دیش میں بڑھتا گن کلچر
ہم اکثر امریکہ میں گن کلچر کی بات کرتے ہیں۔ بات بات میں بندوق چلانا ، قتل کرنا یہ اب امریکہ تک محدود نہیں رہا، ہمارے دیش میں بھی یہ مسئلہ بہت تیزی سے بڑ ھ رہا ہے۔ آئے دن ہم سنتے ہیں ، پڑھتے ہیں کہ فلاں تنازع کو لیکر گولیاں چلائی گئیں۔ کل ہی دوارکا (دہلی کے سیکٹر23) تھانہ علاقہ میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب نقاب پوش بدمعاشوں نے قریب 40 راؤنڈ گولیاں چلائیں اور خطرناک بدمعاش سندیپ عرف مینٹل و اس کے ساتھی پون کو بھون ڈالا۔ کچھ دن پہلے دہلی کے حوض خاص میں واقع اپنے کلینک سے گھر جانے کے لئے ڈاکٹر ہنسراج ناگر پر تاک لگائے بیٹھے تین چار حملہ آوروں نے تابڑ توڑ فائرننگ کی جواب میں 71 سالہ ڈاکٹرناگر نے بھی اپنے لائسنسی پستول سے گولی چلائی۔ دونوں طرف سے قریب25 راؤنڈ گولیاں چلیں۔ واردات کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔ تین گولیاں لگنے سے زخمی ڈاکٹر ناگر کو پرائیویٹ ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا۔ سواری بٹھانے کو لیکر ہوئے جھگڑے کے بعد ایتوار کی رات جڑودا کلاں گاؤں گولیوں کی گونج سے دہل گیا۔ اس میں ایک آر ٹی وی ڈرائیور کی موت ہوگئی جسے 6 گولیاں ماری گئیں۔ ا
یڈیشنل ڈی سی پی سنتوش مینا کے مطابق متوفی 27 سال کے جتیندر عرف جیتو گوڑ گاؤں بہادر گڑھ میں آر ٹی وی چلاتا تھا۔ ملزم ڈرائیور سدھیر کیب چلاتا ہے جو اسی روٹ کی سواریاں بٹھاتاتھا۔ ان دونوں کے درمیان پچھلے کئی دنوں سے مسافر بٹھانے کو لیکر تنازع چل رہا تھا۔ ایتوار کی رات 11:30 بجے ہریانہ بارڈر پر واقعہ جڑوداکلاں گاؤں میں جیتو اپنی ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد گھر کی طرف جارہا تھا تبھی ملزم سدھیر اور اس کے دو ساتھیوں نے 8 گولیاں داغ دیں جس میں 6 گولیاں جیتو کو لگیں اور ان کی موقعہ پر موت ہوگئی۔ دہلی کے دوارکا نے کچھ نامعلوم لوگوں نے بدھوار کو کار سوار دو لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ پولیس نے بتایا متوفی کی پہچان سندیپ اور پون عرف پائن کے طور پر ہوئی۔ قاتل فرار ہے۔ ایک بہت عجیب و غریب قصہ اترپردیش کے لکھیم پور کھیری سیتا پور میں رونما ہوا۔ شادی تقریب کے دوران خوشی میں فائرنگ کرنے سے دولہا کی ہی موت ہوگئی۔ گولی چلانے والا اور کوئی نہیں بلکہ دولہا کا دوست ہی تھا۔ تھانہ بھیم گاؤں کے باشندہ روندر کمار ورما کے گھر بارات پہنچی لوگ خوشی سے ناچتے گاتے جھومتے ،دولہن روبی ورما کے دروازے پر پہنچے، دروازہ پوجا کے لئے سنیل کو بٹھایا گیا تبھی دولہے کے دوست رام چندر نے ریوالور سے فائرنگ کر اس کو مار ڈالا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں