دھونی کو بھجن کے مذاق والے اشتہار میں کام نہیں کرنا چاہئے تھا


Daily Pratap, India's Oldest Urdu Daily
Published On 21th July 2011
انل نریندر
دیش کی دو شراب بنانے والی کمپنیوں نے ٹیم انڈیا کے دو کھلاڑیوں میں بلا وجہ کا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ میکڈوول کمپنی اور رائل اسٹیج ان دونوں شراب کمپنیوں میں بیچ بازار میں وسکی برانڈس کو لیکر دوڑ مچی ہوئی ہے۔ آف اسپنر ہر بھجن سنگھ نے وجے مالیا کی بالا دستی والی کمپنی یو بی اسپریٹر کو ایک ٹی وی اشتہار کو لیکر قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ اس اشتہار میں ہندوستانی کمپنی مہندر سنگھ دھونی کو ان کا مذاق اڑاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ قانونی نوٹس ہربھجن سنگھ کے ماں اوتار کور نے اپنے وکیلوں کے ذریعے بھجوایا ہے۔ ہربھجن کے وکیلوں نے قانونی نوٹس میں دعوی کیا ہے کہ یہ اس آف اسپنر اور اس کے خاندان و سکھ فرقے کا کمرشل مذاق ہے۔ ان میں سے ایک وکیل نے کہا کہ کرکٹر ہی نہیں اس کا خاندان بھی اس اشتہار سے پریشان ہیں۔ اس اشتہار کیلئے نوٹس بھیجتے ہوئے بھجی کی ماں اوتار کور کا کہنا ہے کہ اس طرح کے اشتہارات سے ٹیم انڈیا میں اختلافات پیدا ہوتے ہیں اور انہیں ملک مخالف قرار دیا جاسکتا ہے۔ نوٹس میں کمپنی سے ہربھجن سنگھ کے خاندان سے بڑے اخبارات اورٹی وی چینلوں کو عام طور پر معافی مانگنے اور انہیں نوٹس ملنے کے تین دن کے اندر اشتہار ہٹانے کی مانگ کی گئی ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ’’ میرا موکل آپ کو فوراً نوٹس بھیج کر اپنی غلطی تسلیم کرکے اس میں اصلاح کرنے کا موقع دے رہا ہے اس میں ناکام رہنے پر ہمارے پاس مناسب قانونی کارروائی کرنے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں بچے گا۔ جس میں ہتک عزت کا دعوی اور اس طرح کے دیوانی و مجرمانہ کارروائی بھی شامل ہے۔‘‘ اس نوٹس کی لاگت کیلئے کرکٹ کے خاندان نے ایک لاکھ روپے کے معاوضے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ہربھجن اور دھونی دو الگ الگ برانڈ کا اشتہارکرتے ہیں۔ بھارتیہ کپتان میکڈوول نمبرون پلیٹینیم کے اشتہار میں مبینہ طور پر ہربھجن کا مذاق اڑاتے ہیں۔ ہربھجن رائل اسٹیج کا اشتہار کرتا ہے کہ رائل اسٹیج اور میکڈوول نمبرون دونوں کے درمیان بازار میں وسکی برانڈ کو لیکر مقابلہ ہے۔ یہ اشتہار حالانکہ سوڈا برانڈ کا ہے۔ ہربھجن کے رائل اسٹیج اشتہار کی خاص لائن ہے ’’ہیو آئی میڈ اٹ لارچ‘‘ دھونی نے میکڈوول کے لئے جو اشتہار کیا ہے اس میں ہربھجن جیسا نظر آنے والا شخص کہتا ہے ’’ہیو آئی میڈ اٹ لارچ‘‘ جبکہ دھونی کہتا ہے کہ ’’اگر زندگی میں کچھ کرنا ہے تو لانگ لارچ چھوڑو کچھ الگ کرو یار‘‘ دھونی کے اشتہار میں ہربھجن کی طرح نظر آنے والا شخص بال بیرنگ فیکٹری میں کام کرتا ہے اور بڑی بنانے کی کوشش میں وہ لوہے کی بال کو بہت بڑی بنا دیتا ہے تو اس کے والد اس تھپڑ مار دیتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ہربھجن کے والد کی بال بیرنگ بنانے کی فیکٹریاں ہوا کرتی تھیں جہاں ہربھجن بھی کام کیا کرتا تھا۔ شراب بنانے والوں نے بلا وجہ ان دو کھلاڑیوں میں اختلاف پیدا کروا دیا ہے۔ میری رائے میں مہندر سنگھ دھونی کو یہ اشتہار کرنے سے منع کردینا چاہئے تھا۔ جب انہوں نے دیکھا ہوگا کہ اس میں بھجی کے کریکٹر والا شخص ہے اور ہربھجن کا مذاق اڑانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ادھر وجے مالیا کہتے ہیں کہ ہم اشتہار بند نہیں کریں گے اور نہ ہی کوئی ترمیم کریں گے۔
Tags: Anil Narendra, Cricket Match, Dhoni, Harbhajan Singh

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!