عاصم منیر کو تاناشاہ بنانے کی راہ پر !
پاکستان کی تاریخ میں فوجی حکمرانی سے بھری ہوئی ہے ۔یہاں چنی ہوئی حکومت تھوڑا وقت کے لئے چلتی ہے اور پھر کوئی نہ کوئی جنرل حکومت کا تختہ پلٹ دیتا ہے ۔تازہ مثال پاکستان کے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہی لے لو پاکستان میں شہباز شریف کی سرکار بھارت کے آپریشن سندھور سے سبق لیتے ہوئے آئین میں ترمیم کی تیاری میں ہے ۔جس میں فوج کےچیف عاصم منیر کو سی ڈی ایف بنانے کا پلان ہے ۔اس سے ان کے اختیارات آئینی سے بڑھ جائیں گے ۔پاکستان کی شہباز شریف نے لگتا ہے کہ ایک بار پھر اپنے چیف مارشل عاصم منیر کو اقتدار کی چوٹی پر پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے ۔8 نومبر کو پارلیمنٹ میں پیش 27 آئینی ترمیم بل کے ذریعے سیکورٹی فورسز کے چیف آف اسٹاف ڈیفنس نامی ایک نیا طاقتور عہدہ نکالا ہے ۔سیدھے منیر کے لئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔لگتا ہے یہ ترقی مئی 2025 میں بھارت کے ساتھ ہوئی چار روزہ لڑائی کے بعد ملے فیلڈ مارشل کے اعزاز کے ٹھیک چھ ماہ بعد آرہا ہے ۔لیکن سوال اٹھتا ہے دہشت گردی کے مبینہ سرپرست منیر کو یہ دہری مہربانی آخر کیوں ؟ کیا مئی کی لڑائی ہی وہ کارنامہ ہے ۔یاپھر پاکستان کے اندرونی عدم استحکام کی صورتحال اور فوجی تاناشاہی کو مضبوط کرنے کی سازش ؟ بین الاقوامی سطح پر منیر کو اثامہ باللادین ان سوٹ کہا جاتا ہے اور اب یہ ترقی کے دہرے چہرے ایک طرف دہشت گردی اسپانسر اور دوسری طرف علاقائی عدم استحکام کی اصلیت اجاگر کررہی ہے ۔آئینی ترمیم منیر کو کمان کوآئینی پٹری ، لیکن جمہوریت پر قانون منتری اعظم نظیر تارڑن نے کابینہ کی منظوری کے بعد سینٹ میں پیش کئے گئے اس بل میں آئین کی سیکشن 243میں وسیع تبدیلی کی تجویز ہے ۔جو مسلح افوا ج کی کمان کے ڈھانچے کو پوری طرح نئے سرے سے تشکیل نو کرنے کی ۔یہ 27 ویں آئینی ترمیم بل پاکستان کے آئین میں ایک بڑی تبدیلی لانے والا مجوزہ بھی شامل ہے ۔جس کے تحت سیکورٹی فورسز کے چیف کا عہدہ باقاعدہ طور سے فوج کے سربراہان کو سونپا جائے گا ۔انہیں تاحیات فیلڈ مارشل کا عہدہ دیا جائے گا ۔اگر یہ بل پاس ہوا تو فوج کے چیف عاصم منیر تاحیات فیلڈ مارشل کے عہدے پر بنے رہیں گے ۔حالانکہ اس کا اپوزیشن پرزور مخالفت کررہی ہے ۔پاکستان سرکارکا دعویٰ ہے یہ تبدیلی دیش کی دفاعی ضروریات اور فوجی کمان کو جدید بنانے کے لئے کیاجارہا ہے ۔پاکستان نے سی ڈی ایف کا جو مسودہ پیش کیا ہے وہ بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف آرمی (سی ڈی ایس) کے خاکے کی چوری کی ہے ۔مجلس وحدت مسلمین پارٹی کے چیف علامہ رضا ناصر عباس نے کہا ہے کہ پاکستان نے جمہوری ادارے پنگو ہو چکے ہیں ۔قوم کو مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف قدم اٹھانا چاہیے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں