بابا رام دیو کی وضاحت!

سپریم کورٹ کی جانب سے پتنجلی کو اپنی دواﺅ ں سے بیمارےوں کا علاج کرنے کے کے بارے میں کرنے کو لیکر دی گئی وارننگ کے بعد بدھ کے روز یوگ گرو سوامی رام دیو نے کہا کے وہ اپنا موقوف رکھنے کے لئے پہلی بار عدالت میں پیش ہوں گے اور اپنی دعوے کے حق میں دلائل کے ساتھ اپنی بات رکھیں گے انہوںنے ہریدوار میں نامور فارمہ کمپنیوں اور ڈرگ مافیہ ،پتنجلی یوگ پیٹھ آریوروید ہندوستانی تہذیب اور سناتن تہذیب کو بدنام کرنے کے لئے مسلسل 30 برسو سے سازش میں لگے ہوئے ہیں ۔وہ ہندوستانی قانون اور عدالت کی کا پورا احترام کرتے ہیں اب اپنی بات عدالت کے سامنے دلائل کے ساتھ رکھیں گے اور آخر میں چیت ہماری ہوگی ۔بتا دیں کے سپریم کورٹ نے پتنجلی کو خبردار کیا تھا کے وہ گمراہ کن اشتہارات بند نہیں کرتے تو وہ ان پر 1 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا جائے گا ۔بابا رام دیو نے کہا کے عدالت میں آخر ہماری ہی جیت ہوں گی انہوں نے انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن کو غیر ذمہ دارانہ انجمن قرار دیتے ہوئے کہا کے سپریم کورٹ اگر ہمیں بھی اس سلسلہ میں اپنا موقوف رکھنے کا موقع دیگا تو میں خود عدالت کے سامنے پورے حقائق ،کلینکل رپورٹیں اور رسرچ دستاویز کے ساتھ پیش ہونے کو تیار ہوں ہم اس بارے میں پوری طرح سے قانونی لڑائی کو تیار ہیں ہم آج بھی اپنے دعوے پر اٹل ہیں اور اگر عدالت جس کے لئے ہمیں کروڑوں روپئے کے جرمانے کے ساتھ پھانسی پر بھی لٹ کائے تو ہم اس کے لئے بھی تیار ہیں ۔بتا دیں پتنجلی کا سالانہ کاروبار 45 ہزارکروڑ روپے کا ہے کمپنی نے آنے والے وقت میں 1 لاکھ کروڑ روپئے کا بزنس کا نشانہ تے کیا ہوا ہے ۔کمپنی کے اس نشانے کے عوض میں لاکھوں لوگوں کو روزگار مل سکتا ہے پتنجلی جلد ہی اپنے دوائیوں کے باریں میں کئی بڑے فیصلے لے سکتی ہے رام دیو کا کہنا ہے پتنجلی یوگ اور آےوروید کے ساتھ لوگوں کی بہتر صحت ،تعلیم سماج اور قوم خدمت کی عوامی تحریک چلا رہا ہے ۔یہاں زاتی مفاد کی کوئی جگہ نہیں ہیں سب کچھ سماج سیوا اور دیش کے لئے ہے ۔اسی طرح سے پتنجلی کو بنایا گیا ہے ۔پتنجلی اور انڈین ایسو سی ایشن کی بہت دنوں سے لڑائی چل رہی ہے اور سب ایلوپیتھی علاج کے خلاف کھل کر بولتے ہیں ڈاکٹروں کے خلاف بھی غلط بولتے ہیں ۔انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن نے پتنجلی کے ذریعہ مختلف خطرناک بیماریوں کو ٹھیک کرنے والے گمراہ کن دعووں کے خلاف سپریم کورٹ میں دستک دی تھی یہ جنگ ابھی جاری ہے ۔دیکھنا ہے کے بابا رام دیو کو ملی چنوتی کا سپریم کورٹ اب کیا جواب دیتا ہے؟(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!