اب نجف گڑھ کے ایک نواب کو لارا کا ریکارڈ توڑنا بچا ہے


Published On 11th December 2011
انل نریندر
چھوٹے نے تو کمال کردیا ۔ چوکے پر چوکے، چھکے پر چھکے مارکر ماہری چھاتی چوڑی کردی ۔ ہم کئی برس تے اس کے اس کمال کا انتظار کررہے تھے۔ اس نے آج وہ کمال کردیا۔ نجف گڑھ کے لوگ جمعرات کو اپنے شیر سہواگ کے بارے میں ایسا کچھ کہتے دکھائی دے رہے تھے۔ آخر ان کے چھوٹے نے اندور کے ہولکر اسٹیڈیم میں کمال کی بلے بازی کی۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف نجف گڑھ کے اس نواب نے ون ڈے میں ریکارڈ پاری کھولی۔ 149 گیندوں پر 219 رن بنائے۔ انہوں نے سچن تندولکرکا 24 فروری2010ء کو گوالیارمیں کھیلے گئے میچ میں147 گیندوں پر ناٹ آؤٹ200 رن بنائے تھے۔ سچن کے بعدون ڈے میں ڈبل سنچری جڑنے والے اسٹروک دوسرے بلے باز ہیں۔ ایک اننگ میں 25 چوکے لگانے والے سہواگ دوسرے بلے باز ہیں۔ پہلے یہ کارنامہ سچن نے ڈبل سنچری جڑ کر کیا تھا۔ وریندر سہواگ ایک واحد بلے باز ہیں جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹریپل سنچری اور ون ڈے میں ڈبل سنچری بنائی۔ اندور میں ون ڈے میں سہواگ نے تیز ڈبل سنچری بنا کر تاریخ بنائی۔ جب ان کے سامنے کوئی مقصد ہو تو کوئی بھی بالنگ اٹیک ان کے سامنے ہو وہ اسے دھوکر رکھ دیتے ہیں اور چوکوں چھکوں کی جھڑی لگادیتے ہیں۔ موٹیرا میں روی رام پال کی پہلی گیند کا شکار بنے سہواگ نے رنوں کا انبار لگادیا کرثابت کردیا کے اس کھیل میں کبھی کبھی ایسی بھول ہوجاتی ہے۔ اگر سہواگ کی کوئی کمزوری ہے تو وہ ان کی انکنسسٹنسی ہے یعنی کہ وہ اتنی توجہ سے نہیں کھیلتے جتنا ان سے توقع کی جاتی ہے۔ ہر بال کو مارنا چاہتے ہیں اور وہ بھی کھڑے کھڑے۔ اپنی کریز کے اندر سے ان کی لیگ موومنٹ نہ کے برابر ہوتی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ وہ ریک لیس شاٹ کھیل کر اپنی وکٹ فضول میں گنوا دیتے ہیں۔ سچن اور ان میں بس یہی فرق ہے۔ سچن دھیان سے کھیلتے ہیں اور اتنی آسانی سے اپنی وکٹ نہیں گنواتے۔ آج لوگ سہواگ کو سچن کے برابر بتا رہے ہیں۔ بیشک سہواگ نے سچن سے تیز سنچری اور ٹریپل سنچری بنائی ہے لیکن میں آج بھی سچن کو ورلڈ کا سب سے مہان بلے باز مانتا ہوں۔ ویریندر سہواگ کا نمبر سچن کے بعد ہی آتا ہے۔ مہان سچن تندولکر نے گوالیار میں ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں پہلی دوہری سنچری ٹھوکنے کے بعد دعوے سے کہا تھا کہ ان کا یہ ریکارڈ ویریندر سہواگ توڑ ڈالیں گے۔ ویرو نے اندور میں219 رن ٹھوک کر اپنے ماڈل کی بات کو صحیح ثابت کردیا۔ یہ کہنا شاید بہتر ہوگا کہ سچن نے جو ریکارڈ بنایا تھا اسے سہواگ نے توڑا ہی نہیں بلکہ خوبصورتی سے اس میں نئی عبارت جوڑ دی ہے۔ سچن نے یہ بات اتفاقاً نہیں کہی تھی بلکہ اس کے پیچھے ویرو کا طریقہ اور اس کے کھیلنے کا بے جوڑ انداز ہے۔ پاری کی پہلی بال ہو یا بڑا کارنامے کے قریب ہونے کا احساس سہواگ کا بلہ ایک ہی لے تال میں طوفانی سے چمکتا ہے۔ ویرو بلے بازی کررہے ہوں تو ہر کرکٹ شائقین ان کا کھیل دیکھنے کیلئے ضرور ٹھہرتا ہے۔ کشیدگی اور ذہنی بوجھ سے بے پرواہ ویرو کا بیخوف انداز انہیں پیڑھی کے شاہد آفریدی اور رکی پونٹنگ یا کرس گیل جیسے منجھے ہوئے بلے بازوں سے الگ کھڑا کرتا ہے تو بیشک تیز تو کھیلتے ہیں لیکن نایاب پاری نہیں۔ بیخوف کھیل ویرو کو مہان ووین رچرڈ جیسے انوکھے بہترین اینٹرٹینر ثابت کرتا ہے جن کے چوکے چھکوں کو دیکھنے کیلئے کیمرہ مینوں کو بھی گیند کو قید کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں تہری سنچری ٹھوکنے والے اکیلے ہندوستانی اور ون ڈے میں سب سے بڑی ذاتی پاری کا ورلڈ ریکارڈ ویرو نے یہ دونوں کارنامے ایک ہی اسٹائل میں دکھائے لیکن اپنے قدرتی گیم کیساتھ حالات کے حساب سے کم ہی سمجھوتہ کرتے ہیں۔ یہ ان کا پلس پوائنٹ بھی ہے اور مائنس بھی ۔ حالات چاہے جو بھی ہوں اسے لیکر ویریندر سہواگ کو کئی بات تنقید بھی جھیلنی پڑی ہیں۔سلیکٹروں اور کوچ سے بھی جھگڑا مول لیا لیکن اپنے انداز کو نہیں بدلا۔ کھیلتے وقت انہیں اس بات کی بھی کوئی پرواہ نہیں ہوگی کہ وہ ٹیم کے کپتان ہیں ۔ اندور میں بطور کپتان انہوں نے یہ کارنامہ دکھایا۔ نہیں تو عام طور پر کپتان تھوڑا سنجیدگی سے کھیلتے ہیں۔ اب سہواگ کی پہنچ سے دور صرف کیریبیائی بلے باز برائن لارا (409 ناٹ آؤٹ) کے بعد ٹیسٹ رنوں کا ریکارڈ ہے اور یقین مانئے ویرو اپنے ہی انداز میں دھوم دھڑاکا کرتے اور گنگناتے ہوئے اسے بھی پورا کرڈالیں گے۔ اس مہینے کے آخر میں ٹیم انڈیا کا آسٹریلیا دورہ شروع ہورہا ہے۔ اصل چنوتی تو اب آئے گی۔
Anil Narendra, Daily Pratap, Vir Arjun, Virendra Sahwag

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!