اشاعتیں

بہار میں کرپشن پر اٹھتے سوال!

بہارمیں ہونے والے اسمبلی چناو¿ کے لئے جنگل راج بنام وکاس نیرٹو کی جنگ کے درمیان اب کرپشن یعنی کرپشن کا اشو گرما گیا ہے ۔چاروں طرف سے الزام تراشیوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ۔پہلے بات کرتے ہی جن سوراج پارٹی کے بانی پرشانت کشور کی ۔انہوں نے بی جے پی کے پردیش صدر سمیت حکمراں اتحاد کے کئی لیڈروں پر کئی الزام لگائے ہیں وہ مسلسل اپنے ان الزامات کو دہرا رہے ہیں تو اب حکمراں اتحاد کے لوگ بھی ان الزاموں کو لے کر سوال پوچھنے لگے ہیں ۔بہار میں بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعت اپوزیشن کو گھیرنے کے لئے جنگل راج کا اشو اٹھا رہے ہیں ۔پارٹی کے ایک لیڈر کے مطابق جن لوگوں نے بہار میں جنگل راج کا دور دیکھا ہے انہیں پھر سے اس دور کی یاد دلائی جارہی ہے ساتھ ہی نئی پیڑھی کو بھی بتایاجاسکے کہ بہار کس دور سے گزرا تھا ۔اور اگر اپوزیشن اقتدار میں پھر آئی تو وہ دور پھر لوٹ سکتا ہے ۔ایک طرف جہاں بی جے پی سبھی اشوز پر چناو¿ لڑنے کی تیاری کررہی ہے وہیں سیاست میں ایک نیا اشو بھی جڑتا جارہا ہے جو بی جے پی کو ہی نہیں پورے این ڈی اے کی پریشانی بڑھاسکتا ہے ۔جن سوراج چیف پرشانت کشور نے بی جے پی کے پردریش صدر دلیپ جیسوال پ...

پاک - سعودی میں فوجی سمجھوتہ !

پاکستان اور سعودی عرب میں ایک اور اہم اور کچھ معنوں میں کچھ اہم ترین سمجھوتہ ہواہے ۔پاکستان ایک فوجی نیوکلیائی طاقت ہے بیشک وہ ایک جدوجہد کرتی معیشت ہے ۔وہیں سعودی عرب اقتصادی طور سے طاقتور ہے ۔لیکن فوجی اعتبار سے کمزور ہے ۔سعودی عرب اور پاکستان دونوں ہی سنی اکثریتی دیش ہیں ۔او ردونوں کے درمیان مضبوط رشتے رہے ہیں ۔سعودی عرب نے کئی مرتبہ اقتصادی بحران کے وقت پاکستان کی مدد کی ہے اور پاکستان بھی بدلے میں سعودی عرب کو سیکورٹی تعاون کا بھروسہ دیتا رہا ہے۔اب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حکمت عملی باہمی دفاعی معاہدہ ہوا ہے اس کے مطابق کسی ایک کے تئیں دکھائی گئی جارحیت اور دوسرے کے خلاف مانی جائے گی ۔کچھ ایسا ہی معاہدہ جیسا نیٹو کے ممبر ملکوں کے درمیان ہے ۔یہ ڈیفنس معاہدہ یہ بھی کہتا ہے کہ اگر ایک دیش پر حملہ ہوا ہے تو دوسرا دیش اسے خود پر بھی حملہ مانے گا ۔یعنی اب اگر پاکستان یا سعودی عرب پر کوئی حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں ملکوں پر حملہ ماناجائے گا ۔دونوں ملکوں کی بری ہوائی اور بحری افواج اب اور زیادہ تعاون کریں گی اور خفیہ معلومات شیئر کریں گی۔چونکہ پاکستان ایک نیوکلیائی کفیل ملک ہے ایسے ...

چارلی کرک کا قتل : امریکہ میں بڑھتا سیاسی تشدد!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی چارلی کرک کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔واردات یوٹا کے اورم میں واقع یوٹا ویدی یونیورسٹی میں طلباءکی میٹنگ سے ٹھیک دوران ہوا ۔اس قتل نے ایک بار پھر امریکہ کو ہلا کررکھ دیا ہے ۔یونیورسٹی میں اس وقت قریب 3 ہزار طالب علم تھے ۔جب حملہ آور نے چارلی پر سیدھا نشانہ لگایا ۔حکام نے جانچ میں پایا کہ اسنائپر نے دورا یک عمارت کی چھت پر چھپ کر جو قریب 180 میٹر دوری پرتھی سے سیدھی ایک گولی چلائی جو چارلی کی گردن میں لگی اور وہ وہیں ڈھیر ہو گئے ۔کون تھے چارلی کرک ؟ چارلی ایک امریکی کنزرویٹو اور میڈیا شخصیت تھے ۔انہوں نے ٹرننگ پوائنٹ یو ایس اے نام کی ایک ینگ کنزرویٹو تنظیم 18 سال کی عمر میں ہی بنائی تھی وہ اس کے کوفاو¿نڈر تھے ۔وہ نوجوانوں کو سیاسی طور سے سرگرم بنانے ،مباحثوں میں حصہ لینے اور دقیانوشی نظریات کو ترغیب کرنے کے لئے جانے جاتے تھے صدر ٹرمپ کے قریبی چارلی ایک قاتل اور قتل کی وجہ کے بارے میں اب تک کچھ ٹھوس پتہ نہیں چلا لیکن یہ طے ہے کہ ان کی مقبولیت کافی تیزی سے بڑھ رہی تھی ایسے میں سوال یہ بھی ہے کہ انہیں کہیں ان کی بڑھتی مقبولیت تو قتل کی وجہ نہیں بنی ؟ چھت ...

اسحاق ڈار نے ٹرمپ کے دعووں کی پول کھولی!

پاکستان سے ایسی اعتراف سامنے آیا جو نہ صرف بھارت کے آپریشن سندھور میں کامیابی ہی کا تذکرہ کرتا ہے ۔بلکہ امریکی صدرکے دعووں کو بھی مسترد کرتا ہے ۔اس سے اس بات کی بھی تصدیق ہوتی ہے جو ہندوستانی فوج کے سینئر افسران دعویٰ کرتے آرہے ہیں ۔سب سے پہلے بات کرتے ہیں جیش محمد کے نمبر 2 کمانڈر مسعودی الیاسی کشمیری کی ۔ الیاسی کشمیری نے اعتراف کیا کہ دہشت گرد تنظیم کے بھاول پور ہیڈ کوارٹر پر ہندوستانی فوج کے حملے میں اسکے بانی مسعود اظہر کے پریوار کے افراد کے چیتھڑے اڑ گئے تھے ۔میں اپنے خاندان کے افراد کے مارے جانے کی بات قبول کرتا ہوں ۔منگل کو ایک یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کئے گئے ویڈیو میں جیش محمد کمانڈر الیاس کشمیری کو ہندوستانی حملے کے خلاف زہر اگلتے سناجاسکتا ہے ۔جس نے اظہر کے خاندان کے افراد مارے گئے تھے ۔یہ ویڈیو 6 ستمبر کو پاکستانی پنجاب صوبہ میں ہوئے مشن مصطفی کانفرنس کا بتایاجارہا ہے ۔کئی بندوقچیوں کے درمیان کھڑے جیش کمانڈر نے کہا اس دیش کی آئیڈیا لوجی اور جغرافیائی حدود کی حفاظت کے لئے ہم نے دہلی،قابل ،کندھار پر حملہ کیا ۔اور اپنا سب کچھ قربان کرنے کے بعد 7 مئی کو بھاولپور میں مولانا مسعود ا...

نیپال فرانس کے بعد اب لندن !

پچھلے 15 روز سے کئی ملکوں میں عوام سڑکوں پر اتر ی ہوئی ہے ۔ہم نے نیپال مین دیکھا پھر فرانس میں دیکھا اور اب لندن میں دیکھا کہ کس طرح وہاں کی جنتا اپنے مطالبات کو لے کر جن آندولن کررہی ہے ۔ہر دیش میں حالانکہ آندولن کے مسئلے الگ الگ ہیں ۔نیپال میں جہاں نظام تبدیلی اشو تھا وہیں فرانس میں سرکاری پالیسیوں کا احتجاجی مظاہرہ تھا ۔اور لندن میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف پبلک ناراضگی دیکھنے کو ملی تو برطانیہ میں بھی اس طرح کے تارکین وطن کو دیش سے باہرنکالنے کی مانگ تیز ہو گئی ہے ۔سنٹرل لندن میں سنیچر کو ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔اس پروٹیسٹ کو یونائیٹڈ دی کنگڈم نام دیا گیا ۔جسے این ٹی امیگریشن لیڈر ٹامی رابنسن نے لیڈ کیا تھا ۔اسے برطانیہ کی سب سے بڑی اور ساو¿تھ پنتھی ریلی ماناجارہا ہے ۔اس احتجاجی مظاہرے کے دوران بھڑکے تشدد میں 26 پولیس والے زخمی ہوئے ۔ریلی میں ٹکراو¿ اس وقت بڑھ گیا جب مظاہرین نے پولیس پر بوتلیں اور دوسری چیزیں پھینکنا شروع کر دیں ۔میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق چار پولیس ملازمین کو شدید چوٹیں آئی ہیں اس دوران ٹیسلا کے مالک ارب پتی ایلن مسک نے ویڈیو لنک کے ذ...

کیا یہ نئی جنگ کی آہٹ ہے ؟

9 ستمبر 2025 یعنی منگلوار کا دن پورے مشرقی وسطیٰ خاص کر قطراور سعودی عرب کے لحاظ سے بہت اہم رہا ۔اس دن اسرائیلی فوج نے دوحہ میں حماس کے لیڈروں کو اپنا نشانہ بنایا ۔واقعہ کے بعد اسرائیل کے ذریعے کی گئی اس حرکت کی تقریباً ہر طرف سے مذمت ہوئی ۔دوحہ میں منگلوار کو ہوئے اس میزائل حملے کے بعد قطر ہل گیا ہے ۔قطر نے اسرائیل کو بری وارننگ دے دی ہے ۔قطر کے وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان النیہانی نے اس حملے کو سرداری کی واضح خلاف ورزی اور خطہ میں بدامنی پیدا کرنے کی کوشش بتایا ۔قطری حکام کے مطابق اسرائیل کا نشانہ حماس کے نمائندوں کو بنانا تھا جو دوحہ میں جنگ بندی مذاکرات کے لئے موجود تھے ۔التھانی نے اسے ایک آتنکی حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد امن عمل کا پٹری سے اتارنا اور پورے علاقہ میں بدامنی پھیلانا ہے ۔حملے میں ایک قطری شہری کی موت کی تصدیق ہوئی ہے حالانکہ حماس کے نمائندہ وفد قطر گیا ہے ۔وزیراعظم التھانی نے سیدھے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ اس بات کا اشارہ ہے کہ خطہ میں ایک ایسا طاقتور کھلاڑی موجود ہے جو بدامنی پھیلا رہا ہے ۔نیت...

زین جی کا مظاہرہ ہوا ہائی جیک!

ایسا نہیں ہے کہ نیپال میں جن آندولن پہلی بار ہورہا ہے ۔ایسے جن آندولن پہلے بھی کئی بار ہوئے ہیں ۔جس طرح سے اس بار اس تحریک نے تشدد کی شکل اختیار کی ہے وہ غیر متوقع ہے ۔نیپال میں موجودہ احتجاج مظاہروں میں شامل زیادہ تر نوجوان 28 سال کی عمر سے کم کے ہیں اس لئے اسے زین جی کا آندولن کہا جارہا ہے ۔یہ پہلا موقع ہے جب نوجوان پیڑھی ایک طرح سے سڑک پر اتری لیکن کیا اتنی ناراضگی صرف شوشل میڈیا پر پابندی کو لے کر ہے ۔اس کے جواب میں یہی کہا جاسکتا ہے شاید نہیں ۔شوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف سڑکوں پر اترنے سے پہلے یہ یوتھ لوگ حکمراں سرکار میں پیدا کرپشن اور دھاندلیوں کو لے کر لگاتار پوسٹ کررہے تھے ان کے لئے شوشل میڈیا اپنی ناراضگی ظاہر کرنے کا ایک ہتھیار تھا ۔لڑکے لوگ اہم پریواروں کے لڑکوں کی تصویریں پوسٹ کرکے سوال اٹھا نے لگے کہ ان کی زندگی کا خر چ کیسے اٹھایاجاتا ہے ۔پابندیاں نوجوانوں کے لئے اپنا ہتھیار چھیننے جیسا بھی تھیں ۔بڑھتی بے روزگار ی ایک بڑا ایشو تھا ۔شوشل میڈیا پر لیڈروں کے کرپشن اور ان کے بچوں کے ذریعے عیش وآرام کی زندگی جینے کی تصویریں اور ویڈیو شیئر کئے گئے ۔پارلیمنٹ احاطہ تک پہنچے لوگ...