نکسلیوں اور آتنکیوں کو آئی ایس آئی کی پوری حمایت
Published On 12th October 2011
انل نریندر
پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ نکسلیوں اور منی پور کے آتنک وادیوں کی ملی بھگت کا بڑا خلاصہ حکومت ہند کے لئے تشویش کا باعث ہونا چاہئے۔ لشکر طیبہ اور کشمیری آتنک وادی اثر بھارت میں پھیلانے کیلئے نکسلیوں اور ماؤ وادیوں کے ساتھ آئی ایس آئی گٹھ جوڑ کر چکی ہے۔ ان کا مقصد 2050 ء تک بھارت سرکار کا تختہ پلٹنا ہے۔ یہ خلاصہ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے سامنے منی پور کی آتنک وادی تنظیم پی ایل اے (پیپلز لبریشن آرمی) کے دو لوگوں نے کیا ہے۔سیل کے اسپیشل کمشنر پی این اگروال کے مطابق این دلیپ سنگھ اور ارون کمارسنگھ کو ایک اکتوبر کو پہاڑ گنج میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جھاڑکھنڈ کے جنگلوں میں پی ایل اے کے ممبران چین اور برما سے مل رہے ہیں۔گرینیڈ لانچر اور باقی ہتھیاروں کو پہنچانے کے علاوہ انہیں چلانے کی ٹریننگ بھی نکسلیوں کو دے رہا ہے۔ کشمیری آتنک وادی تنظیموں کے ذریعے سے آئی ایس آئی نکسلیوں کو ہتھیار اور کمیونی کیشن وسائل مہیا کرا رہی ہے۔ نکسلیوں اور کشمیری آتنک وادی تنظیم میں کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔ آئی ایس آئی کی جانب سے ان کا ایجنٹ مدنی بنگلہ دیش کے راستے جھاڑکھنڈ میں جاکر نکسلیوں کے لیڈر کشن جی سے ملا تھا۔ اس بات چیت کے بعد کشن جی اور لشکر طیبہ میں گٹھ جوڑ ہوا تھا۔ دلیپ اور ارون سے برآمد لیپ ٹاپ اور سی ڈی کے مطابق آئی ایس آئی کی پہل پر شمال مشرقی ریاستوں کی سات آتنک وادی تنظیموں نے یونائیٹڈ فرنٹ بنا لیا ہے۔آئی ایس آئی نے بھارت کی اہم آتنک تنظیموں میں جس میں کشمیری تنظیم بھی شامل ہے پورا تال میل قائم کیا ہوا ہے۔ اس کا اور ثبوت دہلی ہائیکورٹ بم دھماکے سے بھی ملتا ہے۔ آئی ایس آئی کا دعوی ہے کہ اس کانڈ میں حال ہی میں پکڑے گئے شخص وسیم نے بتایا کہ دھماکے کو حزب المجاہدین اور القاعدہ نے مشترکہ طور سے انجام دیا تھا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق پوچھ تاچھ میں وسیم نے مانا کے اس نے ہجی کے تین بنگلہ دیشی آتنکیوں کے ساتھ اس کانڈ کو انجام دیا۔ ان آتنک وادیوں کو القاعدہ نے ٹریننگ دی تھی۔ آئی ایس آئی اب وسیم کے بھائی جنید کے ساتھ حزب الکمانڈر جہانگیر سعودی اور اس کے قریبی عامر حسین عرف اکرم کی تلاش کررہی ہے۔ وسیم 7 ستمبر کو ہائی کورٹ کے باہر دھماکے کو انجام دے کر جموں بھاگ گیا تھا۔ یہاں گھروالوں کے ساتھ دو دن رہ کر9 ستمبر کو واپس چلا گیا تھا۔ وسیم نے دھماکے سے دو مہینے پہلے دہلی ہائی کورٹ کا جائزہ لیا تھا وہ تب ایک بڑا دھماکہ کرنا چاہتا تھا لیکن اس وقت جنید دھماکو سامان مہیا نہیں کرا پایا۔ اس کے بعد وہ بنگلہ دیش چلا گیا ۔ حالانکہ جنید نے دھماکے کے45 دن پہلے ہی بم تیار کرلیا تھا۔ اب یہ صاف ہوتا جارہا ہے کہ آئی ایس آئی ایک طرف القاعدہ اور دوسری طرف بھارت میں سرگرم آتنک وادیوں کو منظم کرنے میں لگا ہے۔ اس کام میں اسے چین اور بنگلہ دیش دونوں سے مدد مل رہی ہے۔ بھارت کو ہر طرف سے گھیرنے میں لگی ہے آئی ایس آئی۔
Anil Narendra, Bangladesh, Daily Pratap, ISI, Maoist, Naxalite, Salwa Judam, Vir Arjun
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں