جمہوریت کی خاطرجان خطرے میں ڈال کرفرض نبھانے میں لگے ہیں جوان!

چھتیس گڑھ میںدو مرحلوںمیں پولنگ سے ٹھیک پہلے دتیواڑہ میں نکسلیوں نے ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔انہوں نے آئی ڈی دھماکہ کر ایک بس کو اڑا دیا ۔یہ واردات بتاتی ہے کہ نکسلیوں نے جس بس کو بارودی سرنگ بچھا کر اڑایا تھا اس میں چنائو ڈیوٹی میں لگے جوان تھے۔چھتیس گڑھ میں ملازم جس طرح جان خطرے میں ڈال کر اپنی ڈیوٹی نبھا رہے ہیں۔اس حملہ میں گاڑی کے پرخچے اڑ گئے اور سی آئی ایس ایف کے جوانوں سمیت پانچ لوگوں کو جان گنوانی پڑی۔چنائوی ریاست میں دس دنوں کے اندر یہ تیسرا حملہ ہے ۔یہ حملہ جگدل پور میں وزیراعظم نریندر مودی کی جمعہ کو ہوئی چنائوی ریلی سے پہلے کیا گیا تھا۔چھتیس گڑھ میںکشمیر وادی کی طرح ہی نکسلیوںنے چنائو کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے ۔اس سے پہلے 30اکتوبر کو نکسلیوں نے ارن پورمیں پولس ٹیم پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا اس میں تین جوان پولس شہید ہوئے تھے اور ایک میڈیا ملازم(دوردرشن کا کیمرہ مین)بھی ہلاک ہو گیا تھا۔27اکتوبر کو بیچا پور میں ہوئے حملے میں سی آر پی ایف کے چار جوان و2دیگر لوگ مارے گئے تھے۔چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں کی پولنگ میں پہلا مرحلہ اسی مہینے کی 12تاریخ کو 18اسمبلی سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے باقی 72سیٹوں کے لئے 20نومبر کو ووٹ پڑیں گے۔چھتیس گڑھ میں نکسلیوں و چنائو کمیشن کے درمیان ہورڈنگ و دیواروں پر پوسٹر وار الگ سے چل رہی ہے۔کچھ مقامات پر الکشن کمیشن کی طرف سے بڑے بڑے بینروں کے ذریعہ لوگوں سے ووٹ اتسو منانے کو کہا گیا ہے۔مقامی گوڑی زبان میں پینڈم کا مطلب اتسو ہوتا ہے۔کئی مرکزوں کو مندروں کی طرح سجایا گیا ہے۔مقامی انتظامیہ اور الکشن کمیشن لوگوں کو تحفہ دے رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ نکسلیوں کے گمراہ کن پروپگنڈہ کا مقابلہ کرنے کے لئے چنائو کمیشن نے یہ پہل کی ہے۔نکسلیوں نے دتیواڑہ اور سکما کے اندورنی علاقوں میں پوسٹر لگا کر دیہاتیوں سے چنائو کا بائیکاٹ کرنے کو کہا ہے۔ہمیں تو پورا یقین ہے کہ کشمیر کی طرح چھتیس گڑھ میں بھی جنتا اس بار بڑی تعداد میں ووٹ دینے نکلے گی اور اپنی پسند کے امیدوار کو ووٹ دے گی۔یہ تقریبا طے ہے کہ نکسلیوں کو اس بار بھی منھ کی کھانی پڑئے گی۔ایک بار پھر چنائو ان بندوقوں کو مات دیں گے جو ان لوگوں کے ہی خلاف کھڑے ہیں۔جن کے لڑائی لڑنے کی بات نکلسی کرتے ہیں۔جمہوریت کے ساتھ جنگ میں ان کی بارودی سرنگوں اور تابڑ توڑ حملے بیشک سیکورٹی ملازمین اور چنائو کی ڈیوٹی کر رہے حکام کی جان لے لے آخر کار جنتا کی ہی جیت ہوگی اور جمہوریت کی جیت ہوگی۔چنائو ڈیوٹی پر لگے حکام و سکیورٹی فورسیز کی ہمت کو ہم سلام کرتے ہیں یہ دیش کی خدمت کرنے اور جمہوریت کو مضبوط کرنے کا کام کر رہی ہیں۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟