اور اب داتی مہاراج پر لگا بد فعلی کاالزام

چھتر پور دہلی کے شنی دھان مندر کے بانی مہاراج عر ف مدن لال کے خلاف ایک عورت نے بدفعلی کا الزام لگا کر ان کے بھکتوں حیرت میں ڈالدیا ۔ داتی مہاراج پر درج بدفعلی کے معاملے میں متاثرہ لڑکی کو دہلی پولس کے ڈی سی پی راجیش دیوکی رہنمائی میں ٹیم لڑکی کو ساتھ لیکر شنی دھان مندر پہنچی اور لڑکی نے اس کمرے کی پہچان کی جس میں داتی مہاراج نے آبروریزی کی تھی ۔پولس ٹیم نے کمرے کے کونے کونے کی چھان بین کی لیکن ثبوت کے نام پر کچھ نہیں ملا ۔اس کے بعد متاثرہ پولس ٹیم کو اسٹیج کے پیچھے بنے ایک بڑے ہال میں لیکر گئی اس نے بتایا کہ اس کے ساتھ دوتین دوسرے لوگوں نے بھی ریپ کیا تھا ۔پولس حکام نے بتایاکہ لڑکی نے جس خود اعتمادی کے ساتھ ایک ایک کر کے شنی دھان مندر کے اندر کی جگہوں کو پہچانا جہاں پر اس کے ساتھ بد فعلی ہوئی تھی۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی باتوں میں سچائی ہے پولس نے اس کے بعد ریپ معاملے میں اہم ملزم داتی مہاراج کو شامل ہونے کیلئے نوٹس جاری کیا ۔اس پر درج بدفعلی کے معاملے میں معلومات اور دیگر چار لوگوں کے بارے میں پوچھا جائے گا جنہو ں نے لڑکی کے ساتھ مبینہ ریپ کیاتھا ۔
ریپ کے دوران ساکیت کورٹ میں ڈیوٹی میٹرو پولٹین مجسٹریٹ کے سامنے 164کے تحت بیان درج کرایا جس میں بتایاکہ ملزمان نے اسے پیشاب بھی پلایا ۔ وہیں میڈیکل کرنے والے ڈاکٹروں نے پولس کو لکھ کر دیاہے کہ لڑکی ڈپٹریشن کا شکار ہوگئی ہے کرائم برانچ کے حکام کے مطابق لڑکی سنیہا(بد لا ہوانام)کے بیان میں کہاگیاہے کہ 09جنوری 2016کو ادارے کی ایک لڑکی اسے چرن سیوا کے لئے داتی مہاراج کے پاس لے گئی ۔جہاں مہاراج ،اشوک ،ارجن اور نیما جوشی نے اس کے ساتھ الگ الگ بد فعلی کی ۔26-28مارچ کو اسے پالی کے آشرم میں لے جایا گیا جہاں داتی مہاراج نے اس کے ساتھ واردات کی ۔جیسے ہی دہلی پولس کی کرائم برانچ نے کارروائی تیز کی تو داتی مہاراج عر ف مدن لال غائب ہوگیا ۔آشرم کے ذرائع نے بتایا کہ جمعہ سے ہی مہاراج غائب ہیں ۔کسی کو پتہ نہیں کہ کہاں گئے مہاراج کا موبائل بھی بند ہے ملز م مہاراج کی گرفتاری جلد ہوسکتی ہے ۔ادھر الزام سے گھیرے داتی مہاراج کا کہنا ہے کہ وہ کہیں نہیں جائے گا پولس کے سامنے پیش ہونے کیلئے کچھ وقت چاہئے کیونکہ اس کے آشرم میں رہ رہے بچوں کے لئے کھانا وغیرہ کا سال بھر کے لئے انتظام کرنا ہے ۔پالی کے آشرم میں داتی مہاراج شکر وار کو پھر نظر آیا ۔اس کا کہنا ہے کہ مجھے بھاگناہوتا تو پہلے ہی بھاگ جاتا لیکن معاملہ سامنے آنے کے بعد سے میں لگا تار یہیں ہوں میں جلد ہی پولس کے سامنے پیش ہونگا ۔میں جین کی سازش کا شکار ہوا ہوں اور اس شخص نے مجھے برباد کرنے کی دھمکی دی تھی ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!