شری رام مندرتعمیر کے لئے چوطرفہ دباﺅ

رام مندر مہم زور پکڑتی جا رہی ہے۔ایودھیا میں رام مندر ایشو کا وقت پر حل نہیں نکلا تو سماج میں بے چینی پھیلے گی۔یہ وارنگ وشو ہندو پریشد نے دی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ کروڑوں ہندوں کی عقیدت اور ترجیحات کو دنیا سمجھے تو وسیع رام مندر تعمیر کا راستہ ہموار ہو ۔سوال یہ ہے کہ مسئلہ کیسے حل ہو؟جہاں تک سپریم کورٹ کا سوال ہے رام مندر کا اشو اس کے لیئے ترجیح نہیں رکھتا ۔نچلی عدالت نے رام جنم بھومی بابری مسجد تنازع پر جلد سماعت سے انکار کر دیا ہے۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس سنجے کشن کول کی بینچ نے کہا کہ اس نے پہلے ہی اپیلوں کو جنوری میں مناسب بینچ کے پاس فہرست میں درج کرا دیا ہے۔آل انڈیا ہندو مہا سبھا کی جانب سے پیش وکیل ورون کمار کے معاملے پر جلد سماعت کرنے کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے حکم پہلے ہی دے دیا ہے۔اپیل پر جنوری میں سماعت ہوگی۔متنازع دھانچہ معاملے کے حل میں ہو رہی دیری سادھو سنتوں و دھرم آچاریوں کے ساتھ ساتھ فریقوں کو بھی اکھرنے لگی ہے۔مسلم فریق اقبال انصاری کے گھر پر پچھلے دنوں ہندو فریق مہندر دھرم داس سمیت صوفی سنتوں نے فیصلہ لیا کہ ایودھیا معاملے میں یومیا سماعت کی مانگ کے لئے صدر جمہوریہ کو خط بھیجیں گے اور یومیا سماعت کے لئے الگ سے بینچ بننی چاہئیے ۔ہندو فریق دھرم داس نے کہا کہ ایودھیا معاملے کو لیکر ہم آپس میں لڑنا نہیں چاہتے وہیں مسلم فریق اقبال انصاری نے کہا کہ ایودھیا معاملے کی عدالت جلد سماعت کرئے تاکہ اس معاملے کا حل نکل آئے۔قومی اقلیتی کمیشن کے چیرمین سید غیور الحسن رضوی نے کہا کہ متنازع جگہ پر رام مندر بننا چاہئیے تاکہ دیش کا مسلمان سکون اور حفاظت اور عزت کے ساتھ رہ سکے۔وشو ہندو پریشد نے اعتماد ظاہر کیا ہے کہ مودی سرکار پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لئے قانون پاس کرائے گی جس سے وہاں قانونی طریقے سے مندر کی تعمیر ہو سکے گی۔وی ایچ پی کے نگراں صدر آلوک کمار نے اخبار نویسوں سے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سرکار رام مندر کے لئے بل لائے گی اور این ڈی اے کے باہر کے نیتا بھی پارٹی لائن سے اوپر اٹھ کر اس کی حمایت کریں گے اور اسے بھاری اکثریت سے پاس کریں گے۔رام مندر معاملے میں آڈیننس لانے کے لئے اب تو این ڈی اے کی اتحادی پارٹیاں بھی دباﺅ بنانے لگی ہیں ۔شیو سینا کے ترجمان و ایم پی سنجے راوت نے کہا کہ سرکار اگر پارلیمنٹ میں رام مندر کا پرستاﺅ لاتی ہے تو بھاجپا کانگریس کے ساتھ چار سو سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ کی حمایت ملے گی اور رام مندر کے لئے اب آندولن کی نہیں آڈیننس لانا ہے۔اور کہا مرکز میں اور یوپی میں ہندتو وادی حکومتیں ہیں۔رام مندر کے لئے اس پر نہیں تو کس پر دباﺅ بنائیں گے؟آر ایس ایس نے شری رام مندر تعمیر کے حق میں ماحول بنانے کے ساتھ ساتھ ہی کانگریس ،سپا،بسپا کو گھیرنے کی بسات بچھانی شروع ہو گئی ہے۔سنگھ پریوار کی حکمت عملی پانچ دسمبر کو ایودھیا میں دھرم سبھا کے ذریعہ یہ سندیش دینا ہے کہ ہندو سماج مند ر تعمیر میں اب دیری نہیں دیکھ سکتا ساتھ ہی یہ بھی بتانا ہے کہ کانگریس صدر بھلے ہی مندر گھوم رہے ہوں لیکن ایودھیا کے اشو پر فیصلے میں دیری کے پیچھے انہیں پارٹی کی سازش ہے ۔وی ایچ پی کے وائس چیر مین چمپت رام نے کہا کہ کپل سبل راجیو دھون کو یہ بتانا پڑے گا کہ بڑی عدالت نے مندر اشو پر کیوںٹلوانا چاہتے ہیں۔اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے رام مندر کا اشو اٹھاتے ہوئے کانگریس سے پوچھا کہ اسے بھگوان رام کی چنتا ہے یا مغل بادشاہ بابر کی ۔وشو ہندو پرشد سمیت تمام سنت سماج اب اس مسئلے کا حل چاہتا ہے ۔سپریم کورٹ سے اس مسئلے کے حل کی امید بہت کم نظر آتی ہے اگر اسے حل کرنا ہے تو اب مودی سرکارکو پہل کرنی ہوگی۔پردھان منتری بھی بی جے پی کا مکھیہ منتری اور گورنر و صدر جمہوریہ بھی بھاجپا سے ہی تعلق رکھتے ہیں اب اور کیا چاہئے؟

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!