بیرونی ممالک میں مقیم ہندوستانیوں کو جوڑ نے میں لگی ہے کرکٹ !

غیر ملکی ایک میگزین فوربس نے سب سے زیادہ کمائی کرنے والے دنیا کے بڑے سوکھلاڑیوں کی فہرست جاری کی ہے یہ بڑے مسرت کی بات ہے اس میں ہمارے کرکٹر وراٹ کوہلی مسلسل تیسرے سال اس میں شامل ہوئے ہیں ۔وراٹ کوہلی 2017میں ایک سو اکستالیس کروڑ رپے کے اثاثہ کے ساتھ 89ویں اور 2018میں 166کروڑ روپے کی کمائی کے ساتھ 83ویں نمبر پر ہیں میگزین میں جون 2018سے 2019تک ان کی کمائی سات کروڑ روپے بڑھ کر 173.3کروڑ روپے ہوگئی اس فہرست میں امریکی 35کھلاڑی باسکٹ بال کے تھے جبکہ امریکی فٹبال کے 19والی بال کے 15فٹبال کے 11ہیں ٹینس اور گولس کے 5-5کھلاڑی ہیں دنیا میں نمبر 77کے کھلاڑی ہے فٹبال میں ارجنٹینا کے لیونل میسی جن کی کمائی سالانہ 882کروڑ روپے ہے کرکٹ اور خاص کر بھارتیہ کرکٹ کے چاہنے والے دنیا بھر میں ہے دراصل بیرون ممالک میں بسے ہندوستانیوںکے جوڑ نے کا کام کرہے ہیں ورلڈ کپ کے میچ دیکھنے کیلئے انگلینڈ میں ماحول ایک تہورا کی طرح ہے بھلا اس کو کیسے چھوڑا جائے انگلینڈ پہنچے ممبئی کے ایک شخص نائک بتاتے ہیں کہ ورلڈ کپ کو ایک تہوار کی طرح ہے ہم لوگ اس کے لئے پیسہ بچاتے ہیں چار سال پہلے آسٹریلیاآئے تھے اب برطانےہ آئے ہیں کرکٹ کے لئے ہم کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔امنگ نائک انجینئر ہیں اور امرےکہ میں بسے ہیں کا کہنا ہے میں 25سال پہلے امریکہ آیا تھا اس دورا ن کئی چیزیں بدل گئی لیکن کرکٹ کے لئے ہماری دیوانگی نہیں بدلی ۔میں ہمیشہ اپنے آپ کو بھارت کے ساتھ جوڑے رکھتا ہوں اسی طرح ایک شخص وویک بھی بنیادی طور سے تمل ہے لیکن دودہائی سے سنگاپور میں مقیم ہے ان کے والد سدرشن 25سال پہلے سنگا پور آئے تھے اس کے بعد سے ان کا پورا پریوار یہیں بس گیا ہے وویک کا یہ خاندان میچ دیکھنے برطانےہ آیا ہے وویک بتاتے ہیں سنگاپور میں ہماری ایک کمپنی ہے جسکی وجہ سے ہمیں دس یا پندرہ دن میں واپس جانا ہوگا لیکن ہم پورا ٹورنامنٹ دیکھنا چاہتے تھے ۔وویک کا خاندان دوسال پہلے سے ہی ورلڈ کپ دیکھنے کے لئے پیسہ اکٹھا کررہاتھا ان کے والد سدرشن بتاتے ہیں جب ہم سنگارپو رآئے تھے تو کرکٹ کو اپنے ساتھ لے آئے تھے پہلے میں گواسکر اور دراوڑ کا بڑا پرستار تھا اب میں دھونی کا ہوں میں نے اپنے ساری زندگی کرکٹ کے کھیل کے ساتھ گذاری ہے اب خوشی ہے کہ بیٹے اور پوتے بھی کرکٹ کے کھیل میں اتنی ہی دلچسپی رکھتے ہیں انگلینڈ میں جاری ورلڈ کپ کے دوران موسم نے بھی تباہی مچارکھی ہے کئی میچ تو بارش کے سبب منسوخ ہوچکے ہیں لیکن بارش کے چلتے کرکٹ دیوانوں میں جنو ن کم نہیں ہوا دنیا کے کونے کونے سے ناظرین اپنی ٹیم کا حوصلہ بڑھانے انگلینڈ آئے ہوئے ہیں سارے کرکٹ اسٹیڈیم بھرے ہوئے ہوتے ہیں جو عام طور پر ایسے نہیں ہوتے تھے لیکن یہ ہے کرکٹ کا جنون ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!