اب چوٹالہ نے لگائے راہل گاندھی پر اسٹامپ ڈیوٹی چوری کے الزام


الزام در الزام کا ایسا دور چل پڑا ہے کہ ہر روز کوئی نہ کوئی نیا الزام گھوٹالے کا پردہ فاش ہورہا ہے۔ سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا کا ڈی ایل ایف زمینوں کی خریدو فروخت کا معاملہ ابھی رکا نہیں تھا کہ ہریانہ کے سابق وزیر اعلی و انڈین نیشنل لوک دل کے چیف اوم پرکاش چوٹالہ نے کانگریس سکریٹری جنرل کو بھی اپنے نشانے پر لے لیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہریانہ کے پلول ضلع کے حسن پور میں راہل سے زمین کی رجسٹری میں ریاستی حکومت نے کافی کم محصول لیا۔ وہیں انہوں نے خریدوفروخت میں کالی کمائی استعمال کی ۔چوٹالہ نے جالندھر میں بتایا کہ راہل گاندھی کے نام پر خریدی گئی زمین کی رجسٹری کے کاغذات دکھاتے ہوئے کہا کہ ان کے نام پر 51 کنال13 بھٹلہ زمین گاؤں موزاں حسن پور ،تحصیل ہوڈل، ضلع فرید آباد (اب پلول) میں خریدی گئی۔ زمین کو ایم ایم پہاوا ،ولد شیر سنگھ پہاوا باشندہ ڈی ایل ایف گوڑ گاؤں نے بیچا ہے۔ 3 مارچ 2008ء کو پہاوا نے راہل کو جس وقت زمین بیچی اس وقت اس کا محصول ریٹ 8 لاکھ فی ایکڑ تھا۔ لیکن اسٹامپ ڈیوٹی ڈیڑھ لاکھ روپے فی ایکڑ کے حساب سے جمع کی گئی۔ زمین کی رجسٹری میں گواہی للت ناگر نے دی تھی جس کو کانگریس نے اسمبلی کا ٹکٹ دے دیا۔ راشٹریہ لوک دل چیف نے الزام لگایا ایک ہی دن رابرٹ واڈرا اور راہل کی زمینوں کی رجسٹریاں کی گئیں اور دونوں میں ڈیڑھ لاکھ روپے فی ایکڑ محصول لیا گیا۔ اوم پرکاش چوٹالہ نے رابرٹ واڈرا پر کئی الزام لگائے ہیں انہوں نے گوڑگاؤں، مانیسر، فرید آباد، میوات، پلول میں کوڑیوں کے بھاؤں زمین دی گئی جس میں اربوں روپے کا گھوٹالہ ہوا۔ 7.50 کروڑ میں یہ زمین واڈرا کی کمپنی میسرز ریل ارتھ اسٹیٹ نے 58 کروڑ روپے میں ڈی ایل ایف کو بیچی ہے۔ 50 کروڑ روپے ایڈوانس لئے۔ رابرٹ واڈرا کی کمپنی نے مئی 2009ء میں میوات ضلع کے شنکرپوری گاؤں میں 6 الگ الگ رجسٹریاں کروا کر21 ایکڑ زمین خریدی۔ بازار میں بھاؤ 4 کروڑ روپے اور کلکٹر ریٹ ساڑھے چار کروڑ روپے سے زیادہ کا تھا۔ یہ رجسٹریاں 71 لاکھ روپے کے حساب سے کروائی گئیں۔ اس وقت شنکر پوری میں کلکٹر ریٹ 16 لاکھ روپے فی ایکڑ اور بازار کا باؤ40-50 لاکھ روپے فی ایکڑ تھا۔ یہ رجسٹریاں ڈھائی لاکھ روپے فی ایکڑ سے کم ریٹ پر کروائی تھیں۔ یہ رجسٹریاں رابرٹ واڈرا کے نام پر آفتاب احمد کے خاندان کے ذریعے کروائی گئیں۔ جو نوح اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے ممبر اسمبلی ہیں۔ سرکار کے ذریعے باز آبادکاری اسکیم کے تحت الاٹ کی گئی دلتوں کی زمین کی رجسٹریاں بھی واڈرا کی کمپنی کے نام پر کی گئیں۔ یہ غیر قانونی ہے۔ الاٹ شدہ زمین بک نہیں سکتی۔ کانگریس نے چوٹالہ کے الزامات کی تردید کی ہے۔ کانگریس کے ترجمان راشد علوی نے کہا کہ راہل گاندھی کے خلاف چوٹالہ کے الزام بے بنیاد ہیں۔ چوٹالہ کو دیگر لوگوں کے خلاف الزام لگانے سے پہلے خود اور اپنے بیٹوں کے بارے میں بھی غور کرنا چاہئے۔ خود راہل گاندھی نے الزامات کو بے بنیاد اور توہین آمیز بتایا۔ ان کا کہنا ہے پلول میں خریدی گئی زمین کی اسٹامپ ڈیوٹی پوری ادا کی گئی اور چوٹالہ کے الزامات غلط ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟