وقاس کی گرفتاری دہلی و راجستھان پولیس کی بڑی کامیابی!

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل و راجستھان پولیس نے ایک بڑی دہشت گردانہ سازش کو ناکام کرتے ہوئے انڈین مجاہدین کے چار آتنک وادیوں کو گرفتار کیا ہے۔ اجمیر، جے پور اور جودھپور یں انڈین مجاہدین کے چار آتنک وادیوں کی گرفتاری دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں ایک بڑی کامیابی ہے۔پاکستانی دہشت گرد وقاس کی گرفتاری کے ساتھ دیش میں چار برسوں سے جاری دہشت گردی و دھماکوں کے گناہگاروں میں سے ایک اہم کڑی ہاتھ میں آگئی ہے۔ بم بنانے میں ماہر اس آتنکی کے سال2010ء میں قدم رکھتے ہی دھماکوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جس میں دہلی کی جامع مسجد میں سیلانوں پر حملے کے ساتھ بنارس ،ممبئی ، پنے اور احمد آباد ،حیدر آباد کے بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں دھماکے کی وارداتیں شامل ہوتی گئیں۔ اس کامیابی کی اہمیت اس لئے بھی ہے کیونکہ یہ ہی وقاس جو کہ پاکستانی ہے انڈین مجاہدین کے سرغنہ یٰسین بھٹکل کا دائیاں ہاتھ بتایا جارہا ہے۔ اس بات پر زیادہ تعجب نہیں ہونا چاہئے کہ پکڑے گئے دہشت گرد پڑھے لکھے ہیں۔ ضیاء الرحمن عرف وقاس عمر25 سال ، تعلیم فیصل آباد کالج سے فوڈ ٹیکنالوجی میں ڈپلومہ، محمد مشرف عمر 21 برس، تعلیم جے پور میں وویکاآنند انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی سے انجینئرنگ کا طالب علم، محمد وقار عرف حنیف عمر21 برس تعلیم سیتا پور گلوبل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی سے انجینئرنگ، صابر انصاری عرف خالد عمر25 سال تعلیم کمپیوٹر کورس وغیرہ وغیرہ سبھی پڑھے لکھے ہیں۔ دہلی پولیس کے ذرائع کے مطابق پوچھ تاچھ کے دوران وقاس نے یہ بھی بتایا دیا کہ اس چناوی دور میں ان کے نشانے پر صرف نریندر مودی ہی نہیں تھے بلکہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی بھی رہے ہیں کیونکہ سرحد پار بیٹھے آتنکی آقادباؤ بنائے ہوئے ہیں کہ چناوی موسم میں کوئی بڑا شکار ہونا چاہئے۔ بڑے شکار کا مطلب نریندر مودی اور راہل گاندھی سطح کا قومی لیڈر ہو۔ یہ اطلاع ملی ہے کہ وارانسی میں نریندر مودی پر پرچہ داخل کرنے کے دوران حملے کی سازش رچی گئی تھی۔ اس کے لئے تین چار مقامی لوگ تیار کئے گئے تھے اور ان کے بالوں کا منڈن کر رہے مودی کے بھکت کی شکل میں جلوس میں شامل کرلیا جائے۔ یہ لوگ بھیڑ کے ساتھ ہر ہر مودی کا نعرہ لگاتے رہے ہیں تاکہ ان پر کسی کو شک نہ ہو۔ دہشت گردی کے آقاؤں نے ان کے منڈے ہوئے سر پر مودی کے نعرے لکھنے کی اسکیم بھی بنائی تھی تاکہ یہ سازش کامیاب ہوسکے۔ ان سازشیوں کو فدائی دستے کی شکل میں تیار کیا جارہا تھا۔ اس حملے میں سکیورٹی ایجنسیوں نے کئی اسباب سے زیادہ تفصیل سے جانکاری دینے سے فی الحال انکار کردیا۔ بس اتنا کہا گیا ہے کہ وارانسی کی سازش ناکام کردی گئی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے ان چار آتنک وادیوں کی گرفتاری کو بڑی کامیابی بتایا ہے۔ شندے نے کہا پاکستانی دہشت گرد وقاس دیش میں مختلف حملوں میں مطلوب تھا۔ ہم پچھلے 8-10 دن سے ان پر نظر رکھے ہوئے تھے کہ جب وقت آئے گا تب اس کی جانکاری دیں گے۔ یہ ہمارے لئے بڑی کامیابی ہے۔ راجستھان کے ان چار آتنک وادیوں کے پکڑے جانے سے ایک بڑا حادثہ ٹل گیا ہے۔ دہلی اور راجستھان پولیس مبارکباد کی مستحق ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!