نواز شریف نے اپنے چھوٹے بھائی کو بھی نہیں چھوڑا
جب پاکستان میں سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نواز شریف کو ان کے عہدے سے چلتا کیا تو عام طور پر مانا جارہا تھا کہ نواز اپنے چھوٹے بھائی شہباز کو کرسی پر بٹھائیں گے۔ شہباز پنجاب کے وزیر اعلی ہیں اور ان کی ساکھ اچھے منتظم کی ہے لیکن اب جو خبریں آرہی ہیں ان سے لگتا ہے یہاں بھی میاں نواز شریف نے سیاست چل دی ہے اور شہباز کو پی ایم نہیں بننے دیا۔ نواز شریف نے اپنے بھائی شہباز شریف کے ساتھ سیاست کی ہے۔ پاکستان کی حکمراں جماعت پی ایم ایل این کے کچھ نیتاؤں کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے کنبہ جاتی حکمت عملی کی وجہ سے اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو بڑی چالاکی سے وزیر اعظم بننے سے محروم کردیا ہے۔ حالانکہ اس عہدے کے لئے شہباز کے نام کا اعلان کیا گیا تھا۔ پچھلی28 جولائی کو پنامہ پیپرس معاملہ میں سپریم کورٹ کی طرف سے نا اہل ٹھہرائے جانے کے بعد نواز نے اعلان کیا تھا کہ 45 دنوں کے لئے شاہد خاکان عباسی انترم وزیر اعظم رہنے کے بعد 10 مہینے کے باقی عہد کے لئے شہباز وزیراعظم ہوں گے۔ پردے کے پیچھے بات چیت کرنے پر کچھ پارٹی کے نیتاؤں کا کہنا ہے کہ شہباز وزیر اعظم بننے کا سنہری موقعہ گنوا گئے ہیں کیونکہ اب اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ 2018ء میں پارٹی چناؤ جیتنے پر وہ ہی وزیر اعظم بنیں گے۔ پی ایم ایل این کے ایک سینئر لیڈر نے کہا شریف کی بیٹی مریم کرپشن کے معاملہ میں بری نہیں ہوتی تو اگلے سال ہونے والے عام چناؤ میں پی ایم ایل این کی جیت ہونے پر شریف کی بیوی کلثوم وزیر اعظم اعظم بننے کی قوی دعویدار ہوں گی۔ اس نیتا نے کہا نواز کو ڈر ہے کہ وزیر اعظم بننے کے بعد شہباز پارٹی پر قبضہ کرلیں گے اور پنجاب کا اقتدار اپنے بیٹے حمزہ کو سونپ دیں گے۔ ایک دوسرے نیتا نے کہا شریف نے بہترین کنبہ جاتی سیاست کی ہے۔ پہلے اپنے بھائی کو اپنا جانشین اعلان کیا اس کے بعد اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ مل کر یہ مہم چلائی کے پنجاب کو شہباز شریف کی ضرورت ہے۔ ان کا پنجاب چھوڑنا پارٹی کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے پارٹی کو2018 ء کے چناؤ میں مشکلوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ نواز شریف کے وفادار لیڈر شاہد خاکان عباسی کو وزیر اعظم چن لیا گیا ہے۔ عباسی 342 ممبران ایوان میں 221 ممبروں کی حمایت کے ساتھ پاکستان کے 18 ویں وزیر اعظم چنے گئے ہیں۔ وہ 45 دنوں کے لئے چنے گئے ہیں۔ بتادیں کہ وزیر اعظم کی حیثیت سے نامزد شاہد خاکان عباسی کے خلاف قومی جوابدہی بیورو 22 ہزار کروڑ روپے کے کرپشن کے ایک معاملہ میں جانچ کررہی ہے۔ فی الحال تو پاکستان میں عدم استحکام کا دور چلے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں