جانباز ریٹ مائنیرس ٹیم کو سلام!

اتراکھنڈ کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے والے ریٹ مائنیرس کا کہنا ہے کی مزدوروں کو ان کے مزدور بھائیوں نے ہی آخر کار نکالا 17 دن تک پھنسے ان مزدوروں کو نکالنے کے لئے جب مشینی کوششیں ناکام ہوئی تو آخر میں دہلی جل بورڈ کے ریٹ مائنیرس کو ہی لگایا گیا جن انہوںںے ہاتھ سے کھدائی کرکے سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالا ایک اخبار سے بات چیت میں 7 ویں کلاس کے طالم یافتہ اور باغپت کے باشندے 35 سالہ محمد رشید نے یہ بتایا مزدوروں کو مزدور بھائیوں نے ہی نکالا 12 ریٹ مائنیرس کی ٹیم نے 26 گھنٹوں تک بے حد مشکل حالات میں سرنگ میں گھس کر ہاتھ سے کھدائی کی زیادہ تر ریٹ مائنیرس دلت اور مسلم فرقہ سے ہیں اس ٹیم نے 18 میٹر کے ملوے کو ہاتھ سے نکالا اس ٹیم نے 800 ملی میٹر چوڑے پائم میں ہتھوڑی اور چھینی سے کھدائی کی اور اس نے ایک چھوٹی ٹرالی سے ملبے کو پائپ کے ذرےعہ باہر نکالا اور جو کام ان کھدائی ملازمین نے کیا اسے کرنے میں ہائی ٹیک مشینےں بھی فیل ہو گئی ۔ریٹ مائنیرس کا یہ گروپ جان بچانے کے لئے کی گئی اپنی اس محنت کے بدلے کوئی پیسہ نہیں چاہتے تھے حالانکہ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہر ایک ریٹ مائنیر کو 50 ہزار روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے ۔45 سالہ ریٹ مائینر محمد ارشاد کا کہنا تھا کے میں صرف اترا چاہتا ہوں کے ہر انسان کو انسا ن کا درد سمجھنا چاہئے اور دیش میں پیار بنا رہے میرٹھ کے باشندے ارشاد 2001 سے ریٹ مائینر ہیں کچھ سال پہلے وہ دہلی آئے اور اب ایک پرائیویٹ کمپنی کے لئے کام کرتے ہیں ارشاد ابھی تک اپنے گھر نہیں گئے بھارت میں ریٹ ہال مائیننگ کو خطرناک اور ایک سائنٹیفک تکنیک مانتے ہوئے اس سے لگاﺅ ہے لیکن کوئیلا کھدائی کرنے والے علاقوں میں یہ بھی رائج ہے اور بہت سے لوگوں کے لئے روزگار کا ذریعہ ہے۔35 سالہ ایک اور ریٹ مائینر منا قریشی کہتے ہیں مجھے جب بھی تھکان محسوس ہوئی تب مجھے اپنے 10 سالہ بیٹے فیض کے الفاظ یاد آئے اس نے کہا تھا کہ ان لوگوں کو باہر نکالکر ہی واپس لوٹنا ہے پاپا۔یہ بات یاد کرتے ہوئے منا قریشی کی آنکھیں نم ہو گئیں ایسے ہی ایک اور شخص 24 سالہ جتن کشپ اور ان کے بھائی 21 سالہ سوروو اس ٹیم کے سب سے ینگ ممبر ہیں انہوںنے 13-14 سال کی عمر سے ہی ریٹ مائیننگ کھدائی کا کام شروع کر دیا تھا بلند شہر کے ایک چھوٹے سے گاﺅں سے آنے والے ان لڑکوں نے بھی راحت رسانی و بچاﺅ کام میں حصہ لیا چھوٹے بھائی سورو کا کہنا تھا کیا ہمیں وزیراعظم رہائی اسکیم کے تحت پکہ گھر مل سکتا ہے وہ اپنی بات پوری ہی کر رہے تھے بڑے بھائی نے سرکار سے مدد مانگنے کے لئے ان کی قمر پر ہاتھ مارا 29 سالہ مونو کمار نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کے میرے گاﺅں میں حالاتھ خراب ہے اگر سرکار سڑک بنوا دیں تو اچھا ہوگا ۔جس طرح سے چوہا اپنے بل کے اندر گھس کر مٹی باہر نکالتا ہے اور آگے بڑھتے ہیںاسی طرح سے ریٹ مائینرس نے سرنگ کے اندر کام کیا سی تکنیک کو ریٹ مائیننگ کہتے ہیں ہمیں ناض ہے ان جانباز ریٹ مائینرس پر اور یہیں گنگا جمنی تہذیب ہے۔ (انل نرےندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!