کے 105شیو سینا کو 50سیٹیں ملیں ہیں ۔شیو سینا نے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر طے معاہدے کے تحت وزیر اعلیٰ کا عہدہ ڈھائی ڈھائی سال کے لئے نہیں ملا تو وہ سرکار کی تشکیل کے لئے دوسرا متبادل بھی دیکھ سکتی ہے ۔یہ این سی پی کانگریس کی حمایت لینے کی طرف اشارہ تھا ۔چناﺅ میں این سی پی کو 54سیٹیں اور کانگریس کو 41سیٹیں ملی ہیں ۔آزاد کو تیس سیٹیں ملیں ہیں اگر دونوں پارٹیوں نے مل کر شیو سینا کو سپورٹ کیا تو اس کی سرکار بن سکتی ہے ۔حالانکہ بھاجپا کو ایسا کوئی امکان نہیں دکھائی دے رہا ہے ۔شیو سینا کا یہ موقوف حقیقت میں مہاراشٹر کے چناﺅ نتائج کا ہی ایک حکمت عملی ہے ۔اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سیٹیں 135یا 140تک پہنچ گئی ہوتی تو شیو سینا ایسی مانگ نہیں رکھ سکتی تھی ۔شیو سینا کا نظریہ ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو ان کے ساتھ سرکار بنانا اس کی مجبوری ہے ۔اس لئے اس میں جتنا مول بھاﺅ کر سکتے ہیں کر لینا چاہیے ۔ذرائع کے مطابق بھاجپا سرکار کی تشکیل کے لئے شیو سینا کو آفر دینے کو تیار ہے ۔اس کے تحت بی جے پی نے سمجھوتے کے کئی متبادل پیش کئے ہیں ۔اس میں ایک ہے ۔دیوندر فڑنویس کے بعد نمبر دو پر فل ٹرن ڈپٹی سی ایم کا عہدہ شیو سینا کو دینا اگر شیو سینا سی ایم عہدے کے لئے اڑی رہی تو اس کے لئے بھی متبادل تیار رکھا گیا ہے ۔کامیاب سیٹیوں کے نمبروں کے حساب سے بی جے پی پہلے چار سال تو آخری سال میں شیو سینا کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کا متبادل دے سکتی ہے ۔وہیں پچھلی بار کے مقابلے کچھ اہم وزارتیں شیو سینا کو دی جا سکتی ہیں ۔لیکن شیو سینا سی ایم عہدے میں برابری حصہ لینے پر اڑی ہوئی ہے ۔شیو سینا کے ذرائع کے مطابق اگر آدھا آدھا نہیں ہوا تو 3سال 2سال کے فارمولے سے کم پر بات نہیں ہوگی مطلب پہلے دو سال شیو سینا کا ہوگا ۔یہ نورہ کشتی آٹھ دس دن اور چلے گی ۔جب تک سرکار بننے کی آخری طے معیاد ختم ہونے والی ہوگی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!