ورلڈ کپ میں میڈل جیتنے والی پہلی جمناسٹ

چار سال پہلے گلاسگو میں ہوئے کامن ویلتھ کھیلوں دیپا کرماکر نے جیمناسٹک میں پہلا میڈل جیت کر دیش کا نام اس کھیل میں روشن کیا تھا۔ اب ٹھیک چار سال بعد ایک اور ہندوستانی نے اس کھیل میں دیش کا نام روشن کیا ہے۔ ہندوستان کی جیمناسٹ ارونا بدھا ریڈی نے سنیچر کو جیمناسٹ ورلڈ کپ میں تانبے کا میڈل جیت کرتاریخ رقم کی ہے۔ ارونا عورتوں کے وولٹ ایونٹ میں 13.649 اسکور کے ساتھ ورلڈ کپ میں شخصی طور پر میڈل جیتنے والی بھارت کی پہلی جیمناسٹ بنی ہیں۔ 22 سالہ ریڈی تیسرے مقام پر رہیں۔ سلوینیا کی جھاسا کولیف نے گولڈ میڈل اور آسٹریلیا کی امیلی وائٹڈ نے سلور میڈل جیتا ۔ایک اور ہندوستانی کھلاڑی پرینیتی نائک نے 13.416 نمبروں کے ساتھ چھٹا مقام حاصل کیا۔ پرنیتی نے کوالیفکیشن گراؤنڈ میں 13.483پوائنٹ کے ساتھ چوتھے مقام پر رہتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی تھی جبکہ ارونا ریڈی کوالیفکیشن راؤنڈ میں 13.567 پوائنٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔ اس وولٹ کے ایونٹ میں 11 جمناسٹ نے حصہ لیا تھا ان میں سے 8 نے فائنل میں جگہ بنائی۔ تلنگانہ کی ارونا کی پہلی پسند جمناسٹک نہیں تھی وہ کراٹے کھیلنا چاہتی تھی لیکن کوچ نے ارونا کے لچیلے پن کو دیکھتے ہوئے انہیں جمناسٹ بننے کی صلاح دی۔ وہ2010 میں کم عمر کے سبب دہلی کامن ویلتھ گیمس میں حصہ نہیں لے سکی تھیں۔ ارونا نے ورلڈ کپ میں میڈل جیت کر کامن ویلتھ کھیل کے لئے بھی دعوی ٹھوک دیا ہے۔ اپریل میں ہونے والے کامن ویلتھ گیم میں دیپا کرماکر حصہ نہیں لے رہی ہیں۔ دیپا کرماکر چوٹ کے سبب ٹرائل میں شامل نہیں ہوسکیں۔ عالمی سطح پر یہ بھارت کا تیسرا میڈل ہے۔ آشیش کمار نے دہلی میں ہوئے 2010 کامن ویلتھ کھیلوں میں پہلا میڈل جیتا تھا اس کے بعد گلاسکو میں ہوئے کامن ویلتھ میں دیپا کرماکر میڈل حاصل کر کسی بین الاقوامی مقابلہ میں میڈل جیتنے والی پہلی ہندوستانی بنی تھیں۔ دیپا 52 سال اولمپک کوالیفائی کرنے والی پہلی ہندوستانی بنی تھیں جو ریو اولمپک میں چوتھے مقام پر رہ کر میڈل سے چوک گئیں۔ ارونا ایتوار کو ہونے والے فلور مقابلہ میں بھی حصہ لیں گی ۔ دیگر مقابلوں میں بھارت کے راکیش پاترا رنگس میں چوتھے مقام پررہے۔ اس ورلڈ کپ میں 16 دیش شرکت کررہے ہیں۔ ارونا ریڈی کو مبارکباد انہوں نے اس کھیل میں بھی بھارت کا پرچم لہرایا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!