ہندوستانی فلمیں چین کی دیوار پھلانگنے میں کامیاب

اگر ہم راج کپور کی فلموں کو چھوڑیں تو چین ہندوستانی فلموں کا کبھی بڑا بازار نہیں رہا ہے لیکن پچھلے کچھ عرصے سے لگتا ہے کہ چین کے فلم شائقین کو ہندوستانی فلمیں پسند آنے لگی ہیں۔راج کپور کی فلمیں روس میں بھی بہت مقبول تھیں لیکن چین میں پہلے کسی ہندوستانی فلم کا اتنا تذکرہ نہیں سنا تھا۔ جب جیکی مین بھارت آئے تھے تب انہوں نے کہا تھا میں بھارت کے بارے میں تین ہی چیزوں کو جانتا ہوں ایک عامر خان، دوسرا تھری ایڈیڈس اور تیسرا بالی ووڈ کا ڈان۔ جیکی مین ہی کیوں نیا کے کونے کونے میں لوگ بھارت کو اس کی فلموں سے جانتے پہچانتے آئے ہیں۔ ایک وقت تھا جب راج کپور ، متھن چکرورتی کی فلمیں سوویت روس میں بہت مقبول تھیں۔ امیتابھ بچن کی فلموں نے بھی وسط ایشیا میں بہت مقبولیت پائی۔ شاہ رخ خان کو یوروپ میں کافی مقبولیت ملی لیکن چین ہماری فلموں کا کبھی بڑا بازار نہیں رہا لیکن لگتا ہے کہ وقت کے ساتھ اس میں تبدیلی ہورہی ہے اور اب ہماری کئی فلمیں چین کے باکس آفس پر کروڑوں کی کمائی کررہی ہیں۔ اس برس ریلیز ہوئی سلمان خان کی فلم بجرنگی بھائی جان، تین ہفتوں میں چین کے باکس آفس پر 250 کروڑ سے زیادہ کی کمائی کرچکی ہے اور یہ پہلی فلم نہیں ہے جس نے پڑوسی دیش میں ریکارڈ کمائی کی ہو۔ اس سے پہلے عامرخان کی ’تھری ایڈیڈس‘ ،دنگل، سیگریٹ سپر اسٹار بھی کروڑوں کی کمائی کرچکی ہے۔ عرفان خاں کی ’ہندی میڈیم‘ تیسری ہندوستانی فلم ہوگی جو اس سال چین میں ریلیز ہونے والی ہے۔ ہندی میڈیم کو 4 اپریل کو ریلیز ہوئی جب وزیراعظم نریندر مودی چین کے دورہ پر گئے تھے تب وہاں کے صدر شی جنگ پنگ نے ان سے دنگل فلم کا ذکر کیا تھا۔ اب سوال یہ ہے کہ آخرچین کے لوگوں کو ہماری فلمیں اتنی پسند کیوں آتی ہیں؟ جبکہ یہ جگ ظاہر ہے کہ بھارت اور چین ایک دوسرے کے دشمن ہیں اور وقتاً فوقتاً دونوں کا معاملہ لڑائی کے سطح تک پہنچ جاتا ہے۔ دنگل کو وہاں 9 ہزار تھیٹروں میں ریلیز کیا گیا تھا۔ ’دنگل‘ چین میں ہندی کی سب سے زیادہ دیکھے جانے والی فلم ہے۔ اس فلم میں چینی ناظرین کو اپنی زندگی کی جھلک دکھائی پڑتی ہے۔ وہیں سلمان خان کی ’بجرنگی بھائی جان‘ کی کامیابی سے پتہ چلتا ہے کہ وہاں کے ناظرین خاص طرح کی فلموں کو دیکھنے کے لئے بے چین رہتے ہیں جو سماج کو ایک خاص پیغام دے۔ چنندہ ہندوستانی فلموں کو چین میں کامیابی ملنے سے لگتا ہے کہ ہندوستانی فلمیں چین کی دیوار پھلانگنے میں کچھ حد تک کامیاب ہوگئیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟