دونوں ہی رام للا سے اپنا جڑاو ¿ بتا رہے ہیں!

دیش بھر میں رام مندر بھاجپا کے لئے اہم چناو¿ کی بنیادی اشو رہا ہے لیکن ایودھیا سماج وادی پارٹی کے لئے بھی یہ اتنا نہیں اہمیت رکھتا ۔رام مندر میں بھگوان رام کی پران پرتیسٹھا ہونے کے بعد پہلی بار یہاں لوک سبھا چناو¿ ہو رہے ہیں ۔بھاجپا امیدوار للو سنگھ خود کو رام بھگت اور رام مند ر تعمیر کو کارنامہ و پارٹی کے لئے ایک آستھا کا اشو کہتے ہیں ۔سپا امیدوار ابھدیش پرکاش کہتے ہیں کہ ہماری رگ - رگ میں رام ہیں وہ اپنے دادا نیول ، پتا دکھی رام اور چاچا پرشو رام اور بڑے بھائی رام ہوت کا نام لے کر کہتے ہیں کہ ہم تو پیڑیوں سے بھگوان رام کو مانتے آرہے ہیں ۔بھگوان کا ہمیں بھی آشیرواد ملتا ہے ۔فیض آباد ضلع کا نام بدل کر ایودھیا کر دیا گیا ہے لیکن لوک سبھا سیٹ فیض آباد ہی ہے ۔بھاجپا کے للو سنگھ جہاں جیت کی اپنی ہیٹ ٹرک لگانے کے لئے میدان میں اترے ہیں تو سپا 1998 سے اس سیٹ پر جیت نہیں پائی ہے ۔سپا نے جیت کے لئے ذات برادری تجزیوں کے تحت ایس سی فرقہ کے اودھیش پرساد کو اتارا ہے ۔وہ حال ہی میں لوک سبھا حلقہ کے ملکی پور سے ۹بار ممبر اسمبلی ہیں ۔اور پانچ بار ریاستی سرکار میں وزیر رہے ہیں ۔بسپا نے سچیدہ نند پانڈے کو امیدوار بنایا ہے ۔کبھی کمیونسٹ پارٹی کے ایم پی رہے متر سین یادو کے بھائی اور یٹائرڈ آئی پی ایس اروند سین بھارتی کمیونسٹ پارٹی کے ٹکٹ پر یہاں سے چناو¿ لڑرہے ہیں ۔بھاجپا کے لئے یہ سیٹ بہت اہمیت رکھتی ہے ۔یہاں وزیراعظم نریندر مودی روڈ شو بھی کر چکے ہیں ۔چناو¿ کے اعلان کے بعد صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپندی مرمو اور نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھڑ صاحب رام للا کے درشن کر چکے ہیں ۔بھاجپا امیدوار للو سنگھ پارٹی کے کام کی بنیاد پر ووٹ مانگ رہے ہیں ۔رام مندر اور آدتیہ ناتھ یوگی اور مودی سرکاروں کی عوامی بہبودی اسکیموں کو بنیاد بنا رہے ہیں وہیں سپا امیدوار مودی ،یوگی سرکار کی خامیاں اور لوک سبھا اور آئین بچانے کے دہائی دے کر ووٹ مانگ رہے ہیں ۔یہاں سب سے بڑا اشو رام مندر ہے ۔رام مندر کے ساتھ ہی سرکار نے جو اسکیمیں شروع کی ہیں اس سے لوگوں کو امید جاگی ہے ۔ہوائی اڈہ شروع ہو چکا ہے ۔نئی ایودھیا بس آرہی ہے ۔کئی بڑے ہاو¿سنگ پروجیکٹ اور ہوٹل بنانے کے سینکڑوں تجاویز ہیں ۔بھاجپا امیدوار للو سنگھ کہتے ہیں کہ چناو¿ جیتنے کے ساتھ ایودھیا کا باقاعدہ وکاس یقینی کریں گے ۔گھاٹون کی تعمیر سیکورٹی اور ٹورازم اور روزگار ہماری ترجیح ہے ۔وہیں سپا ا میدوار اودھیش کہتے ہیں کہ ایودھیا کے آس پاس ساری زمیں ،گجراتی وگجراتی کاروباریوں کو دے دی گئی ہیں اور وہ ہی کاروبار کریں گے ۔میں جیتا تو ایک ایک سودے کی جانچ کراو¿ں گا ۔سڑک چوڑی کرنے کے نام پر لوگوں کے گھروں کو بڑی تعداد میں توڑا گیا اور معاوضہ تک نہیں دیا گیا ۔معاوضہ کے سلسلے میں للو سنگھ کہتے ہیں کہ جن لوگوں نے دستاویز دئیے انہیں اچھا معاوضہ ملے ہیں لیکن دستاویزوں کے نا ہونے پر پریشانی آئی ہے ۔یہاں قریب ڈیڑھ لاکھ مسلمان ووٹر ہیں ۔سب سے ز یادہ 7.20 لاکھ او بی سی ووٹر ہیں اس کے بعد کرمی اورپچھڑا سمیت کئی برادریاں ہیں ۔ایس سی ووٹروں کی تعداد 4 لاکھ 70 ہزار ہے ۔برہمنوں کی تعداد 5.66 لاکھ ہے ۔فیض آباد سیٹ میں پانچ اسمبلی حلقے ہیں ۔ایودھیا ، ردولی ،بیکاپور ،گوری گنج ، ملوی پور(ریزرو)آتے ہیں۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!