سماجوادی پارٹی کا مشن :وزیر اعظم ملائم سنگھ

سماجوادی پارٹی کا اب اگلا مشن مرکز میں سرکار بنانے کا ہے اور شری ملائم سنگھ یادو کو وزیر اعظم بنوانا۔ اس مشن پر اب پارٹی لگ ہی گئی ہے۔ مسٹر ملائم سنگھ کئی بار کہہ چکے ہیں اگلے لوک سبھا چناؤ کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔ دو دن پہلے بھی انہوں نے یہ بات دوہرائی تھی کہ پارٹی نیتا اور ورکر آنے والے لوک سبھا چناؤ کے لئے کمر کس لیں کیونکہ چناؤ وقت سے پہلے 2013ء میں ہوسکتے ہیں۔ لوک سبھا چناؤ کی تیاریوں کو لیکر پارٹی دفتر (لکھنؤ) میں بلائی گئی سینئر لیڈروں کی میٹنگ میں ملائم نے کہا کہ موجودہ سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے چناؤ مقررہ وقت 2014ء سے پہلے ہونے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اکیلے ملائم سنگھ ہی نہیں بلکہ سیاسی مبصرین کا بھی یہ خیال ہے منموہن سنگھ سرکار اب زیادہ دن تک نہیں چلنے والی۔ اب تو پارٹی کے سنکٹ موچک پرنب مکھرجی بھی بچانے کیلئے نہیں ہیں۔ منموہن سنگھ ،سونیا گاندھی سے نہ تو پارٹی سنبھل رہی ہے اور نہ ہی سرکار۔ ملائم سنگھ کو لگتا ہے کہ اسمبلی چناؤ میں جس طرح اکھلیش یادو کو کامیابی ملی ہے اسے دیکھتے ہوئے پارٹی 50 سیٹیں جیت سکتی ہے۔ ملائم نے عام چناؤ کے لئے جتاؤ مشاہدین کا انتخاب بھی شروع کردیا ہے۔ انہوں نے جیتنے والے امیدواروں کی تلاش کیلئے 58مشاہد مقرر کردئے ہیں ساتھ ہی یہ بھی تاکید کی ہے کوئی بھی ممبر اسمبلی یا وزیر لوک سبھا کے چناؤ میں امیدوار نہیں بنایا جائے گا۔ مرکز میں سپا کو سرکار بنانی ہے اس لئے ٹکٹ اسی کو دیا جائے گا جس کے کامیاب ہونے کا امکان ہو۔ امیدواروں کے انتخاب کے لئے خواہشمند لوگوں سے10 ہزار روپے دے کر درخواست بھرنے کو کہا گیا ہے۔ درخواست جمع کرنے کے بعد مشاہدین سے امیدوار کے بارے میں رپورٹ مانگی جائے گی۔ جس امیدوار کا سروے یقینی جیت مانے گا اسی کو ٹکٹ دیا جائے گا۔ پارٹی نے اپنی ساری توجہ ان 58 پارلیمانی حلقوں پر مرکوز کردی ہے جہاں سے پارٹی چناؤ ہاری تھی۔ مشاہدین کو 30 جولائی تک اپنی رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے۔ چناؤ کبھی بھی ہوسکتے ہیں اس لئے ساری تیاری اسمبلی چناؤ کی طرز پر وقت سے پہلے شروع کردینے پر زور دیا گیا ہے۔پارٹی کی یہ حکمت عملی رہے گی کہ اکھلیش یادو کی شاندار ساکھ کو لوک سبھاچناؤ میں بھی استعمال کیا جائے۔ سماجوادی پارٹی اکیلی ہی نہیں جو لوک سبھا چناؤ کی تیاریوں میں لگ گئی ہے۔ مایاوتی نے بھی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ حالیہ اسمبلی چناؤ میں پارٹی کی ہار کے بعد بسپا نے تنظیم میں تبدیلی کی غرض سے قدم اٹھانے شروع کردئے ہیں۔ ایک اہم ردو بدل میں یوپی کے پردیش پردھان سوامی پرساد موریہ کو ہٹا کر سابق وزیر اچل راج بھار کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ادھر ایم سی ڈی چناؤ میں بھاری کامیابی کے بعد بھاجپا پردھان نتن گڈکری میں نئی توانائی آگئی ہے وہ بھی مشن لوک سبھا میں لگ گئے ہیں دیکھنا یہ ہے کہ لوک سبھاچناؤمقررہ وقت سے پہلے ہوں گے یا پھر یوپی اے سرکار اپنی میعاد پوری کرے گی اور چناؤ طے میعاد 2014ء میں ہوں گے؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!