متاثرہ پہلوانوں کا سنگھرش رنگ لایا!

ممبر پارلیمنٹ انڈین کشتی فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کو عدالت کے سمن اور جنسی اذیت رسانی کا ملزم ثابت کرنے کیلئے متاثرہ خاتون پہلوانوں کو لمبی جدوجہد کرنی پڑی اس درمیان عدالتی کاروائی کو لٹکا کر رکھنے کی کئی کوششیں بھی ہوئیں ۔الزام طے کئے جانے کیلئے عدالت میں دو بار بحث چلی ایسا بیچ میں مجسٹریٹ کے تبادلے کی وجہ سے ہوا ۔دوسری بار بحث پوری ہونے کے بعد عدالت نے 27 فروری کو الزامات طے کرنے کے مسئلے پر اپنا حکم محفوظ کر لیا تھا ۔لیکن حکم آنے سے پہلے برج بھوشن شرن سنگھ ایک اور عرضی لیکر عدالت پہونچ گئے جو 26 اپریل کو خارج کر دی گئی تھی اس میں انہوں نے اپنے خلاف چھ خاتون پہلوانوں کے ذریعے درج کرائے گئے جنسی اذیت رسانی کے معاملے کی آگے کی جانچ کی مانگ کی گئی تھی ۔وہ الزامات پر اور دلیلیں پیش کرنے لگے اور آگے کی جانچ کے لئے وقت مانگ رہے تھے ۔دلیل دی گئی تھی کہ وہ تاریخ پر بھارت میں نہیں تھے جس میں ایک شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ اسے ڈبلیو ایف آئی آفس میں پریشان کیا گیا تھا ۔الزامات پر بحث کے دوران شکایت کنندگان اور پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے کافی ثبوت ہیں ۔دہلی پولیس نے ملزمان کی اس دلیل کو خارج کر دیا کیوں کہ مبینہ واقعات بیرون ملک میں ہوئے تھے ۔اس لئے دہلی کی عدالتوں کے دائر اختیار میں نہیں آتے پولیس نے کہا تھا کہ برج بھوشن سنگھ کے ذریعے بیرون ملک اور دہلی سمیت بھارت میں کی گئی جنسی اذیت رسانی کے مبینہ واقعات ایک جرم کا حصہ ہیں ۔دوسری طرف ملزم ایم پی نے مبینہ جرم کی رپورٹ کرنے میں دیری کی اور شکایت کنندگان کے بیانوں میں تضاد ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے بری کئے جانے کی اپیل کی تھی ۔برج بھوشن شرن سنگھ کی جانب سے پیش وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مبینہ طور پر واقعات 2012 میں ہوئے لیکن پولیس کو 2020 میں رپورٹ کی گئی ۔سنگھ نے کہا کہ نگرانی کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر بھلے ہی میں بے قصور نہیں مانا جاسکتا لیکن یہ رپورٹ ان کی بے گناہی ثابت ہونے کے امکان کو مسترد بھی کرتی ہے ۔خاتون پہلوانوں نے پہلے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا جس کے بعد 28 اپریل 2023 کو معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ۔برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کو لیکر پہلوانوں کی جانب سے 23 اپریل 2023 کو جنتر منتر پر دھرنا بھی دیا گیا ۔اس دھرنے میں کیا کیا ہوا تھا یہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے ۔آخر کار پہلوانوں کا شنگھرس رنگ لایا ہے اور دہلی کی عدالت نے خاتون پہلوانوں کےخلاف جنسی اذیت رسانی معاملے میں جمع کو بھاجپا ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزام طے کرنے کے احکامات دئیے ۔کورٹ نے مانا46میں سے 5 شکایتوں میں انڈین کشتی فیڈریشن کے سابق چیف کے خلاف الزام طے کرنے کے لئے کافی ثبوت ملے ہیں ۔ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ پرینکا راجپوت نے ایک شکایت خارج کر دی اور کورٹ نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کسی خاتون کی ایمیج کو ٹھیس پہونچانے کے ارادے سے اس پر حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال کرنا دفع 354 اور جنسی اذیت (354-A) اور مجرمانہ دھمکی (دفعہ 506) کے تحت الزامات طے کئے گئے ہیں ۔ان پر 21 مئی کو بحث ہوگی اس میں دفعہ 354 میں زیادہ سے زیادہ سزا پانچ برس 354-A تین برس اور 506 میں زیادہ سے زیادہ 2 سال کی سزا ہو سکتی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!