جموں خطہ میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات !

بھارت - پاکستان بین الا قوامی سرحد سے محض 6 کلومیٹر کی دوری پر جموں کشمیر کے کٹھوہ ضلع میں پچھلے 2 ہفتوں سے انتہا پسند مخالف مہم جاری ہے ۔اس سے اب تک جموں کشمیر پولس کے 4 جوان شہید ہو گئے ہیں ۔اس مہم کٹھوہ کے کئی علاقوں میں سکورٹی فورس اپنی کارروائیاں چلا رہی ہیں ۔اور اس آپریشن کی جموں کشمیر پولس کے ڈائرکٹر جنرل اور آئی وی پر نگرانی کر رہے ہیں ۔آپریشن کے دوسرے دن پولس ڈائرکٹر جنرل نلن پربھات کی ایک تصویر میڈیا میں آئی ہے اس تصویر میں ڈائرکٹر جنرل پولس خود ہاتھ میں رائفل اے کے 47 لیکر سرچ آپریشن میں شامل نظر آئے تھے ۔گزشتہ 30 برسوں میں ایسا پہلی بار دیکھا گیا جب پولس کے ڈی جی پی نے خود سرچ آپریشن میں شرکت کی ہو ۔جب تک سبھی شدت پسند مارے نہیں جاتے تب تک یہ پولس کارروائی جاری رہے گی ۔یہ آپریشن ایسی جگہ چل رہا ہے جو پورا علاقہ جنگلات سے گھرا ہوا ہے ۔جس وجہ سے آپریشن میں وقت لگ رہا ہے اور مشکلیں آ رہی ہیں ۔پولس ذرائع کے مطابق یہ 5 شدت پسندوں کا گروپ تھا جو پہلے ایک ساتھ تھے اور پہلی مٹھ بھیڑ کے بعد یہ الگ ہو گئے ۔اس پر انکا کہنا تھا 2 تو مارت جا چکے ہیں لیکن 3 باقی ہیں ان کی تلاش کے لئے کارروائی جاری ہے ۔گھنے جنگلوں اور بڑی بڑی چٹانوں کی وجہ سے ان تک پہنچنے میں مشکلیں آ رہی ہےں ۔اور گھنے جنگلوں کی وجہ سے ڈرون سے بھی کوئی خاص مدد نہیں مل سکتی یہ پوچھنے پر کے ابھی اس مہم میں کتنا وقت لگ سکتا ہے تو ڈی جی پی کا کہنا تھا کی اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔یہ بہت مشکل ہے پچھلے 2 ہفتوں سے کارروائیاں چل رہی ہیں اور ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی ہے ۔جموں میں گزرے 4 برسوں میں (سال 2021 )سے ایک کے بعد ایک شہدت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں ۔اس سے پہلے جموں دہائیوں تک ایک سکون علاقہ مانا جاتا تھا لیکن آہستہ آہستہ شدت پسندوں نے جموں کے دوسرے علاقوں میں بھی اپنا سر اٹھانا شروع کر دیا ہے ۔حلانکہ ساﺅتھ ایشیا دہشت گردی پورٹل کے مطابق جموں کشمیر میں سال 2021 کے مقابلے میں 2024 میں وارداتیں کم ہوئی ہےں ۔سال 2021 میں جموں کشمیر میں کل واقعات کی تعداد 153 تھیں ۔جبکہ سال 2024 میں 2 ہی واقعات درج ہوئے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!