کاسٹنگ کاؤچ سے پارلیمنٹ بھی اچھوتی نہیں

بھارت کی فلمی دنیا کی یعنی بالی ووڈ میں تو ہم نے کاسٹنگ کاؤچ کے بارے میں سنا ہے لیکن پہلی بار ہم یہ سن رہے ہیں کہ ہماری پارلیمنٹ میں بھی کاسٹنگ کاؤچ ہے اور یہ بات کسی اور نے نہیں کہی بلکہ خودایک کانگریسی نیتا نے کہیں۔ تازہ تنازعہ بالی ووڈ کی نامور کوریو گرافر سروج خان (69 سال) نے ٹیلی ویژن نیٹ ورک اور سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی میڈیا کے ساتھ ان کی بات چیت کے ویڈیو کے سامنے آنے پر کہا کہ یہ بابا آدم کے زمانے سے چلا آرہا ہے۔ ہر لڑکی کے اوپر کوئی نہ کوئی ہاتھ صاف کرنے کی کوشش کرتا ہے، سرکار کے لوگ بھی کرتے ہیں۔ تم فلم انڈسٹری کے پیچھے کیوں پڑے ہو؟ وہ کم سے کم روٹی تو دیتی ہے، ریپ کرکے چھوڑ تو نہیں دیتے۔ ’ایک دو تین ‘ اور ’چولی کے پیچھے‘ جیسے مشہور گیتوں اور نیشنل ایوارڈ ونر کوریوگرافر نے کہا کہ محفوظ رہنے اور ایسی ہستیوں سے بچنے کی ذمہ داری عورتوں کی ہے۔ فلم صنعت کو نشانہ بنائے جانے پر کہا کہ یہ لڑکی کے اوپر ہے کہ تم کیا کرنا چاہتی ہے، تم اس کے ہاتھ میں آنا چاہتی ہو، یا نہیں آؤگی۔ تمہارے پاس آئی ہے تو تم کیا بیچو گی اپنے آپ کو؟ فلم انڈسٹری کو کچھ مت کہنا، وہ ہمارا مائی باپ ہے۔ اس بیان سے شاید حوصلہ پاکر کانگریسی نیتا رینوکا چودھری بھی اس تنازعہ میں کود گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہر جگہ کاسٹنگ کاؤچ ہوتا ہے۔ پارلیمنٹ بھی اس سے اچھوتی نہیں ہے۔ رینوکا چودھری نے کہا کہ کاسٹنگ کاؤچ کا مسئلہ صرف فلم انڈسٹری میں ہی نہیں ہے۔ تلخ حقیقت یہ ہے کہ ہر سیکٹر میں ہورہا ہے اور یہ کڑوی سچائی ہے۔ کانگریسی نیتا نے کہا : ایسا مت سمجھئے کہ پارلیمنٹ اس سے اچھوتی ہے یا دیگر کام کی جگہیں اس سے بچی ہوئی ہیں۔ یہ ایسا وقت ہے جب بھارت نے آواز اٹھانی شروع کی ہے اور کہا ’می ٹو‘ یعنی ہم بھارتیہ اب کاسٹنگ کاؤچ کو لیکر کھل کر سامنے آرہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ ان کے ساتھ بھی ایسا ہوا ہے۔ رینوکا چودھری کا کہنا تھا پارلیمنٹ میں کاسٹنگ کاؤچ کا میرا الزام غلط نہیں ہے۔ ہمارے عوامی نمائندے اسی سماج سے آتے ہیں اور بعد میں کسی عورت کی توہین کرتے ہیں تو ا س سے مسئلہ کھڑا ہوتا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کیسے پی ایم مودی نے راجیہ سبھی میں ان کی ہنسی پر رائے زنی کی تھی اور کہا تھا کہ ان کی ہنسی سن کر انہیں رامائن سیریل کی یاد آتی ہے۔ اس کے بعد وزیر مملکت داخلہ کرن ریججو نے ویڈیو ٹوئٹ کیا تھا جس کا مطلب تھا کہ ان کی ہنسی رامائن کے کردار سروپ لکھا کی طرح بتائی جارہی ہے۔ محترمہ رینوکا چودھری اپنے بولڈ نظریئے اور بچاؤ کے لئے مشہور ہیں۔ پارلیمنٹ میں کاسٹنگ کاؤچ کا مطلب ہم تو سمجھ نہیں سکے،شاید رینوکا جی اور تفصیل سے بتائیں گی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!