پاک کی بربریت آمیز حرکت کا فوج نے کرارا جواب دیا

پاکستان اپنی بربریت آمیز حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ پاکستان نے پھر وہی حرکت کی ہے اور اس کا کرارا جواب بھی ملا ہے۔منگلوار کو جموں و کشمیر کے ماچھل سیکٹر میں سرحد پار سے آئے دہشت گردوں نے مڈ بھیڑ میں نہ صرف ہمارے تین جوانوں کو شہید کیا بلکہ دہشت گردوں نے ان میں سے ایک شہید کا سر بھی کاٹ لیا۔ جس طرح سے 57 ویں راشٹریہ رائفلز کے ایک جوان کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کئے وہ برداشت کی حد سے باہر ہے۔ ماچھل وہی علاقہ ہے جہاں گھات لگاکر کئے گئے حملہ میں 31 اکتوبر کو 17 ویں سکھ ریجمینٹ کے سپاہی مندیپ سنگھ کو شہید کر کے ان کی لاش کو بھی صحیح طرح سے مسخ کیا گیا۔ سرجیکل اسٹرائک کے بعد سے پاکستان نے ایک ساتھ رینجر، فوج و دہشت گردوں کو ہر طرح کی کارروائی میں جھونک دیا ہے۔ تب سے 125 بار ان کی طرف سے جنگبندی کی خلاف ورزی ہو چکی ہے۔ بھارت ان حملوں کا کرارا جواب دے رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے 29 ستمبر کو کی گئی سرجیکل اسٹرائک کے بعد تقریباً دو مہینے میں 12 فوجی شہید ہوچکے ہیں۔ سرحدی علاقوں میں شہریوں کی جان مال کا جو نقصان ہوا وہ تو الگ ہے ہمارے جوان پاکستان کی ہر بربریت آمیز حرکت کا جواب دینے میں اہل ہیں۔ ماچھل میں تازہ بربریت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ہندوستانی فوج نے مورٹار اور بھاری توپوں کا استعمال کرتے ہوئے ایل او سی کے کئی سیکٹروں میں گولوں سے پاٹ دیا ہے۔ پاکستانی علاقوں میں ہائے توبہ کا ماحول ہے۔ ڈیفنس ذرائع کا دعوی ہے کہ جوابی کارروائی میں درجن بھر پاک فوجی مارے گئے ہیں اور بیسیوں پاکستانی بنکر اور محاذی چوکیوں کو نیست و نابود کردیا گیا ہے حالانکہ پاکستان کا دعوی ہے کہ ہندوستانی فوج کی گولہ باری میں نیلم وادی کے لواٹ گاؤں میں 9بس مسافروں کی موت ہوگئی ہے ۔ مانا جارہا ہے کہ2003ء کے بعدسے ہندوستانی فوج کی طرف سے سب سے بڑا حملہ ہے۔ ہندوستانی فوج پاکستان کی چوکیوں کو نشانہ بنا رہی ہے جہاں سے دہشت گردی گھس پیٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ پاکستان کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق ہندوستان کی جوابی کارروائی میں پی او کے میں 16 لوگ مارے گئے ہیں۔ حالانکہ پاکستانی فوج نے 4 لوگوں کے مرنے اور 7 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے تو جواب تو پاکستان کو مل رہا ہے لیکن جس طرح بربریت پاکستان کرسکتا ہے ویسا بھارت نہیں کرسکتا۔ نہ ہم دہشت گرد بھیج سکتے ہیں اور نہ کسی فوجی کا سر کاٹ سکتے ہیں یا اس کے اعضاء کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ تو راستہ ایک ہی ہے پختہ نگرانی سے اپنا بچاؤ اور پاکستان کو حملے سے منہ توڑ جواب دے کر زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا۔ ابھی حال ہی میں پاکستان نے اقبال کیا تھا اس کے7 جوان ہندوستانی حملے میں مارے گئے ہیں۔ تازہ حملے میں پاکستان کے ایک کیپٹن کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔ پاکستان کو اینٹ کا جواب موقعہ سے ملے گا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!