اسمبلی ضمنی چناو ¿ میں بھاجپا - سپا آمنے سامنے !
اترپردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ہونے جارہے ضمنی چناو¿ میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان اہم مقابلہ ہے ۔اس چناو¿ میں جہاں بھاجپا کی سینئر لیڈر شپ نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے کاندھے پر جیت کی ذمہ داری ڈالی ہے ۔جبکہ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اپنی چار سیٹوں کو بچانے کے ساتھ بھاجپا کی تین سیٹوں پر نگاہیں لگا رکھی ہیں ۔کانگریس نے میدان میں نا اترنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کے میدان میں نہ اترنے سے انڈیا اتحاد میں اس کی ساتھی پارٹی سماج وادی نے ضمنی چناو¿ کے لئے سبھی 9 سیٹوں پر اپنے امیدواروں کے نام کا اعلان کر دیا ہے ۔کانگریس نے کہا ہے کہ اس نے آئیں اور سماجی بھائی چارے کی حفاظت کے لئے اترپردیش میں اسمبلی ضمنی چناو¿ میں اپنے امیدوار نا اتارنے کا فیصلہ کیاہے ۔جن 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی چاو¿ ہونے ہیں ان میں غازی آبا د صدر سیٹ کی پہچان بھاجپا کو مضبوط قلعہ پر ہے ۔2024 کے لوک سبھا چناو¿ میں اور 2022 کے اسمبلی چناو¿ میں بھاجپا کے اتل گرگ چنے گئے تھے ۔یوگی کے لئے پھول پور کا ضمنی چنا و¿ ساکھ کا سوال بن چکا ہے ۔2018 کے لوک سبھا ضمنی چناو¿ میں سپا نے پھول پور پر جیت کا پرچم لہرایا تھا۔لیکن 2022 کے اسمبلی چناو¿ میں پریاگ راج کی پھول پور سیٹ سے بھاجپا کے پروین پٹیل نے کامیابی حاصل کی تھی ۔وہیں مظفر نگر کی میراپور سیٹ ،مرزا پور کی منجھوا سمبلی سیٹ اور مین پوری کی کرہل اسمبلی سیٹ اور کندرکی کی سیٹ و کانپور کی سسمو¿ اسمبلی سیٹوں پر یوگی آدتیہ ناتھ کی خاص نظر ہے اور انہیں امید ہے کہ اس بار وہ 9 میں سے 9 سیٹوں پر جیت دلائیں گے وہیں سپا کے سامنے ضمنی چناو¿ میں نئی چنوتیاں بھی ہیں ۔بھاجپا نے اس کے پی ڈی اے میں سیندھ لگانے کے لئے اسی کی طرز پر زیادہ تر ٹکٹ پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو بانٹے ہیں اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر بہوجن سماج پارٹی نے بھی مسلم و پچھڑوں کے ووٹوں پر نظر لگا رکھی ہے۔بدلے حالات میں کانگریس کے چناو¿ نہ لڑنے پر سپا بھی سیٹوں کو جتانے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہے لیکن ریاست میں کانگریس کا ان سیٹوں پر جو ووٹ ہے وہ کتنا ٹرانسفر ہوگا ؟ سپا چیف اکھلیش یادو کے سامنے پی ڈی اے یعنی پچھڑا ،دلت ،اقلیت ووٹ کے نام پر سپا نے لوک سبھا چناو¿ میں جو جیت پائی اس کے چلتے بھاجپا اس بار کانٹے سے کانٹا نکالنے کی کوشش کر رہی ہے اس کا بھی فوکس او بی سی و دلت ووٹ پر ہے ۔ساتھ ہی ہندتو کے ذریعے سے او بی سی دلت ووٹوں کی فصل کاٹ لینے کی چنوتی ہے ۔سپا نے 4 مسلم لوگوں کو ٹکٹ دے کر لوک سبھا چناو¿ کے الٹ فیصلہ لیا ہے تب اس نے 63 سیٹوں پر 4 مسلمان کھڑے کئے تھے ۔اس بار 9 میں سے 4 مسلمان ہیں ۔دو دلت امیدوار ہیں ۔اس کے ذریعے سپا اس تصور کی دھار کو کند کرنا چاہتی ہے کہ غیر بھاجپائی پارٹیوں میں دلت مسلم کانگریس کو ترجیح دے رہے ہیں ۔اصل میں سپا کی خاص حکمت عملی کے چلتے کانگریس کو پیچھے ہٹنا پڑا ورنہ کانگریس کے کئی دعویدار ٹکٹ کی کوشش میں تھے لیکن ہریانہ چناو¿ کے نتائج نے کانگریس کوبیک فٹ پر لا دیا ہے وہیں دونوں سپا اور بھاجپا چھٹ پٹ قدم پر بیٹنگ کررہے ہیں دیکھیں کس کا پلڑا بھاری رہتا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں