بالی ووڈ کی پہلی مہلا سپر اسٹار سری دیوی الوداع

پورنیما کے پانچ دن پہلے اماوس آگئی۔ سنیچر کی آدھی رات فلمی دنیا کی چاندنی چلی گئی۔ سری دیوی کو پردہ پر دیکھ کر لوگوں کا دل دھڑکتا تھا اس چندر مکھی کے دل نے دوبئی میں آدھی رات کو دھڑکنا بند کردیا۔جیسے ہی یہ خبر ہندوستان پہنچی ان کے کروڑوں چاہنے والوں کی دھڑکنیں تھم گئیں۔ زندگی کے کچھ لمحے ایسے آتے ہیں جب کسی کی جدائی صدمہ دے جاتی ہے۔ روپ کی رانی کا چلا جانا بھی ایسا ہی ہے۔ پچھلے سال ہی انہوں نے فلموں میں 50 سال پورے کئے تھے۔ 54 سال کی عمر میں ہی زندگی کو الوداع کہہ دیا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق سری دیوی کا دیہانت دل کا دورہ پڑنے سے ہوا تھا۔ پیر کودوبئی کی حکومت نے ایک ڈرامائی موڑ دیتے ہوئے کہا کہ سری دیوی کی موت ہوٹل کے باتھ ٹب میں ڈوبنے کے حادثہ سے ہوئی۔ یہ بھی ان کے جسم میں شراب کے اجزاء پائے گئے۔ ان کا جسد خاکی ہندوستان لانے میں دیری ہورہی ہے کیونکہ دوبئی پولیس سے کلین چٹ نہیں ملی۔ دوبئی کے اخبار ’گلف نیوز‘ نے پیر کو ایک خبر میں کہا کہ سری دیوی کی موت نشے کی حالت میں ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی جبکہ دوبئی سرکار نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پولیس نے معاملہ دوبئی لوک عدالت کو سونپ دیا ہے جو اس طرح کے معاملوں میں اپنائی جانے والی قانونی کارروائی کی تعمیل کرے گا۔ گلف نیوز کے ایک افسر نے بتایا کہ فورنسک رپورٹ میں ٹب میں ڈوبنے کی بات کہی گئی تھی اس لئے حادثے سے وابستہ حالات کا پتہ لگانے کی اب بھی کوشش کی جارہی ہے۔ دوسری طرف خاندان کے مطابق سری دیوی کو دل کی بیماری نہیں تھی ایسے میں کاسمیٹک سرجری سے موت کو جوڑا جارہا ہے۔
سری دیوی 29 سرجری کروا چکی تھیں۔ ایک میں گڑ بڑی کے بعد ہارٹ پلس اور اینٹی ایجنگ دوائیں بھی لے رہی تھیں۔ پوسٹ مارٹم اوردیگر رپورٹ میں کچھ مشتبہ شہ ملی تو جسد خاکی سونپنے میں اور وقت لگ سکتا ہے۔ بتا دیں کہ دوبئی میں غیر ملکی شہریوں کی اچانک موت پر بھی قانونی کارروائی ہونے میں ایک دو دن لگ جاتے ہیں۔ مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق شوہر اور بیٹی کے ممبئی لوٹنے کے بعد سری دیوی دوبئی کے ہوٹل میں اکیلی تھیں۔ مرنے سے پہلے 48 گھنٹے تک باہر نہیں نکلیں۔ سری دیوی پانچویں فلم فیئر ایوارڈ ، پدم شری سے نوازی گئیں تھیں۔ سری دیوی دو دہائی تک دل پر راج کرنے والی ایکٹریس رہیں۔ انہوں ننے300 فلمیں کیں۔ ان کے جانے سے بالی ووڈ کو بھاری نقصان ہوا ہے۔بھانجے کی شادی پر دوبئی جانا انہیں بہت بھاری پڑا۔ الوداع سری دیوی۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!