الیکسی نویلنی کی موت!

گزشتہ ایک دہائی سے روس کی سب سے اہل ترین اپوزیشن لیڈر رہے الیکسی نویلنی کی جیل میں موت ہو گئی ہے ۔جیل محکمہ کے حکام نے اس کی جانکاری دی ۔الیکسی نویلنی کو صدر ولادمیر پوتن کی کٹر حریفوں میں شمار کیا جاتا تھا ۔وہ 19 سال جیل کی سزا کاٹ رہے تھے ۔جس مقدمہ میں انہیں سزا دی گئی تھی اسے سیاسی اغراض بتایاگیا ۔اسے روس کی سب سے بڑی خطرناک جیلوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔یا مان لو نے نے رس ضلع کی جیل کے حکام نے بتایا کہ جمعہ کو ٹہلنے کے بعد الیکسی نویلنی کچھ بیمار محسوس کررہے تھے ۔جیل محکمہ نے بیان جاری کر کہا کہ نویلنی نے فوراً ہی اپنے ہاتھ پاو¿ں چھوڑ دئیے ۔انہیں ایمرجنسی میڈیکل ٹیم ان کی جانچ کیلئے بلایا گیا ۔میڈیکل ٹیم نے ان کی حالت میں بہتری لانے کی پوری کوشش کی لیکن اس میں وہ کامیاب نہیں ہو پائی ۔روسی خبر رساں ایجنسی تاش کی رپورٹ کے مطابق الیکسی نویلنی کی موت کے اسباب کا پتہ لگایا جارہا ہے ۔الیکسی نویلنی کے وکیل لیو نڈ سولو طوف نے روسی میڈیا کو بتایا کہ وہ فی الحال اس پر کوئی رائے زنی نہیں کریں گے ۔ان کے یوٹیوب پر جاری ایک ویڈیو کو 100 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا تھا ۔وہ روس کی سب سے بڑی پارٹی پوتن کی پارٹی یونائیٹڈ رشیا کو ڈھونگو اور چوروں کی پارٹی بتایا کرتے تھے ۔انہوں نے گزشتہ برسوں میں کئی فلمیں جاری کر کرپشن کے الزامات بھی لگائے تھے ۔کئی برسوں سے نویلنی روس کی سیاست میں زیادہ شفافیت لانے کی مانگ اور اپوزیشن امیدوارو ں کی مدد کرتے رہے ہیں ۔وہ سال 2013 میں ماسکو کے میئر کے امیدوار ہوئے تھے اور دوسرے نمبرپر آئے تھے ۔بعد میں انہوں نے صدارتی چناو¿ لڑنے کی کوشش کی لین مجرمانہ مقدموں کی وجہ سے ان پر روک لگا دی گئی ۔وہ ان مقدموں کو سیاسی اغراض پر مبنی بتاتے تھے ۔اگشت 2020 میں نویلنی سائیبیریا کا دورہ کررہے تھے اور ایک تفتیشی رپورٹ تیار کررہے تھے ۔وہ یہاں بلدیاتی چناو¿ میں اپوزیشن امیدواروں کی کمپین بھی کررہے تھے ۔اس دوران ہی انہیں زہر دیا گیا ۔وہ بال بال تو بچ گئے تھے بعد میں انہیں علاج کیلئے جرمنی لے جایا گیا ۔جہاں پتہ چلا کہ ان پر روس میں بنے ناروے ایجنٹ سے حملہ کروایا گیا ۔نویلنی نے روس کی خفیہ ایجنسیوں پر زہر دینے کے الزام لگائے تھے ۔رپورٹوں کے مطابق انہوں نے روس کی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے ایجنٹ کو جھانسے میں لیکر حملے کے بارے میں جانکاری اکھٹی کر لی تھی ۔پھر ایک فون کال میں جسے نویلنی نے ریکار©ڈ کیا تھا اور بعدمیں یوٹیوب پر پوسٹ کیا تھا ۔ایجنٹ کوسٹوٹن نے انہیں بتایا کہ ان کے اندر پیر میں کوئی چیز رکھی گئی تھی اور انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ روس لوٹنا ان کیلئے محفوظ نہیں ہوگا ۔لیکن نویلنی نے کسی کی نہی سنی اور کہا کہ وہ سیاسی تارکین وطن بننا پسند نہیں کریں گے ۔وہ برلن سے ماسکو لوٹ آئے انہیں ایئر پورٹ پر ہی حراست میں لے لیا گیا تھا ۔حراست میں نویلنی کی موت اب بہت بڑا اشو بن گیا ہے ۔مرنے سے پہلے انہوں نے لوگوں سے سڑکوں پر اتر کر مظاہرے کر ان کی رہائی کیلئے دباو¿ بنانے کی بھی اپیل کی تھی (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!